پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کریکس ایریا میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور نیوی کی آپریشنل تیاریوں اور جنگی استعداد کا خود جائزہ لیا۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق انہوں نے اہلکاروں سے بات چیت کی اور جاری مشنز کی تیاریوں کا معائنہ کیا، ساتھ ہی یہ پیغام بھی دیا کہ پاک بحریہ اپنی سمندری سرحدوں کے دفاع میں پوری طرح تیار ہے۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاک بحریہ کے بیڑے میں پاک میرینز کے لئے جدید 2400 ٹی ڈی ہوورکرافٹس کے تین یونٹس باضابطہ طور پر شامل کر دیے گئے ہیں۔ ان ہوورکرافٹس کی شمولیت سے نہ صرف کم پانی یا دلدل جیسے مشکل علاقوں میں حرکت ممکن ہو گی بلکہ خشکی اور ساحلی آپریشنز میں بھی نیوی کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ اس اپگریڈ کے بعد پاک بحریہ کو تیز، فیصلہ کن اور مؤثر ردعمل دینے میں واضح برتری ملنے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاک بحریہ

پڑھیں:

پاکستان میری ٹائم سکیورٹی کی3 روزہ سمندری مشقوں کا آغاز، 25ممالک شریک

کراچی:(نیوزڈیسک) پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی 13ویں باراکوڈا سمندری مشقوں کا آغاز 9 دسمبر سے ہورہا ہے،3روزہ مشقوں کےدوران سی فیز اور ہاربر فیز مشقیں کی جائینگی، مشقوں میں 25ممالک شریک ہورہے ہیں۔

13ویں باراکوڈامشق کی پرچم کشائی کی تقریب پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ہیڈکواٹرز میں ہوگی، جس میں مختلف ممالک سے آئے مندوب، مبصرین اور دفاعی اتاشی شریک ہونگے، باقاعدہ افتتاحی تقریب شہر کے مقامی ہوٹل میں ہوگی،جس میں وفاقی وزیرتصدق ملک بطورمہمان خصوصی شریک ہونگے۔

پہلےروزمیری ٹائم سیمینارکا انعقاد ہوگا،جس میں پاکستانی اور غیرملکی ماہرین مقالات پڑھےگے، ترجمان پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق 13ویں بارا کوڈا مشق 9سے11دسمبر تک منعقد کی جارہی ہے، باراکوڈا مشق بیک وقت سی اور ہاربر فیزز پرمشتمل ہوگی، گہرے سمندر میں سرچ اینڈ ریسکیو اور تیل کے رساو کے عملی مظاہرے پیش کیےجائینگے،بحری تحفظ اورماحولیاتی تحفظ سمندری شعبے میں نہایت اہم خدشات کے طور پر اُبھر کر سامنے آئے ہیں۔

ساحلی ممالک کو مسلسل سمندری آلودگی،تیل کے رساؤ،خطرناک کارگو حادثات اور سمندر میں قدرتی آفات جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے، سمندر حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھتے ہیں اور عالمی تجارت کو سہارا دیتے ہیں،سن 2003میں کراچی بندرگاہ پر ایم وی تسمان اسپرٹ کے گراؤنڈ ہونےسے 30,000 ٹن سے زیادہ تیل سمندر میں پھیل گیا،جس سے 2000 مربع کلومیٹر سےزائد ساحلی علاقہ اورتقریباً 16 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی متاثر ہوئی تھی، حادثےنے سمندری حیات، مینگرووز، جنگلی حیات اور حساس ساحلی ماحول کو شدید نقصان پہنچایا۔

یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین بحری ماحولیاتی آفات میں سے ایک ثابت ہوئی جس نے صحت، معاشرتی اور ماحولیاتی مسائل کو جنم دیا،اس سمندری واقعےنے مشقوں کی ضرورت کواجاگرکیا، پاکستان کا میری ٹائم زون ہزاروں مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے، جس میں علاقائی پانی، متصل علاقہ اور خصوصی معاشی زون شامل ہے جو ماہی گیری، توانائی کے وسائل، تجارتی راستوں اور ساحلی روزگار کو سہارا دیتا ہے، یہ ماحول تیل کے رساؤ، صنعتی آلودگی، سمندری حادثات اور خطرناک کارگو نقل و حمل جیسے مستقل خطرات سے دوچار ہے۔

اس طرح کے واقعات ماحولیاتی نظام، معیشت اورپاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں،اسی طرح سمندری جہازوں پر ہونے والے غیر متوقع حادثات انسانی جانوں اورسمندری حیات دونوں کےلیےخطرناک ثابت ہوسکتےہیں،جس کےلیےمضبوط طریقہ کار ضروری ہیں،ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ممالک بڑے پیمانے پر مشترکہ مشقیں کرتے ہیں،جن میں تیل کے رساؤ، بڑے پیمانے پر انخلا اورسرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز شامل ہوتے ہیں۔

یہ مرحلہ منوڑہ بیچ پرتیل کےرساؤ سےنمٹنے والے آلات، آلودگی کنٹرول ٹولز،بوم تعیناتی کےطریقہ کاراورکوآرڈی نیشن طریقہ کار کی نمائش پرمشتمل ہوتا ہے۔ یہ مرحلہ مختلف مقامی ایجنسیوں کےدرمیان ہم آہنگی اورسمندرمیں حقیقی مشق سے پہلےتیاری کوبہتربناتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، گورنر راج ہماری خواہش نہیں، بلاول بھٹو
  • بنگلہ دیش: میانمار اسمگل کی جانے والی سیمنٹ کی ڈیڑھ ہزار بوریاں ضبط، 22 افراد گرفتار
  • لاہور: لاکھوں روپےمالیت کے 62 موبائل فونز ریکور، اصل مالکان کے سپرد
  • پاکستانی سرحدیں بند، افغان تجارت کا پہیہ جام—کراچی کے بغیر لاگت دگنی، سفر بھی دوگنا!
  • نیشنل گیمز: میراتھن دوڑ پاکستان نیوی کے شہباز مسیح نے جیت لی
  • پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار ،فیلڈ مارشل
  • مہنگے اسمارٹ فونز پر 55 فیصد تک ڈیوٹی ہے، ایف بی آراعتراف
  • آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی، ٹی20 دورے کی تیاریوں کا جائزہ شروع
  • پشاور میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سیاسی پاور شو، گرما گرم تقاریر
  • پاکستان میری ٹائم سکیورٹی کی3 روزہ سمندری مشقوں کا آغاز، 25ممالک شریک