کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، ایلون مسک کی سرکاری ملازمین کو ای میل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، ایلون مسک کی سرکاری ملازمین کو ای میل WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکہ میں سرکاری ملازمین کو ہفتہ کی سہ پہر کو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ اپنے گذشتہ ہفتے کی اپنی کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا استعفے دے کر گھر چلے جائیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ( بی بی سی ) کے مطابق یہ ای میل ٹرمپ انتظامیہ میں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کے سربراہ ایلون مسک کی جانب کی سے بھیجی گئی ہے۔
ایلون مسک نے اس سے قبل ایکس پر یہ ٹویٹ کی تھی کہ ’سرکاری ملازمین کو جلد ایک ای میل موصول ہو گی جس میں ان سے گذشتہ ہفتے ان کی مجموعی کاکردگی کے بارے میں پوچھا جائے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ اگر ملازمین نے جواب نہ جمع کرایا تو پھر اس ناکامی کو ان کا استعفیٰ تصور کیا جائے گا۔
فنڈز میں کمی لانے اور ملازمین کی برطرفیوں کے ذریعے ایلون مسک حکومتی اخراجات کم کرنا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کو ایلون مسک
پڑھیں:
برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ کا پارٹی سے استعفیٰ، نئی جماعت کے قیام کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانوی سیاست میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ زہرا سلطانہ نے 14 سالہ وابستگی کے بعد لیبر پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا ہےکہ پارٹی کی فلسطین سے متعلق پالیسی اور سماجی بہبود کے نظام میں عدم اصلاحات ہیں، جس کی وجہ سے اب نئی جماعت بنائی جائے گی۔
برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں اعلان کیا کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا ارادہ رکھتی ہیں جس کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ اور نظام میں حقیقی اصلاحات لانا ہوگا۔
انہوں نےکہا کہ سابق لیبر پارٹی لیڈر جیرمی کوربن کے ساتھ مل کر وہ اس نئی جماعت کی بنیاد رکھ رہی ہیں، اس اقدام کو برطانوی سیاسی حلقوں میں ایک ممکنہ “لیفٹ ونگ” اتحاد کی بحالی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
زہرا سلطانہ نے کہا کہ میرا ضمیر مجھے مجبور کرتا ہے کہ میں ایسی جماعت کا حصہ نہ بنوں جو غزہ میں جاری قتل عام پر خاموشی اختیار کرے اور غربت و محرومی سے نبرد آزما شہریوں کے لیے موجود سوشل سسٹم کو مزید کمزور کرے۔ میں ایک ایسی سیاسی قوت کا خواب دیکھتی ہوں جو مساوات، انصاف اور امن پر مبنی ہو۔
خیال رہےکہ زہرا سلطانہ 2019 میں برطانوی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں، ان چند نمایاں مسلم ارکان میں شامل ہیں جنہوں نے فلسطین کے حق میں آواز بلند کی اور اسرائیلی مظالم پر لیبر پارٹی کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، وہ اکثر برطانوی حکومت کی فلاحی پالیسیوں میں کٹوتیوں اور عوامی خدمات کی نجکاری پر بھی نکتہ چینی کرتی رہی ہیں۔
زہرا سلطانہ کی جانب سے نئی جماعت کی باضابطہ لانچنگ کی تاریخ کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں متوقع ہے، اس وقت سیاسی حلقے اس نئی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا یہ جماعت مستقبل میں لیبر پارٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے یا نہیں۔