حماس نے ٹرمپ کے غزہ مذاکرات ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
غزہ:
حماس کے رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر شدید حیرت کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ حماس دراصل جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی خواہش مند نہیں۔
خلیجی میڈیا کے مطابق یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب قطر میں تقریباً تین ہفتے جاری رہنے والے بالواسطہ مذاکرات سے امریکہ اور اسرائیل اچانک دستبردار ہو گئے۔
حماس کے ترجمان طاہر النونو نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے بیانات حیران کن ہیں خاص طور پر ایسے وقت میں جب مذاکرات میں کچھ اہم امور پر پیش رفت ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاحال ہمیں کسی بھی معاملے میں رکاوٹ یا مسائل کے حوالے سے باقاعدہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔
طاہر النونو جو حماس کی اعلیٰ سیاسی قیادت کے قریبی سمجھے جاتے ہیں نے مذاکرات سے امریکہ اور اسرائیل کے انخلا پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔
امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے جمعرات کو مذاکرات سے امریکی انخلا کا اعلان کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ حماس نیک نیتی سے کام نہیں لے رہی۔
دوسری جانب حماس کی پولٹ بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ گروپ نے مذاکرات میں لچک دکھائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی بیانات اصل رکاوٹ، یعنی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کو نظر انداز کر رہے ہیں جو دانستہ رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، دھوکہ دہی سے کام لے رہی ہے اور وعدوں سے مکر رہی ہے
دونوں رہنماؤں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ثالثی کے کردار میں غیر جانبداری اختیار کرے تاکہ 21 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
طاہر النونو نے مطالبہ کیا کہ امریکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حق میں جانبداری ترک کرے جو ہر ممکن طریقے سے معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے گزشتہ روز نئی دہلی میں اہم مذاکرات ناکام ہوگئے۔
امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال کر رہے تھے، دونوں فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم انہوں نے مزید ملاقاتوں پر اتفاق کیا۔
مذاکرات کے بعد بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے لیکن کچھ مسائل پر تاحال اتفاق نہیں ہو سکا، خاص طور پر روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر امریکہ کا دباؤ برقرار ہے۔
سنیل برتھوال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے۔
یاد رہے کہ امریکی تجارتی ٹیم نے گزشتہ ماہ بھارت کا دورہ منسوخ کر دیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف لگا رکھا ہے اور اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارت تجارتی ڈیل میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
Post Views: 5