ترک وزیر دفاع کا بھارت کیخلاف شاندار کارکردگی اور دفاعِ وطن پر پاک فضائیہ کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
راولپنڈی:
ترک وزیر دفاع کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد نے پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ترک جمہوریہ کے وزیر دفاع یاشار گولر کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔
ملاقات میں علاقائی سکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال جاری دفاعی تعاون میں پیشرفت اور مستقبل میں ابھرتے ہوئے جنگی شعبوں میں شراکت داری کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ایئر چیف نے پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک ہم آہنگی اور مشترکہ اہداف کو سراہا اور تربیت و ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبہ جات میں پیشرفت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔
ترک وزیر دفاع نے اس موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر دلی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک-بھارت تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی، آپریشنل تیاری اور قومی خودمختاری کے دفاع پر ایئر چیف کی قیادت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش ظاہر کی اور دفاعی صنعت میں گہرے اشتراک، خاص طور پر جدید ترین ٹیکنالوجیز، ایڈوانسڈ ایویانکس اور بغیر پائلٹ فضائی نظام (UAS) میں مشترکہ منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا۔
ترک وزیر دفاع نے پائلٹ ایکسچینج پروگرام میں پاک فضائیہ کی مسلسل معاونت کو بھی سراہا، جسے انہوں نے دونوں فضائی افواج کے درمیان پیشہ ورانہ ترقی اور آپریشنل فہم کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا۔
ملاقات میں دونوں جانب سے تربیتی تعاون کو بڑھانے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا اور دوطرفہ و کثیرالملکی فضائی مشقوں کے دائرہ کار اور سطح کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
ترک مہمانوں کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا یہ دورہ پاکستان اور ترکی کے مابین اسٹریٹیجک تعاون، دفاعی تعلقات کے استحکام اور مسلح افواج کے درمیان دیرپا ادارہ جاتی روابط کے فروغ کی مشترکہ خواہش کا مظہر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ترک وزیر دفاع پاک فضائیہ کے درمیان
پڑھیں:
پاکستان سے معاہدے کے بعد سعودی وزیر دفاع کا اہم بیان سامنے آگیا
ریاض/اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب نے حال ہی میں ایک اہم دفاعی معاہدہ دستخط کیا ہے جسے “Strategic Mutual Defence Agreement” کہتے ہیں، جس کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ کیا جائے گا تو اسے دونوں ممالک کے خلاف حملہ سمجھا جائے گا۔ معاہدے کی تقریب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف موجود تھے۔
اس معاہدے کے حوالے سے سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے:
“سعودیہ اور پاکستان۔۔
جارح کے مقابل ایک ہی صف میں۔۔
ہمیشہ اور ابد تک‘‘ـ
خالد بن سلمان کا یہ بیان معاہدے کی معنویت کو ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک اب نہ صرف سکیورٹی تعاون کو بہتر کریں گے بلکہ مل کر دفاع اور جارحیت کی صورت میں مشترکہ ردعمل دینے کے عہدی دار ہوں گے۔
معاہدے کی تفصیلات میں یہ بات شامل ہے کہ دونوں طرف فوجی تعاون کو مضبوط کیا جائے گا، مشاورت ہوگی، مشترکہ حکمتِ عملی بنائی جائے گی، اور خطے میں وہ خطرات جن سے دونوں ممالک متاثر ہوں، ان کے خلاف مل کر تیاری کی جائے گی۔
ریاض میں یہ معاہدہ اُس پسِ منظر میں آیا ہے جب خلیجی ممالک اور پاکستان خطے میں بڑھتی ہوئی سلامتی کی کشیدگی، اسرائیل-قطر تنازعے، اور امریکا کے ساتھ دفاعی تعلقات کے حوالے سے متنوع متبادلات تلاش کر رہے ہیں۔
یہ دفاعی معاہدہ محض ایک واقعے یا حملے کا ردِعمل نہیں، بلکہ طویل المدتی تعلقات اور مشترکہ دفاع کی حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے۔
https://x.com/kbsalsaud/status/1968431271387787707?s=48&t=jPbJDKkwqDUusoO_M1Urxw
معاہدے سے سعودی عرب اور پاکستان دونوں کو علاقائی سکیورٹی میں ایک دوسرے کے تعاون کی ضمانت ملتی ہے۔
خالد بن سلمان کی بیان بازی نے عوامی جذبات کو بھی نمایاں کیا کہ اب دونوں ممالک “ایک صف” میں کھڑے ہوں گے، خاص طور پر جارحیت کی صورت میں۔