ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی ایک ٹویٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے اسلام آباد کے پوش علاقے ایف سکس میں بیورلے سینٹر کے باہر ایک غریب خاتون کی ریڑھی ہٹا دی اور اس کی تصویر بھی پوسٹ کر دی۔

پوسٹ کی گئی تصویر میں پہلے اور بعد کا منظر دکھایا گیا تھا ایک تصویر میں دکھایا گیا کہ خاتون نے سڑک کے کنارے اپنی ریڑھی لگائی ہوئی ہے جس پر غباروں سمیت چند اشیاء بیچنے کے لیے رکھی ہیں جبکہ دوسری تصویر میں اس جگہ سے خاتون کی ریڑھی ہٹا دی گئی اور کیپشن میں لکھا کہ ’بیورلے سینٹر بلیو ایریا کے باہر‘۔

یہ پوسٹ وائرل ہوئی تو صارفین ڈی سی اسلام آباد کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے۔ سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد ڈی سی اسلام آباد نے پوسٹ ڈیلیٹ کر دی لیکن صارفین اس کا اسکرین شاٹ لے چکے تھے جو انہوں نے شیئر کرتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔

رضوان غلزئی نے لکھا کہ اسلام آباد میں ایک خاتون ریڑھی بان سے اس کا روزگار چھیننے سے پہلے اور بعد کی تصویر۔

اسلام آباد میں ایک خاتون ریڑھی بان سے اس کا روزگار چھیننے سے پہلے اور بعد کی تصویر! https://t.

co/JHwGu9njgL pic.twitter.com/jWJgfEDEEQ

— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) July 10, 2025

مقدس فاروق اعوان لکھتی ہیں کہ ثابت ہوا کہ سی ایس ایس آپ کو انسانیت نہیں سکھا سکتا، شعور نہیں دے سکتا۔

ثابت ہوا کہ سی ایس ایس آپ کو انسانیت نہیں سکھا سکتا ، شعور نہیں دے سکتا pic.twitter.com/XhjREz22WJ

— Muqadas Farooq Awan (@muqadasawann) July 11, 2025

اقرارالحسن نے لکھا کہ ڈی سی اسلام آباد کے اکاؤنٹ سے یہ اسکرین شاٹ میں نے خود نہ لیا ہوتا تو میں کبھی یقین نہ کرتا کہ انہوں نے ایک بوڑھی عورت کا اسٹال ہٹانے کی تصاویر اپنے کارنامے کے طور پر فخر کے ساتھ پوسٹ کی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ جہاں اشرافیہ روز اربوں کے غبن کرتی ہے وہاں قانون کا زور ان غریبوں پر ہی چلتا ہے۔ 

ڈی سی اسلام آباد کے اکاؤنٹ سے یہ اسکرین شاٹ میں نے خود نہ لیا ہوتا تو میں کبھی یقین نہ کرتا کہ انہوں نے ایک بوڑھی عورت کا اسٹال ہٹانے کی تصاویر اپنے کارنامے کے طور پر فخر کے ساتھ پوسٹ کی ہیں۔
جہاں اشرافیہ روز اربوں کے غبن کرتی ہے وہاں قانون کا زور ان غریبوں پر ہی چلتا ہے۔ افسوس pic.twitter.com/dympolcnZ5

— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) July 10, 2025

مہوش قمس خان نے سوال کیا کہ ڈی سی اسلام آباد صاحب اس میں فخر کی کیا بات ہے ؟

ڈی سی اسلام آباد صاحب اس میں فخر کی کیا بات ہے ؟ pic.twitter.com/1qzkUUZtpU

— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) July 11, 2025

اسامہ زاہد نے طنزاً لکھا کہ ڈی سی اسلام آباد نے اسلام آباد بلیو ایریا میں بڑا قبضہ واگزار کروا لیا ہے پورے اسلام آباد میں جشن کا اہتمام ہونا چاہیے۔

ڈی سی اسلام آباد نے اسلام آباد بلیو ایریا میں بڑا قبضہ واگزار کروا لیا ،پورے اسلام آباد میں جشن کا اہتمام ہونا چاہیے pic.twitter.com/fP2SV4lcDy

— Usama Zahid (@ranausamazahid) July 10, 2025

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ بزرگ خاتون کا روزگار چھین کر فخر؟

بزرگ خاتون سے روزگار چھین کر فخر؟"
ڈی سی اسلام آباد نے ریڑھی ہٹانے کی تصویر شیئر کی،
" انہوں نے ایک بوڑھی عورت کا اسٹال ہٹانے کی تصاویر اپنے کارنامے کے طور پر فخر کے ساتھ پوسٹ کی۔
پڑھے لکھے ج*** لوگ @AmmarRashidT @ImaanZHazir @saqibbashir156 @SHABAZGIL pic.twitter.com/aKYEwSSXeu

— Anjuman Rehribaan (AR) (@ira_islamabad) July 11, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈی سی اسلام آباد ڈی سی اسلام آباد پوسٹ ڈیلیٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈی سی اسلام ا باد ڈی سی اسلام ا باد ڈی سی اسلام آباد اسلام آباد میں ہٹانے کی کی تصویر انہوں نے پوسٹ کی لکھا کہ

پڑھیں:

کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ

آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • ایشیئن کرکٹ کونسل نے پاکستان اور یواےای میچ کی تصدیقی پوسٹ ڈیلیٹ کردی
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو کیوں معاف کیا؟ ٹک ٹاکر نے سب کچھ بتادیا
  • پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی
  • اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟