Islam Times:
2025-06-09@15:55:35 GMT

حزب‌ الله زندہ ہے، سید عباس عراقچی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

حزب‌ الله زندہ ہے، سید عباس عراقچی

بیروت ائیرپورٹ پر صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں اور میرے ساتھی مقاومت و آزادی کے ہیروز کے اجساد کو سپرد لحد کرنے کیلئے آئے ہوئے لبنانی عوام کے سمندر میں قطرے کی مانند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آج بیروت میں لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" کے سابق سربراہ شهید "سید حسن نصر الله" اور ایگزیکٹو کونسل کے سابق سربراہ شهید "سید هاشم صفی‌ الدین" کا نماز جنازہ پڑھا جائے گا جس میں شرکت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے لبنان پہنچے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان شہداء کی تدفین کا روحانی اجتماع اس بات کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہے کہ مقاومت زندہ ہے۔ حزب‌الله زنده ہے اور اپنے عہد پر قائم ہے۔ ان‌شاءالله مقاومت کا راستہ جاری رہے گا جس کے ذریعے آخری فتح حاصل ہو گی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اور میرے ساتھی مقاومت و آزادی کے ہیروز کے اجساد کو سپرد لحد کرنے کے لئے آئے ہوئے لبنانی عوام کے سمندر میں قطرے کی مانند ہیں۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ آج میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت و عوام کی جانب سے بیروت میں امت اسلامی کے دو ہیروز اور لبنان کے بہادر و پاکیزہ فرزندوں کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے موجود ہوں جنہوں نے غاصبانہ قبضے کے خلاف مزاحمت کا علم بلند کرنے اور صیہونیوں کو اپنی سرزمین سے باہر نکالنے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر "محمد باقر قالیباف" بھی بیروت پہنچ جائیں گے۔ بہت سے ایرانی حکام اور عوام آج کے اس روحانی اجتماع میں شرکت کے لئے دلچسپی رکھتے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ لبنانی عوام کے ساتھ ان عظیم شہداء کی نمازہ جنازہ میں شریک ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے لئے

پڑھیں:

بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔

دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔ خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹیر شمیم آفریدی
  • عباس آفریدی گیس لیکج دھماکے میں جاں بحق نہیں ہوا، بیٹے کو قتل کیا گیا، سابق سینٹر شمیم آفریدی
  • عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو ‘کرے کرے’ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو 'کرے کرے' نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق
  • حافظ آباد: گینگ ریپ کے ملزم کی ہلاکت پر عوام کا جلوس سی ٹی ڈی کے حق میں جلوس