چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کا بھارت کیخلاف پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے پانچویں میچ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دبئی میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ہماری ٹیم آج کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
محمد رضوان نے کہا کہ آج کے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، فخر زمان کی جگہ امام الحق ٹیم میں شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم
بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے آج بابر اعظم، امام الحق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، طیب طاہر، خوشدل شاہ، ابرار احمد ، نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف میدان میں اترے ہیں۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کا یہ اس ٹورنامنٹ میں دوسرا میچ ہوگا۔ پاکستان کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے شکست دی تھی جبکہ بھارت نے اپنا پہلا میچ بنگلادیش کے خلاف جیتا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ
انڈین ایئر فورس نے اپنے فضائی بیڑے میں شامل آخری میگ-21 لڑاکا طیارے کو بھی 19 ستمبر کو باقاعدہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس آخری طیارے کو بھی غیرفعال کرنے کے بعد 60 سال پر محیط میگ-21 کی تاریخ کا خاتمہ ہو جائے گا۔
62 سال کی مدت میں میگ-21 نے کئی اہم جنگوں میں حصہ لیا۔ 876 میگ 21 طیاروں میں سے تقریباً 490 میگ-21 طیارے گر کر تباہ ہوچکے ہیں جن میں 170 سے زائد پائلٹس ہلاک ہوئے۔
انڈین ایئر فورس کے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات میں اطلاع دی گئی ہے کہ میگ-21 طیاروں کے ریٹائرمنٹ کی تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میگ-21 کے ریٹائرمنٹ کی تقریب اسی چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی جہاں اپریل 1963 میں پہلے چھ میگ-21 طیارے پہنچے تھے۔
ان طیاروں کو ‘دی فرسٹ سپرسونکس’ اسکواڈرن کا حصہ بنایا گیا تھا جو ممبئی میں غیر اسمبل حالت میں آئے تھے۔
ان طیاروں کو اُس وقت سوویت یونین کے انجینئرز نے بھارت میں اسمبلڈ کیا تھا اور ان ہی کے پائلٹس نے پہلی تجرباتی پروازیں کی تھیں۔
یاد رہے کہ اِس وقت آئی اے ایف کے پاس دو میگ-21 اسکواڈرن موجود ہیں۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔
کابینہ برائے سلامتی کے فیصلے کے مطابق آئی اے ایف کو پاکستان اور چین کے ساتھ دو محوری جنگ کے لیے 42 اسکواڈرن کی ضرورت ہے، جن میں ہر اسکواڈرن میں 16 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔
دوسری جانب میگ-21 کی جگہ لینے کے لیے تیار کیے جانے والے تیزس مارک-1اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
ان طیاروں کی پہلی کھیپ مارچ 2024 سے فراہم کی جانی تھی اور ہر سال کم از کم 16 طیارے آئی اے ایف کو دیے جانے تھے تاہم اب تک ایک بھی تیزس مارک-1اے فراہم نہیں کیا۔