سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
سبز رنگ ،چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے ،چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین اور یورپ کے درمیان سبز اور کم کاربن کی ترقی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا تعلق ہر ملک، ہر فرد کی بقا اور انسانیت کے مستقبل اور تقدیر سے ہے ، اسی لئے تمام ممالک کو اس مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اپنے توانائی کے ڈھانچے کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے اور سبز ترقی کو فروغ دیتے ہوئے ، چین نے عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں فعال حصہ لینے کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سبز رنگ چین-یورپی یونین تعاون کا نمایاں رنگ ہے.
انہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں چین اور یورپی یونین کے درمیان مشترکہ مفادات اور تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ چین ماحول دوست اور کم کاربن منتقلی میں تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں مثبت کردار ادا کرنے کے لئے یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت تعلقات میں مشاورت سے اختلافات کو دور کرنے کے حامی ہیں ، چینی وزارت خارجہ برکس میکانزم ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، چینی وزارت خارجہ چین کے زرمبادلہ کے ذخائر 3.3174 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچے دنیا ایک صدی کی تیز تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، چینی وزیر اعظم حکومت اور اسٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ، انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا شی جن پھنگ کی ماحولیاتی تہذیب پر منتخب تحریریں نامی کتاب کی پہلی جلد کی اشاعتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزارت خارجہ یورپی یونین ا ب و ہوا کی تعاون کا کہا کہ
پڑھیں:
بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا . چین کا یورپی یونین کو پیغام
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جولائی ۔2025 )چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار کو بتایا ہے کہ بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا کیوں کہ اس سے امریکا کو چین پر پوری توجہ مرکوز کرنے کا موقع مل جائے گا امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“ کے مطابق یہ بات ایک ایسے عہدیدار نے بتائی جسے ان مذاکرات پر بریفنگ دی گئی تھی اور یہ بیجنگ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ اس تنازع میں غیر جانبدار ہے.(جاری ہے)
عہدیدار کا کہنا ہے کہ برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ 4 گھنٹے طویل ملاقات سخت مگر باوقار تبادلہ خیال پر مشتمل تھی جس میں سائبر سیکیورٹی، نایاب معدنیات، تجارتی عدم توازن، تائیوان اور مشرق وسطیٰ جیسے موضوعات شامل تھے عہدیدار کے مطابق وانگ یی کے نجی تبصروں سے اشارہ ملتا ہے کہ بیجنگ یوکرین میں ایک طویل جنگ کو ترجیح دے سکتا ہے تاکہ امریکا کی مکمل توجہ چین پر مرکوز نہ ہو جائے یہ خدشات ان ناقدین کے مو¿قف کی تائید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر دعویٰ کردہ غیر جانبدارانہ موقف اصل میں اس کے بڑے جغرافیائی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا. گزشتہ روز چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماﺅ ننگ سے اس ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا جس کی پہلی خبر ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے دی تھی تو انہوں نے چین کا دیرینہ موقف دہرایا انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں چین کا یوکرین بحران پر موقف معروضی اور مستقل ہے یعنی مذاکرات، جنگ بندی اور امن، یوکرین کا طویل بحران کسی کے مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل جلد از جلد تلاش کیا جائے ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اور متعلقہ فریقین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس سمت میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے. چند ہفتے قبل چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو کے ساتھ لامحدود شراکت داری کا اعلان کیا تھا اور تب سے دونوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں چین نے خود کو ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کیا لیکن” سی این این“ کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے لیے اس تنازع میں داﺅ بہت زیادہ ہے خاص طور پر روس جیسے بڑے شراکت دار کو کھونے کا خطرہ ہے. چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ روس کو تقریباً فوجی مدد فراہم کر رہا ہے یوکرین نے کئی چینی کمپنیوں پر روس کو ڈرون پرزے اور میزائل سازی کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پابندیاں عائد کی ہیں 4 جولائی کو روس کے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا .