تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار تجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع:سید مقاومت کی تشیع جنازہ اور ان کی مجاہدانہ زندگی پہ ایک نظر
مہمان: ڈاکٹر علامہ میثم رضا ہمدانی
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 24 فروری 2025
شہید سید حسن نصراللہ و ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ کا احوال
شہید کا تعارف،ابتدائی زندگی، زمانہ طالب علمی، مقاومت میں کب آئے؟
آپ کا خطے میں اثر رسوخ، اہم کارنامے
کیا آپ کی خون رنگ شہادت مقاومت کو مہمیز عطاکرے گی ؟ کیسے ؟
کیا آپ کی خون رنگ شہادت مقاومت کو مہمیز عطاکرے گی ؟ کیسے ؟
خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
٭سید حسن نصراللہ وقار کے عروج پر ہیں، نصراللہ کی روح اور راہ پیروکاروں کے لیے مشعل راہ ہے
٭حقیقی پیرو مکتب اہل بیت ؑ، ایک سچا مطیع ولایت، ایک دلیر جاں باز مجاہد،
٭ شہید نے راہی کربلا ہونے کا فقط نعرہ بلند نہیں کیا بلکہ آزادی قدس کے لئے اپنی جان قربان کردی اور اپنے عہد کو سچ کر دکھایا
٭ سید حسن نصراللہ کی شہادت کے تقریباً پانچ ماہ بعد دنیا بھر سے لاکھوں افراد کی ان کی تشیع جنازہ میں شرکت
٭ جب لبنان میں خانہ جنگی شروع ہوئی تو ان کی عمر پانچ سال تھی۔ یہ ایک تباہ کن جنگ تھی
٭ شہید حسن نصر اللہ 15 سال کی عمر میں اس وقت کے سب سے اہم لبنانی شیعہ سیاسی عسکری گروپ امل موومنٹ کے رکن بنے
٭ سید حسن نصراللہ نصراللہ اپنے اساتذہ حکم پر 16 سال کی عمر میں نجف اشرف جاکر علوم دینی میں تخصص حاصل کیا
٭ نجف اشرف آپ کی ملاقات شہید عباس سے بھی ہوئی
٭شہید حسن نصراللہ کی لبنان واپسی کے بعد امام خمینی کی قیادت میں انقلابِ اسلامی ایران برپا ہوا
٭امام خمینی ؓ نے حسن نصراللہ کو لبنان میں اپنے نمائندے کے طور پہ مقرر کردیا
٭حزب اللہ نے لبنان میں امریکی أفواج اور قابض صیہونی کے خلاف مسلح کارروائیاں کرکے خطے کی سیاست میں اپنا نام قائم کیا
٭ عباس موسوی کی ، 1992 میں شہادت کے بعد حزب اللہ کی قیادت حسن نصر اللہ کو ملی
٭ شہید حسن نصراللہ مشرق وسطیٰ کےسب سے موثر اور مقبول لیڈر تھے
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حسن نصراللہ اللہ کی
پڑھیں:
ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے ضلع مستونگ میں فتنتہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی کی ستائش کی۔ انہوں نے فتنتہ الہندوستان کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کی پذیرائی بھی کی۔
وزیراعظم نے کامیاب آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے میجر زیاد سلیم اول اور سپاہی ناظم حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شہباز شریف نے شہداء کی بلندی ء درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
شہباز شریف نے کہا کہ میجر زیاد شہید اور سپاہی ناظم شہید اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے رہے۔ پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔