دی ناٹیکل انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کے وفد کی مزار قائد پر حاضری، خراج عقیدت پیش کیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
کراچی:
دی ناٹیکل انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کے وفد نے بابا قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار قائد پر حاضری دی۔
دی ناٹیکل انسٹیٹوٹ آف پاکستان کے چیئرمین کیپٹن ایس ایم فرید مسعود کی قیادت میں مرچنٹ نیوی کے دستے نے بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دی، وفد میں مرچنٹ نیوی کے تمام رینک کے افسران و جوان شامل تھے۔
پاک بحریہ کے بینڈ نے مرچنٹ نیوی کے وفد کا استقبال کیا، جنہوں نے بانی پاکستان کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر ینگ کیڈٹس کو ایوان نوادارت کا خصوصی دورہ کروایا گیا، جہاں انہوں نے بانی پاکستان کے زیر استعمال گاڑیوں، ملبوسات اور دیگر اشیاء کا مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر فرید مسعود کا گفتگو میں کہنا تھا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے اقوال زریں پر عمل کرنا اور ان سے عقیدت کا اظہار کرنا ہر پاکستانی پرل ازم ہے کیونکہ قائد اعظم کی بے بہا جدوجہد کے بعد پاکستان ایک آزاد مملکت کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
ان کا کہنا تھا کہ مرچنٹ نیوی کے شعبے سے وابستہ افراد کو دنیا بھر میں پاکستان کے سفیر کا درجہ حاصل ہے، جو جہاز رانی کی صنعت میں اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے دوران محفوظ سفر کو یقینی بناتے ہیں، یہ افراد لائق تحسین ہیں، مرچنٹ نیوی برادری اپنے پیشے پر فخر کرتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مرچنٹ نیوی کے پاکستان کے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ قائد بڑا ہے یا ملک، خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے کبھی اپنے رہنما کو پاکستان سے بڑا نہیں سمجھا، اور اسی اصول کے تحت غیر ذمہ دارانہ رویے سے لاتعلقی اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اپنے قائد کو ملک سے بڑا سمجھتی ہے تو انہیں جلد فیصلہ کرنا ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی قسم کے سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ حالات کہیں پاکستان کی سیاست میں بیرونی مداخلت کے امکانات کو تقویت نہ دے دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی سوچنے کی ضرورت ہے کہ آیا حالات کسی بڑی سازش کے لیے سازگار تو نہیں بن رہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن پاکستان کی حرمت اور بقا سب سے مقدم ہے، اور اس معاملے پر تمام سیاسی قوتوں کو یکجا ہونا چاہیے۔ خالد مقبول نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے خلاف چلنے والی ہر منظم مہم کو سنجیدگی اور ذمہ داری سے نمٹا جائے۔
ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ “ہم نے اس سال ہندوستان کا مقابلہ کر کے اسے شکست دی، اور اب اس کی پراکسی کو بھی شکست دیں گے۔ ہمارے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے والوں نے وقت کے ساتھ خود اپنی باتوں کی تردید کردی ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں اور مستقبل میں بھی دینے کے لیے تیار ہیں۔