Nawaiwaqt:
2025-07-08@17:49:02 GMT
جنوبی وزیرستان لوئر: تحصیل برمل میں ایک دن کیلئے کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
تحصیل برمل میں ایک دن کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق کرفیو سکیورٹی تھریٹس اور خدشات کے پیش نظر لگایا گیا ہے اورکرفیو کے باعث راغزئی بازار صبح 6 سے شام 7 بجے تک مکمل بند رہےگا۔ ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ گاڑی والوں کو سکیورٹی فورسز سے 50 میٹر دور رُکنا ہوگاْنوٹیفکیشن کے مطابق کرفیو میں ایمرجنسی سروسز اور اجازت یافتہ افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک کو خبردار کیا ہے کہ یکم اگست سے امریکہ میں ان ممالک سے درآمد کی جانے والی تمام اشیاءپر 25 فیصد ٹیرف نافذ کیے جائیں گے یہ اقدام اس تجارتی جنگ کا نیا مرحلہ ہے جس کا آغاز ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں کیا تھا اس فیصلے سے وال اسٹریٹ پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں واضح کمی دیکھی گئی، اگرچہ ایشیائی منڈیوں نے اس خبر کو نسبتاً تحمل سے لیا اب تک جن 14 ممالک کو خطوط بھیجے گئے ہیںان میں سربیا، تھائی لینڈ، تیونس، ملائیشیا، انڈونیشیا، کمبوڈیا، لاوس، میانمار اور بنگلہ دیش جیسے ممالک شامل ہیں.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ان خطوط میں اشارہ دیا گیا ہے کہ مذاکرات کی مزید گنجائش موجود ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر ان ممالک نے جوابی اقدامات کیے تو امریکہ ویسا ہی ردعمل دے گا ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا کو بھیجے گئے خطوط میں لکھا کہ اگر وہ امریکہ کے خلاف اپنے ٹیرف بڑھاتے ہیں تو وہ جو اضافہ کریں گے وہ امریکہ کے مقرر کردہ 25 فیصد ٹیرف پر مزید شامل کر دیا جائے گا. ٹرمپ نے کہا کہ یہ نئے ٹیرف موجودہ شعبہ وار ٹیرف جیسے آٹو، اسٹیل اور ایلومینیم سے علیحدہ ہوں گے یعنی جاپانی گاڑیوں پر موجودہ 25 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا اور اسے نئی شرح کے ساتھ ملا کر 50 فیصد نہیں کیا جائے گا یہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے ٹیرف مکمل طور پر علیحدہ پالیسی کا حصہ ہوں گے. ٹرمپ کی اس جارحانہ تجارتی پالیسی نے اپریل سے عالمی منڈیوں میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، جب انہوں نے پہلی بار عالمی تجارتی جنگ کا آغاز کیا انہوں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے مذاکرات کی آخری تاریخ کو 9 جولائی سے بڑھا کر یکم اگست کر دیا انہوں نے کہا کہ یہ ڈیڈ لائن حتمی تو ہے مگر اس میں کچھ لچک بھی رکھی گئی ہے اگر کوئی ملک رابطہ کرے اور متبادل تجویز پیش کرے تو اس پر غور کیا جائے گا اب تک صرف برطانیہ اور ویتنام کے ساتھ معاہدے طے پا سکے ہیں جبکہ واشنگٹن اور بیجنگ نے جون میں ٹیرف کی شرح سے متعلق ایک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے. ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر وینڈی کٹلر نے کہا کہ اگرچہ یہ صورتحال افسوسناک ہے کہ امریکہ اپنے قریبی اتحادیوں پر بھی ٹیرف عائد کر رہا ہے لیکن مذاکرات کی گنجائش اب بھی موجود ہے ٹرمپ نے مختلف ممالک پر مختلف شرح کے ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں تیونس، ملائیشیا اور قازقستان پر 25 فیصد، جنوبی افریقہ، بوسنیا پر 30 فیصد، انڈونیشیا پر 32 فیصد، سربیا اور بنگلہ دیش پر 35 فیصد، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ پر 36 فیصد جبکہ لاﺅس اور میانمار پر 40 فیصد کی شرح شامل ہے. جاپانی وزیراعظم شیگیرو اشیبا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو امریکہ سے نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں جنوبی کوریا نے بھی کہا ہے کہ وہ اس ڈیڈ لائن سے قبل امریکہ سے تجارتی بات چیت کو تیز کرے گا تاکہ کوئی باہمی مفاد پر مبنی حل تلاش کیا جا سکے ٹرمپ کے اس اعلان سے امریکی مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 0.8 فیصد کمی ہوئی جبکہ جاپانی کمپنیوں ٹویوٹا اور ہونڈا کے حصص بالترتیب 4 اور 3.9 فیصد گر گئے ڈالر کی قدر جاپانی ین اور جنوبی کوریائی وان کے مقابلے میں بڑھی. امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں مزید تجارتی اعلانات متوقع ہیں یورپی یونین کو اس اقدام سے فی الحال استثنیٰ حاصل ہے یورپی کمیشن کے ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈر لیین کے درمیان اچھے روابط ہوئے ہیں اور 9 جولائی تک تجارتی معاہدے کی امید رکھی جا رہی ہے تاہم یورپی یونین بھی اس بات پر غور کر رہی ہے کہ وہ جلد بازی میں ایک محدود معاہدہ کرے یا اپنی معاشی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے بہتر شرائط حاصل کرے. اس کے علاوہ ٹرمپ نے برازیل میں جاری برکس اجلاس کے دوران شامل ترقی پذیر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے امریکہ مخالف پالیسی اپنائی تو ان پر بھی 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیے جائیں گے اس گروپ میں برازیل، روس، بھارت اور چین‘سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک شامل ہیں.