UrduPoint:
2025-07-26@22:16:12 GMT

جنگ باز عالمی نظم و نسق سے نفرت کی روش ختم کریں، گوتیرش

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

جنگ باز عالمی نظم و نسق سے نفرت کی روش ختم کریں، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جارحین لوگوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔ امن و سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کا احترام یقینی بنانا ہو گا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جارحیت پسند ممالک اور سیاسی رہنما عالمی قوانین کی توہین کرتے ہیں۔

آج ایک کے بعد دوسرے انسانی حق کو سلب کیا جا رہا ہے۔ آمر اپنے سیاسی مخالفین کو کچل رہے ہیں کیونکہ وہ بااختیار عوام سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ جنگوں میں لوگوں سے خوراک، پانی اور تعلیم تک رسائی کے حقوق بھی چھینے جا رہے ہیں۔

غزہ میں جنگ بندی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کو دوبارہ چھڑنے سے ہر قیمت پر روکنا ہو گا۔

(جاری ہے)

مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کا بڑھتا ہوا تشدد اور علاقے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے مطالبات تشویش ناک ہیں۔

غزہ جنگ بندی

انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باقیماندہ تمام یرغمالیوں کو باوقار انداز میں رہا ہونا چاہیے۔ سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب ناقابل واپسی پیش رفت کی ضرورت ہے۔ فلسطینیوں کے علاقے پر قبضے کا خاتمہ ہونا چاہیے اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جانا چاہیے جبکہ غزہ بھی اس کا ایک لازمی جزو ہو۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین میں تین سال سے جاری جنگ میں 12,600 سے زیادہ شہری ہلاک اور مزید ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ پورے کے پورے علاقے تباہی کا شکار ہو کر کھنڈر بن گئے ہیں۔ اس جنگ کو ختم کرنے اور منصفانہ و پائیدار امن کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جانی چاہیے۔

حقوق کے لیے سنگین خطرات

انتونیو گوتیرش نے قدیمی مقامی لوگوں سے لے کر تارکین وطن، پناہ گزینوں، ایل جی بی ٹی کیو آئی + افراد اور جسمانی معذور لوگوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم رواداری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ طاقت، منافع اور کنٹرول کی خواہاں قوتیں انسانی حقوق کو اپنی راہ میں خطرہ سمجھتی ہیں۔

اسی بات کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے خبردار کیا کہ عالمی نظام کو بہت بڑی تبدیلیوں کا سامنا ہے اور ان حالات میں انسانی حقوق کو لاحق خطرات کی گزشتہ آٹھ دہائیوں میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ، اسرائیل پر حماس کے حملے اور بعدازاں غزہ میں اسرائیل کے حملوں سے شروع ہونے والی جنگ میں شہریوں نے ناقابل برداشت تکالیف کا سامنا کیا ہے۔

انہوں نے اسرائیل پر حماس کے حملوں اور غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو بھی دہرایا۔

وولکر ترک نے غزہ سے وہاں کے شہریوں کی منتقلی سے متعلق امریکہ کی پیش کردہ تجویز کو قابل مذمت اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ کہیں بھی رہنے والے لوگوں کو ان کے علاقے سے جبراً بیدخل نہیں کیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان

مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے خودمختاری دینے کے غیر قانونی دعوے کی سخت مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے اور اپنی غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں، ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔

پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے، ایسے اقدامات نہ تو تسلیم کیے جا سکتے ہیں اور نہ یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔

پاکستان نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی، ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف اسلامی نظریاتی کونسل نے ماں اوربچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ناگزیرقراردیدیا قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت وزیراعظم ہاوس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ صوبائی عہدیدار ڈی آئی خان میں طالبان کو کتنے پیسے دیتا ہے؟، محسن نقوی کا علی امین گنڈا پور پر طنز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دھمکیوں کی مذمت
  • اسرائیل ایران جنگ کے 40 دن بعد، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے قوم کے لیے نئے اہداف کا اعلان کردیا
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • آمریت کے مقابلے میں انسانی حقوق کا تحفظ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری، یو این چیف
  • کینیڈا کا فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ
  • غزہ میں اب صحافی بھی بھوک سے مرنے لگے ہیں، عالمی نشریاتی ادارے اسرائیل پر برس پڑے
  • مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)