کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، گورنر راج ہماری خواہش نہیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں ہیں اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنا ان کی یا پارٹی کی خواہش نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، تاہم خیبرپختونخوا کی جماعت کو اپنا رویہ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مزید آئینی ترامیم کی گنجائش نہیں، میرا پنجاب میں آنا کسی کو ہضم نہیں ہوتا، بلاول بھٹو
چیئرمین پی پی پی نے خبردار کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز میں سیاسی مداخلت سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے، اگر کوئی سیاسی جماعت دہشتگردوں کی معاون بن گئی تو گورنر راج کا نفاذ ناگزیر ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر قانون ڈاکٹر عقیل ملک نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے میں سیکیورٹی صورتحال اور انتظامی مسائل کے پیش نظر گورنر راج کے نفاذ پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس، کے پی میں گورنر راج کی صورت میں مزاحمت کا عزم
چیئرمین پی پی پی نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جنگی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے سندھ سے انتخابات لڑنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ تمام جماعتیں صوبے میں انتخابات میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے خطرات حقیقی ہیں اور وہاں سے دہشتگرد پاکستان میں حملے کر رہے ہیں۔ یہ سنگین خطرہ ہے اور ہماری مسلح افواج اس چیلنج کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹیکس کلیکشن میں سندھ سب سے آگے، معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا، بلاول بھٹو
اندرونی سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے سیاسی قوتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں اور کہا کہ تمام جماعتیں سیاست کو حدود میں رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت ‘سیاسی دجال’ کی طرح کام کر رہی ہے اور عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتی ہے، انہوں نے سیاسی جماعت سے اپنے رویے میں بہتری کا مطالبہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو پی ٹی آءی پیپلز پارٹی گورنر راج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو پیپلز پارٹی گورنر راج سیاسی جماعت بلاول بھٹو گورنر راج انہوں نے کہا کہ نے کہا کر رہی
پڑھیں:
پی پی کسی سیاسی جماعت پر پابندی کی حامی نہیں نہ کسی کو غدار سمجھتی ہے، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی بھی جماعت پر پابندی کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی کسی کو غدار سمجھتی ہے تاہم پی ٹی آئی کو بھی اپنی سیاست پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آئے اور اعتراف کرچکے ہیں کہ انہیں بلوں کی منظوری کیلیے بھی اداروں سے مدد ملی تھی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے تین سالہ دور اقتدار کے انٹرویوز ریکارڈ پر موجود ہیں، عدم اعتماد کے وقت یہ تاحیات ایکسٹیشن دینے کو راضی اور اسٹیبلشمنٹ کے ترلے کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو نوجوان اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے تو وہ ماضی کے بیانات ضرور سن لے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ملک یا عوام کیلیے نہیں بلکہ صرف اپنے اور خاندان کو بچانے کیلیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی کو غدار نہیں سمجھتی تاہم انہیں بھی اپنے طرز سیاست کو تبدیل کرنا ہوگا اور نہ ہی ہم کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی حمایت کریں گے۔
شرجیل میمن نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ اُس نہج تک نہ پہنچیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو بلکہ بات چیت سے معاملات حل کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں کوئی ایسا کارنامہ انجام نہیں دیا کہ آپ کو یاد رکھا جائے، پیپلز پارٹی کے دور میں ملک میں آئین معرض وجود آیا، ملک کو ایٹمی ملک بنایا اور میزائل ٹیکنالوجی دی۔ جمہوریت کیلئے ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو سمیت کئی بڑی قربانیاں پیپلز پارٹی نے دیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عمران کے دور میں نہ کوئی بڑا کارنامہ انجام پایا نہ کوئی جمہوریت کیلئے خدمت بلکہ ہمیشہ سیاستدانوں پر ظلم کیا، آصف علی زرداری نے 12 سال جیل کاٹی مگر ایک لفظ ملک کے خلاف نہیں بولا، بے نظیر کی شہادت پر پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو الیکشن لڑنے کیلئے فنڈنگ اسرائیل و انڈیا نے کی، یہ میں نہیں ارشد شریف شہید نے کہا تھا، آپ نے قائد اعظم کی رہائش گاہ کو چھوڑا نہ ایدھی ایمبولینسز بخشا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بھارتی میڈیا کسی صورت میں اس بحران سے نکلنے کیلئے آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا بلکہ اس سے معاملات مزید بڑھیں گے۔