پاک بھارت ٹاکرا، بابر اعظم نے کونسا قومی ریکارڈ اپنے نام کرلیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے انتہائی اہم میچ میں بابر اعظم اگرچہ لمبی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے تاہم انہوں نے سعید انور کا تاریخی ریکارڈ توڑ کر اہم سنگ میل عبور کرلیا۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ میں بابر اعظم نے ون ڈے انٹرنیشنل میں تیز ترین 1 ہزار رنز کرنے کا اعزاز اپنے نام کرتے ہوئے سعید انوار کو پیچھے چھوڑ دیا۔
بابر اعظم نے اتوار کو ہونے والے میچ میں ہرشت رانا کی گیند کو باؤنڈری پار کروا کے ریکارڈ اپنے نام کیا۔
انہوں نے ون ڈے ٹورنامنٹ میں 1 ہزار تیز ترین رنز بنانے کا اعزاز 24ویں اننگز میں مکمل کیا۔
واضح رہے کہ بابر اعظم نے بھارت کے خلاف صرف 23 رنز کی اننگز کھیلی اُس کے باوجود وہ سعید انوار کا تاریخی ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے۔
سعید انور نے تیز ترین 1 ہزار رنز 25 اننگز میں بنائے جبکہ جاوید میاں داد تیسرے نمبر پر ہیں جنہوں نے 30 اننگز میں ون ڈے فارمیٹ میں 1 ہزار تیز ترین رنز بنائے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرحت اللّٰہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر—فائل فوٹوسابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔
فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللّٰہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فرحت اللّٰہ بابر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے شکایت اور الزامات کا ریکارڈ مانگ لیا۔
انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔
فرحت اللّٰہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔
فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔
تحریری جواب میں فرحت اللّٰہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔