پی سی ایس آئی آر لیبارٹری کی رپورٹس میں ٹیمپرنگ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پی سی ایس آئی آر لاہور کی لیبارٹری میں ٹیسٹ رپورٹس میں ٹیمپرنگ اور بدانتظامی کی تصدیق کر دی.
کمیٹی نے متعلقہ افسران کے خلاف فوری محکمانہ کارروائی کی سفارش کرتے ہوئے چھالیہ کے معطل شدہ ٹیسٹنگ یونٹ کو سخت کوالٹی کنٹرول پروٹوکولز کے بعد بحال کرنے کی تجویز دی ہے۔
پی سی ایس آئی آر لیبارٹریوں کی کارکردگی کا آڈٹ کرانے کی بھی سفارش کی گئی ،ذرائع کے مطابق، افلاٹوکسن ٹیسٹنگ میں سنگین بے ضابطگیاں پائی گئیں جن میں ٹیسٹ رپورٹس میں رد و بدل اور دستاویزات میں تضادات شامل ہیں.
کمیٹی نے ڈی جی پی سی ایس آئی آر لاہور ڈاکٹر قرۃ العین سید، پرنسپل سائنسی افسر ڈاکٹر یاسر سلیم اور ریسرچ آفیسر ڈاکٹر عشرت پروین کے خلاف انضباطی کارروائی کی سفارش کی ہے.
ذرائع کے مطابق کمیٹی سربراہ جوائنٹ سیکرٹری بلال بٹ کے آفس میں پی سی ایس آئی آر کے آٹھ افسران پیش ہوئے،کمیٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر رپورٹ کی گئی ویلیو تجزیاتی رپورٹ سے مطابقت رکھتی جسے بدنیتی پر مبنی طور پر منسوخ کر دیا گیا ،اسکی معقول وجہ بیان نہیں کی گئی.
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرۃ العین سید نے پرنسپل سائنسی افسر ڈاکٹر یاسر سلیم اور ریسرچ آفیسر ڈاکٹر عشرت پروین کی ملی بھگت سے حقائق کو مسخ کیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی سی ایس ا ئی ا ر ر ڈاکٹر
پڑھیں:
میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے بعد خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میکسیکو کی ریاست سونورا کے شہر ہرموسیو میں ایک سپر مارکیٹ میں خوفناک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ یہ دھماکا بجلی کے ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا، جس کے باعث پورے اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کے وقت درجنوں افراد خریداری میں مصروف تھے، جس کے باعث جانی نقصان میں اضافہ ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے چند لمحوں بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے سپر اسٹور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور دھوئیں کے بادل فضا میں پھیل گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 7 بچے اور ان کے والدین بھی شامل ہیں، جن میں 4 لڑکے اور 3 لڑکیاں تھیں۔ حکام نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔