پی ایس بی انکواٸری کمیٹی نےتحقیقاتی رپورٹ دبا دی ،حکومتی قواٸد نظرانداز، اضافی سیلف ہائرنگ لینے والوں کیخلافے ایکشن نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
اسلام آباد (صغیر چوہدری ) پاکستان سپورٹس بورڈ ملازمین کی دوہری رہائشی سہولت اور سیلف ہائرنگ ادائیگیوں کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ انکواٸری کمیٹی نے دبا دی جبکہ قواٸد کی خلاف ورزی کرنیوالے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی سفارش بھی نہ کی جاسکی۔تفصیلات کے مطابق حکومتی قواٸد کیخلاف پی ایس بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام تقی خان، سینئر ویٹ لفٹنگ کوچ ذیشان احمد، سپرنٹنڈنٹ محمد ریاض، لیڈی وارڈن آصفہ جاوید، وجاہت خان سمیت دیگرملازمین نے مبینہ طور پر بیک وقت ہاسٹلز میں رہائشی سہولت کیساتھ ساتھ سیلف ہائرنگ کی ادائیگیاں بھی وصول کی جن کیخلاف ڈپٹی ڈاٸریکٹرل جنرل ایڈمن کی سربراہی میں اعلی سطح کی انکوٸری کمیٹی تشکیل دی تھی جنہوں نےغیر مجاز ادائیگیوں کی وصولی سمیت ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کرناتھی تاہم دو ہفتوں کی أنکواٸری ڈیڈ لاٸن گزرنےکے باوجود انکواٸری کمیٹی نے ذمہ داران کا تعین نہیں کیا نہ ہی ریکوری کرنے کی اب تک سفارشات مرتب کی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈاٸریکٹر جنرل یاسر پیرزادہ کی ہدایت پر یہ انکواٸری کمیٹی تشکیل دی گٸی تھی جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک ملازمین کو سیلف ہائرنگ کی مزید ادائیگیاں معطل کر دی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انکواٸری کمیٹی
پڑھیں:
غفلت اور لاپرواہی سے گاڑی چلانے والوں کیخلاف کارروائیوں میں 97 فیصد اضافہ
سٹی42: رواں سال غفلت، لاپرواہی اور تیزرفتاری سے گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائیوں میں 97 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مقررہ حد رفتار سے تجاوز کرنے والے ڈرائیورز کے خلاف کارروائیوں میں 105 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سال 2025 میں 6 لاکھ 84 ہزار سے زائد شہریوں کے چالان ہوئے جبکہ سال 2024 میں 3 لاکھ 44 ہزار شہریوں کو چالان ٹکٹ جاری کیے گئے۔
لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب کے مطابق تیزرفتاری، غفلت اور لاپرواہی حادثات کی بڑی وجوہات ہیں۔ لا انفورسمنٹ کے نتیجے میں حادثات میں مسلسل کمی آئی ہے۔ قیمتی جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
 کیا آپ کو رات کی گہری نیند کے بعد بھی دن بھر نیند کی طلب رہتی ہے؟
کیا آپ کو رات کی گہری نیند کے بعد بھی دن بھر نیند کی طلب رہتی ہے؟