ضلع سیالکوٹ میں تاریخ رقم، تمام انتظامی عہدوں پر خواتین تعینات
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لاہور:
ملکی تاریخ میں پہلی بار، سیالکوٹ ضلع صوبائی بیوروکریسی میں صنفی شمولیت کے حوالے سے مثال بن گیا ہے، جہاں اب ایک خاتون ڈپٹی کمشنر اور چاروں تحصیلوں کی اسسٹنٹ کمشنرز بھی خواتین ہیں۔
یہ صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی قیادت میں خواتین کے لیے ایک سنگِ میل ہے، گریڈ 19 کی افسر صبا اصغر علی نے باضابطہ طور پر 27 اپریل 2025 کو ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کا چارج سنبھالا، یوں وہ اس ضلع کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنر بن گئیں۔
اپنے تقرر کے بعد سے ڈی سی صبا نے تعلیم، صحت، ماحولیاتی تحفظ اور عوامی فلاح پر مرکوز اقدامات کیے، جنہیں ساتھیوں اور مقامی کمیونٹی کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔
پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی کیریئر بیوروکریٹ صبا اصغر علی اس سے قبل صوبائی اور وفاقی سطح پر مختلف انتظامی اور پالیسی ساز عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
اپنی باریک بینی، منصوبہ بندی اور عوامی مفاد پر مبنی طرزِ حکمرانی کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ وہ شفافیت اور شہریوں کی شمولیت پر زور دیتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چمن: پاک افغان سرحد پر مہاجرین کا انخلا جاری، تجارتی سرگرمیاں دوسرے روز بھی معطل
بلوچستان کے ضلع چمن میں واقع پاک افغان سرحد بابِ دوستی پر افغان مہاجرین کے انخلا کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
تاہم اس سرحدی مقام سے دوسرے روز بھی عام آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہیں۔
حکام کے مطابق افغان شہریوں کو وطن واپسی کی اجازت دی گئی ہے، البتہ دوطرفہ تجارت، امیگریشن اور پیدل آمدورفت بدستور بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باقی ماندہ افغان باشندوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کا حکم، چمن بارڈر پر بے پناہ رش
ڈپٹی کمشنر چمن حبیب بنگلزئی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ باب دوستی کے راستے باضابطہ آمدورفت تاحال معطل ہے، تاہم افغان خاندانوں کے لیے واپسی کا عمل صبح سے دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
The Pak-Afghan authorities mutually consented on Friday to reopen the Bab-e-Dosti gate at the Chaman border for pedestrians from both sides for seven days.They mutullay consented to reopen the Bab-e-Dosti gate at the Chaman border for pedestrians from both sides for seven days. pic.twitter.com/uJwsvkfsPm
— Reporterly (@Reporterlyaf) August 21, 2020
’انتظامیہ نے سرحدی علاقے میں عارضی رہائش، خوراک، پینے کے پانی اور طبی سہولیات کا انتظام کر رکھا ہے تاکہ واپس جانے والے خاندانوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ بابِ دوستی کو گزشتہ روز ہر قسم کی دوطرفہ نقل و حرکت کے لیے بند کیا گیا تھا، مگر اب صرف مہاجرین کو انخلا کی اجازت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
امیگریشن سسٹم، ویزا اور پاسپورٹ کے تحت آمدورفت معطل ہے جبکہ پاک افغان دوطرفہ بارڈر ٹریڈ بھی مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔
سرحد کے دونوں جانب درجنوں تجارتی گاڑیاں اور سامان سے بھرے ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے تاجروں کو بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق علاقے میں سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاک افغان تعلقات میں کیا رکاوٹیں حائل ہیں؟
’انتظامیہ مکمل طور پر الرٹ ہے اور سرحد کے اطراف تمام علاقوں میں امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔‘
ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی نے مزید کہا کہ حکومت کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پرلانا اورانسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کو یقینی بنانا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک بلوچستان کے مختلف اضلاع سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس بھیجے جا چکے ہیں، جب کہ انخلا کا عمل مرحلہ وار جاری ہے۔
مزید پڑھیں: چین کی میزبانی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں کیا ہونے جا رہا ہے؟
دوسری جانب مقامی افراد کے مطابق سرحدی کشیدگی کے باوجود چمن شہر اور گردونواح میں حالات نسبتاً پُرامن ہیں۔
بازار کھلے ہیں، ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہے اور شہری حالات کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان شہریوں باب دوستی بلوچستان پاک افغان سرحد حبیب بنگلزئی ڈپٹی کمشنر ضلع چمن کوئٹہ