امریکی وزارتِ خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نامعلوم شخص یا گروپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرتے ہوئے امریکا کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی نقل کی، اور کم از کم 5 اہم حکومتی شخصیات سے رابطہ کیا۔ ان اہلکاروں میں 3 غیر ملکی وزرائے خارجہ، ایک امریکی گورنر، اور ایک رکنِ کانگریس شامل ہیں۔

وزارتِ خارجہ کی ایک خفیہ رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ جون کے وسط میں پیش آیا۔

رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت کے ذریعے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی نقل کرنے والے افراد نے ٹیکسٹ اور وائس پیغامات کے ذریعے ان اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے رابطہ کیا۔ ایک پیغام میں ان سے ’سگنل‘ ایپ پر بات کرنے کی درخواست کی گئی، اور بعض اہلکاروں کو مصنوعی طور پر تیار کردہ وائس پیغامات بھی بھیجے گئے

۔ اس جعل سازی کے دوران بھیجے جانے والے پیغامات میں [email protected] نام کا ایک نقلی ای میل ایڈریس شامل تھا، جو حقیقت میں کوئی فعال ای میل ایڈریس نہیں تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ جعل سازی کا مقصد ان شخصیات کے ذریعے حساس معلومات یا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنا ہو سکتا ہے۔ اس واقعہ کو امریکی وزارتِ خارجہ کی سائبر سیکیورٹی کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے سگنل میسجنگ ایپ کیا ہے، یہ کتنی محفوظ ہے؟

سیگنل ایپ  کیا ہے؟

سگنل ایک معروف ایپ ہے جو اپنے محفوظ پیغامات کے لیے مشہور ہے، اور اس پر پیغامات بھیجنا یا بات چیت کرنا عام طور پر زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن جب اس ایپ کا استعمال دھوکہ دہی کے لیے کیا جائے تو یہ سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

دھوکہ دہی کے دیگر واقعات سے موازنہ

اس جعل سازی کے معاملے کی نوعیت ’سگنل گیٹ‘ واقعے جیسی ہے، جس میں سابق امریکی حکومتی عہدیداروں نے ایک خفیہ گروپ چیٹ میں حساس فوجی آپریشنز پر بات کی تھی۔ مزید برآں، اس رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ مئی میں ایف بی آئی نے ایک اور واقعہ کی تحقیقات کی تھی، جس میں کسی نے امریکی صدر کے چیف آف اسٹاف، سوسی وائلز کی نقل کرنے کی کوشش کی تھی۔

امریکی وزارتِ خارجہ کا ردِعمل

وزارتِ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اس جعل سازی کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ادارہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی معلومات کی حفاظت کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے مسلسل اپنی سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

وزارتِ خارجہ نے اپنے تمام داخلی اور خارجی سفارتی دفاتر کو اس معاملے سے آگاہ کرتے ہوئے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے دھوکہ دہی سے ہوشیار رہیں۔

یہ بھی پڑھیے امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام

ماہرین اس واقعے کو ایک تنبیہ  کے طور پر محسوس کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت اور وائس کلوننگ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے سائبر سیکیورٹی کے نئے چیلنجز پیدا کیے ہیں۔ اس معاملے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کے ساتھ رابطے میں ہونے والی کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کو فوراً شناخت کرنا اور اس پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس امریکی وزیر خارجہ سگنل ایپ مارکو روبیو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رٹیفیشل انٹیلیجنس امریکی وزیر خارجہ سگنل ایپ مارکو روبیو مصنوعی ذہانت کے ذریعے کیا ہے کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے، وزیراعظم کی کاروباری شخصیات سے گفتگو

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ استحکام کے بعد حکومت کا ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کی فراہمی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زرعی پیداوار بڑھانے، کسانوں کو سہولیات اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کا جامع اصلاحاتی پلان طلب

منگل کے روز وزیرِ اعظم سے صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والی معروف کاروباری شخصیات نے ملاقات کی۔ ملاقات میں معیشت، صنعت کی ترقی، برآمدات میں اضافے، اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل پر مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر کاروباری شخصیات نے ملکی معاشی استحکام پر وزیرِ اعظم کی قیادت اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

معاشی استحکام کا سہرا ٹیم کی محنت کو جاتا ہے

وزیرِ اعظم نے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کو جاتا ہے۔ استحکام کے بعد حکومت کا ہدف معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کی فراہمی، صنعتی ترقی اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے۔

خود کفالت کے لیے مقامی وسائل کا استعمال

وزیرِ اعظم نے کہا کہ اب ہمیں مقامی سطح پر وسائل بروئے کار لا کر معیشت کو مضبوط کرنا ہے تاکہ پاکستان کو خود کفیل بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کی تجاویز نہایت اہم ہیں اور وہ ہر ماہ باقاعدگی سے ملاقات کرکے مشاورتی عمل کو جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل معیشت کی رفتار تیز کریں، وزیراعظم شہباز شریف کا اعلیٰ سطح اجلاس میں حکم

وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ملاقاتیں بھی بامعنی اور نتیجہ خیز ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے سے نجی کاروباری نمائندوں اور ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔ ترقی کا یہ طویل سفر ہم سب کو محنت اور باہمی تعاون سے طے کرنا ہے۔

شرکاء کی حکومتی اقدامات کی تعریف

شرکاء نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں معاشی استحکام کے لیے حکومتی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل اور صبرآزما مذاکرات کے بعد ملکی معیشت کو بچانے کے لیے پروگرام کو حتمی شکل دی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا۔

بجٹ کو کاروبار دوست اقدام قرار

شرکاء کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ عوام دوست ہے اور کاروباری آسانی کی سمت ایک درست قدم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومتی پالیسیوں کو سرمایہ کاری اور صنعتی ضروریات سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔

سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سہولیات کی ضرورت

شرکاء نے مطالبہ کیا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مزید سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ٹیکس نظام میں اصلاحات، بندرگاہوں پر کلیئرنس کے نظام میں شفافیت و تیزی اور نجی شعبے کی تجاویز کی شمولیت کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں پیٹرولیم سپلائی سے متعلق ہنگامی اجلاس آج ہوگا

اجلاس میں حکومتی ارکان نے وزیرِاعظم اور شرکاء کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ بجٹ میں دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے عام آدمی، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولیات دی گئی ہیں۔

صنعت و سرمایہ کاری میں وسعت کی گنجائش

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں صنعت و سرمایہ کاری کو وسعت دینے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ حکومتی ٹیم نجی شعبے کے ساتھ روابط مضبوط بنانے پر کوشاں ہے۔

عالمی مسابقت، ڈیجیٹائزیشن اور نجکاری

بریفنگ میں بتایا گیا کہ برآمدات کی عالمی منڈی میں مسابقت کے لیے لاگت میں کمی، خاص طور پر بجلی کی قیمتیں گھٹانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاری میں آسانی لائی جا رہی ہے، جبکہ حکومتی حجم کم کرنے کے لیے اداروں کی نجکاری پر کام جاری ہے۔

جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا نفاذ

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار جدید آئی ٹی ایکو سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔ زراعت سمیت مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام بھی تشکیل دیا جا رہا ہے۔

بندرگاہوں کی توسیع

بریفنگ کے مطابق بندرگاہوں کی توسیع اور گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال بنانے کے لیے برآمد کنندگان سے مشاورت تیز کی جارہی ہے۔

زراعت میں جدید اصلاحات

زراعت میں جدید ٹیکنالوجی، معیاری بیج، مشینری، اور موجودہ دور کے جدید نظام متعارف کرانے پر کام جاری ہے۔

مختلف شعبوں کی نمائندگی

ملاقات میں ٹیکسٹائل، زراعت، سیمنٹ، اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں کی معروف کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وزراء رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس لغاری، علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، حنیف عباسی، جیند انور چوہدری، وزیراعظم کے زراعت سے متعلق کوآرڈینیٹر احمد عمیر، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news شہباز شریف کاروباری شخصیات ملاقات وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت اور ملازمتوں کا مستقبل: خطرہ، تبدیلی یا موقع؟
  • امریکا کیجانب سے دوبارہ مذاکرات کے پیغامات ملے ہیں، لیکن اب ہم کیسے اعتماد کریں؟ عباس عراقچی
  • جعلی مارکو روبیو کا اسکینڈل: امریکی و غیر ملکی حکام کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے دھوکا دینے کی کوشش
  • حکومت کا ہدف ملکی معیشت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے، وزیراعظم کی کاروباری شخصیات سے گفتگو
  • AI کے ذریعے وزیر خارجہ کی جعلی آواز میں غیرملکی ہم منصبوں سے رابطہ؛ وائٹ ہاؤس میں ہلچل مچ گئی
  • ایف بی آر کا مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف
  • ایف بی آر کا مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف
  • سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ
  • گروک: مصنوعی ذہانت کے ذریعے پاکستانی سیاست میں نئی جنگ