راولپنڈی میں مشروب ساز فیکٹری میں آگ لگ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
راولپنڈی میں مشروب ساز فیکٹری میں آتشزدگی سے فیکڑی کے ایک پلانٹ و مشروبات کی بوتلوں کے گودام کو شدید نقصان پہنچا۔
سول لائنز کے علاقے گلستان کالونی کے قریب مشروب ساز فیکٹری میں صبح سویرے اچانک آگ بھڑک اٹھی تاہم اتوار کی چھٹی ہونے کے باعث کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
فیکٹری کال کرنے پر عملے نے بتایا کہ آگ فیکٹری کے ایک پلانٹ میں اچانک لگی جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے پلانٹ و ملحقہ گودام جہاں مشروب کی بوتلیں رکھی جاتی ہیں تک پھیل گئی۔
ادھر ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کا عملہ موقع پر پہنچا اور آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹنگ کا عمل شروع کیا، تقریبا دو گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔
ترجمان ریسکیو1122 راولپنڈی عثمان گجر کے مطابق فائر فائٹنگ آپریشن میں ریسکیو 1122 کے 7 فائر ٹینڈرز 10 ایمرجنسی وہیکلز اور 30 فائر فائٹرز و ریسکیوئڑز نے حصہ لیا۔
ترجمان ریسکیو کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے متاثرہ حصے میں کولنگ کا عمل جاری ہے تاہم آگ لگنے کی وجہ معلوم نہین ہوسکی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی سے 3 فیکٹریاں مکمل طور پر جل گئیں۔
فائر بریگیڈ حکام نے بتایا ہے کہ فائربریگیڈ کی مزید پانچ گاڑیاں آپریشن میں حصہ لینے کے لیے پہنچ گئی ہیں، مجموعی طور پر ایک درجن سے زائد گاڑیاں آگ بجھانے کےآپریشن میں شریک ہیں جبکہ مزید دو سنارکل کو طلب کرلیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق آگ رات چار سےساڑھے چار بجے کے درمیان لگی تھی، فیکٹری سے تاحال سامان نکالنے کا سلسلہ جاری ہے، آگ کو پھیلنے سے روک لیا گیا ہے اور اب آگ بجھانے کا عمل جاری ہے، جلد آگ پر مکمل قابو پا لیا جائے گا۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں ایک فیکٹری میں آگ لگی تھی جو دوبارہ بھڑک اٹھی اور ہوا تیز ہونے کے باعث آگ نے مزید دو فیکٹریوں کو لپیٹ میں لے لیا، دھوئیں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دو پرانے کپڑوں کی فیکٹریوں اورایک آئل پراڈکٹ بنانے والی فیکٹری میں آگ لگی، فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹریوں سے سامان نکالنے کی کوششیں جاری ہیں، عید کی چھٹیوں کے باعث فیکٹریاں بند ہیں جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مالی نقصان کی تحقیقات جاری ہیں۔