عوام کیلئے اچھی خبر ، مفت سولر پینلز کیسےحاصل کریں ؟درخواست کا طریقہ کار اوردیگر تفصیلات جانیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
سندھ حکومت نے کم آمدنی والے گھرانوں کو سستی اور قابل تجدید توانائی فراہم کرنے کے لیے مفت سولر پینل اسکیم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت مستحق خاندانوں کو مفت سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے، تاکہ وہ متبادل توانائی کے ذریعے بجلی کی ضروریات پوری کر سکیں۔
درخواست دینے کا طریقہ
مفت سولر پینل حاصل کرنے کے لیے درخواست کا طریقہ کار نہایت آسان ہے۔ خواہشمند افراد سرکاری ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں یا قریبی مقامی حکومتی دفتر میں جا کر فارم جمع کرا سکتے ہیں۔ درخواست فارم میں بنیادی معلومات، بشمول فیملی کی آمدنی اور پتہ درج کرنا ہوگا۔
درخواست جمع کرانے کے بعد حکومت کی جانب سے جانچ کی جائے گی، اور اہل افراد کی تصدیق کے بعد ان کے گھروں پر سولر پینلز بالکل مفت نصب کر دیے جائیں گے۔
مطلوبہ دستاویزات
اس اسکیم میں درخواست دینے کے لیے درج ذیل دستاویزات درکار ہوں گی:
قومی شناختی کارڈ (CNIC)
آمدنی کا ثبوت
پتہ کا ثبوت (یوٹیلیٹی بل یا مقامی حکومت کا تصدیقی لیٹر)
گھر کے دیگر افراد کے شناختی کارڈ (اگر قابل اطلاق ہو)
درخواست کی حیثیت معلوم کرنے کا طریقہ
درخواست کی منظوری یا مسترد ہونے کی تصدیق کے لیے سندھ حکومت نے ایک آسان نظام متعارف کرایا ہے۔ درخواست گزار درج ذیل طریقوں سے اپنی درخواست کی حیثیت معلوم کر سکتے ہیں:
آن لائن پورٹل: سی ایم سولر اسکیم پورٹل یا ایم سی ایس ایپ پر لاگ ان کریں اور ”ایپلیکیشن اسٹیٹس“ سیکشن میں جا کر اپنی درخواست کی موجودہ حیثیت دیکھیں۔
ایس ایم ایس نوٹیفکیشن: حکومت کی جانب سے درخواست گزاروں کو ان کی درخواست کی حیثیت سے متعلق باقاعدہ ایس ایم ایس موصول ہوگا۔
ہیلپ لائن سپورٹ: شناختی کارڈ نمبر یا ریفرنس نمبر فراہم کر کے ہیلپ لائن سے اپنی درخواست کی تفصیلات معلوم کی جا سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: درخواست کی مفت سولر کا طریقہ کے لیے
پڑھیں:
حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کا ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کابینہ ڈویژن کی جانب سے یکم جنوری سے 30 جون 2025 تک کا مکمل ریکارڈ جاری کر دیا گیا ہے، اس ریکارڈ میں صدرِ مملکت آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل حافظ عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کے جمع کرائے گئے تحائف شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس عرصے کے دوران غیر ملکی دوروں اور ملاقاتوں میں قیمتی تحائف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔ اسی طرح فیلڈ مارشل ، ایئر چیف اور چیف آف نیول اسٹاف کو بھی مختلف ممالک کے حکام اور غیر ملکی وفود کی جانب سے تحائف دیے گئے، جو توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے بھی غیر ملکی شخصیات سے قیمتی تحائف وصول کیے، جو قواعد و ضوابط کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کرا دیے گئے، مزید برآں چیف آف جنرل اسٹاف عامر رضا، وائس ایڈمرل راجہ ربنواز اور دیگر اعلیٰ عسکری افسران کو بھی مختلف مواقع پر تحائف دیے گئے۔
تحائف وصول کرنے والی دیگر اہم شخصیات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) نذیر احمد، وزیر تجارت اور سیکرٹری تجارت سمیت ملک احمد خان، محمد علی رندھاوا، رفعت مختار راجہ اور سابق کرکٹر و مشیر کھیل وہاب ریاض شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زین عاصم، عثمان باجوہ، طارق فاطمی اور خواجہ عمران نذیر سمیت کئی دیگر سرکاری و سیاسی شخصیات کو بھی تحائف موصول ہوئے جنہیں توشہ خانہ کے ریکارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام کو ملنے والے زیادہ تر تحائف غیر ملکی اعلیٰ حکومتی شخصیات اور مختلف ممالک کے وفود کی جانب سے دیے گئے تھے۔ حکومت کے مطابق تحائف کے ریکارڈ کو عوامی سطح پر لانے کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور اس حوالے سے ماضی میں اٹھنے والے سوالات اور تنازعات کا ازالہ کرنا ہے۔