لاہور (نیوز رپورٹر) سینئر صحافی، دانشور، شاعر اور نوائے وقت کے کالم نگار اثر چوہان طویل علالت کے بعد گزشتہ شام قضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے۔ مرحوم نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز سرگودھا میں نوائے وقت کے نامہ نگار کی حیثیت سے کیا تھا۔ بعد ازاں وہ لاہور منتقل ہو گئے اور اردو روزنامہ سیاست اور پھر ایک پنجابی جریدہ چانن نکالا۔ ان کی اہلیہ نجمہ اثر چوہان پیپلز پارٹی کے پہلے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی کی رکن اور پیپلز پارٹی شعبہ خواتین پنجاب کی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئیں۔ اہلیہ کے انتقال کے بعد انہوں نے دوسری شادی کی تاہم ان کی دوسری اہلیہ بھی انہیں داغ مفارقت دے گئیں۔ جبکہ ان کے بیٹے اپنے اپنے اہل خانہ کے ساتھ برطانیہ اور امریکہ میں مقیم ہیں۔ اثر چوہان بااصول اور بیباک صحافی جنہوں نے صحافت ہی کو اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا۔ مرحوم مجید نظامی کے ساتھ ان کی خصوصی انسیت تھی جنہوں نے انہیں شاعر نظریہ پاکستان کا لقب دیا تھا۔ انہوں نے 90ء کی دہائی میں ’’نوائے وقت‘‘ میں اپنے کالم ’’سیاست نامہ‘‘ کا آغاز کیا اور اپنی زندگی کے آخری سانس تک وہ ’’نوائے وقت‘‘ کے ساتھ وابستہ رہے۔ ان کی عمر 86 برس تھی۔ وہ اپنی سوانح حیات مرتب کر رہے تھے تاہم فرشتہ اجل نے تکمیل کی مہلت نہیں دی۔ ان کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادوں کی برطانیہ اور امریکہ سے پاکستان آمد پر ادا کی جائے گی۔ وہ گذشتہ تین سال سے 447 عمر بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں مقیم تھے اور علالت کے باعث ان کی نقل و حرکت گھر تک ہی محدود ہو کر رہ گئی تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اثر چوہان نوائے وقت

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ حملہ؛ کشمیری صحافی اور شہریوں نے اہم سوالات اٹھاد یے

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے روایتی فالس فلیگ حملے  کے بعد ایک جانب دنیا بھر میں تنقید کی جا رہی ہے تو دوسری طرف کشمیری صحافی اور شہریوں کی جانب سے اہم سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں۔

کشمیری صحافی نے بھارتی سکیورٹی نظام کو ناکام قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ پہلگام میں حملہ آور سخت نگرانی کے باوجود کیسے پہنچے؟ ‎7 سے 12 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں اور پھر بھی سکیورٹی ناکام کیوں؟ ہوئی؟۔

صحافی نے سوال کیا کہ ایک عام شہری کو 10 بار چیک کیا جاتا ہے، مگر حملہ آور بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ گئے؟۔ ‎سخت ترین سکیورٹی کے باوجود پہلگام میں دہشتگردی کیوں ممکن ہوئی؟ کیا لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوج صرف عام کشمیریوں کی تلاشی کے لیے ہے؟۔

دہشت گردی کے واقعے پر کشمیری صحافی نے سوال اٹھایا کہ حملہ آور کہاں سے آئے؟ انہوں نے درجنوں چیک پوسٹس کیسے عبور کیں؟۔ کیا یہ حملہ اندرونی سہولت کاری کے بغیر ممکن تھا؟۔ ‎اتنی بھاری نفری کے باوجود سکیورٹی میں اتنا بڑا خلا کیوں؟ ہوسکا؟

اسی طرح کشمیری عوام نے بھی بھارت کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر  سوالات اٹھائے ہیں اور  اس واقعے کو ہمیشہ کی طرح مودی سرکار کی چال ہی قرار دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلگام ڈراما ایک چال ہے۔ 1990 سے لے کر اب تک کون سا سیاح ہم نے مارا ہے ؟۔ یہاں پر سکھ بھی ہیں، مسلمان بھی ، کس سکھ کو ہم نے مارا ہے؟۔

شہریوں نے پوچھا کہ اتنے بھاری سکیورٹی انتظامات اور سکیورٹی کیمروں کی موجودگی میں یہ حملہ کیسے ہو گیا؟۔ یہ بھارتی حکومت ہی کی چال ہے کیوں کہ ان کو 2019ء سے کشمیر کو ختم کرنا تھا۔ یہ ہمارا کشمیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ ان سے اسٹیٹ ہوڈ مانگ رہا تھا اس لیے یہ ڈراما کیا گیا۔

کشمیری صحافیوں اور عوام کی جانب سے سوالات نے  جہاں بھارتی سکیورٹی کا پول کھول دیا ہے وہیں مودی سرکار کی اس سازش اور فالس فلیگ کا بھی پردہ چاک کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران، بشریٰ بی بی کی بریت بارے جلد سماعت کیلئے دائر درخواستوں پر کل سماعت ہوگی
  • صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، فلسطینی صحافی خاندان سمیت شہید
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • پہلگام فالس فلیگ حملہ؛ کشمیری صحافی اور شہریوں نے اہم سوالات اٹھاد یے
  • پی ایس ایل 10 میں کونسی ٹیم کس پوزیشن پر ہے
  • ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
  • میر واعظ کا شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو شاندار خراج عقیدت
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی 
  • لاہور، پوپ فرانسس کے انتقال کر تعزیتی اجلاس کا انعقاد
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت