چینی ایئر چیف کا دورہ پاکستان، پاک فضائیہ کے جنگی تجربے سے سیکھنے میں دلچسپی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلزلبریشن آرمی ائیرفورس کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ نے ائیر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی جس دوران باہمی دلچسپی کے امور،علاقائی سلامتی اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر گفتگو کی گئی جبکہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی طاقت اور آپریشنل ہم آہنگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ پاک چین تعلقات تزویراتی ہم آہنگی اور علاقائی امن واستحکام کیلئے مشترکہ خواہشات پر مبنی ہیں، لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ کو پی اے ایف کےاسٹرکچر،اسٹریٹجک اقدامات اور آپریشنل امور پر بریفنگ دی گئی جبکہ پاک فضائیہ کے سربراہ نے دونوں فضائی افواج کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتے ، تربیت، ٹیکنالوجی اورآپریشنل شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔
4ماہ میں کیسز نمٹانے کے احکامات پر ناانصافی نہیں ہونی چاہئے،چیف جسٹس پاکستان کے فوادچودھری کی درخواست پر ریمارکس
جنرل وانگ گینگ نے آپریشنل تیاریوں اور پاک فضائیہ کی جدید ترین صلاحیتوں کو سراہا، سربراہ چینی فضائیہ پی اے ایف کے ملٹی ڈومین آپریشنز سے خاص طور پر متاثر ہوئے، اور پی اے ایف کے جنگی تجربے سے سیکھنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔ معزز مہمان نے حالیہ تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی مثالی کارکردگی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، معزز مہمان نے ائیرچیف کی پر عزم قیادت میں پی اے ایف کے پائلٹس کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی اے ایف کے پاک فضائیہ
پڑھیں:
اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
اسرائیلی فضائیہ نے یمن کی اہم بندرگاہ حدیدہ پر شدید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حوثی تحریک کے زیر انتظام ٹی وی چینل ”المسیرہ“ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے 12 فضائی حملے حدیدہ کی بندرگاہ اور اس کے اطراف کیے گئے۔
عرب خبررساں ادارے خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب اسرائیلی فورسز نے مقامی رہائشیوں کو علاقے سے انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔
پہلے صنعا، پھر الجوف، اب حدیدہ
یہ حملے صنعا اور الجوف پر اسرائیلی حملوں کے چند دن بعد سامنے آئے ہیں۔ یمن کے حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع کے مطابق، یمنی فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہا ہے۔ ان کے بقول، دفاعی نظام حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حوثیوں کا ردعمل اور پس منظر
حوثی گروپ، جو یمن کے بڑے حصے پر کنٹرول رکھتا ہے، نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر میں کئی بین الاقوامی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ حوثی فورسز کی جانب سے اسرائیل کی طرف کئی بیلسٹک میزائل اور ڈرونز داغے گئے تھے، جنہیں اسرائیل نے راستے میں ہی تباہ کر دیا۔ اسرائیل نے ان حملوں کو اپنے خلاف “جارحیت” قرار دیتے ہوئے یمنی علاقوں میں جوابی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، جن میں اب حدیدہ بھی شامل ہو گیا ہے۔
حدیدہ: ایک اہم اسٹریٹیجک مقام
حدیدہ بندرگاہ بحیرہ احمر پر یمن کی سب سے اہم بندرگاہوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہاں سے ملک میں انسانی امداد، خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کی جاتی ہے۔ اس بندرگاہ پر حملے نے نہ صرف یمن میں جاری بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے بلکہ علاقائی کشیدگی میں بھی اضافہ کیا ہے۔