شعیب ملک کی بیٹے سے ملاقات پر سوشل میڈیا پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
سابق قومی کپتان شعیب ملک کی بیٹے کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی۔
شعیب ملک نے حال ہی میں اپنے بیٹے اذہان مرزا ملک کے ساتھ دبئی میں دوپہر کے کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جو سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن میں انہوں نے لکھا: "اپنے بہترین دوست کے ساتھ لنچ۔”
یہ پوسٹ اس وقت سامنے آئی جب شعیب ملک اپنی ذاتی زندگی میں اہم تبدیلیوں سے گزر رہے ہیں، جن میں بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے طلاق اور اداکارہ ثنا جاوید سے دوسری شادی شامل ہے۔
اس تصویر پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کئی صارفین نے کہا کہ صرف ملاقات یا کھانے پر لے جانا والد کی ذمہ داری پوری نہیں کرتا۔
ایک صارف نے لکھا کہ "بچے کو وقت دینا اور اس کی مکمل ذمہ داری لینا بھی ضروری ہے۔” کچھ نے طلاق پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر دونوں سمجھداری سے کام لیتے تو علیحدگی سے بچا جا سکتا تھا۔
یاد رہے کہ شعیب ملک کا کرکٹ کی دنیا میں نمایاں کردار رہا ہے تاہم ان کی ذاتی زندگی ہمیشہ تنقید کی زد میں رہی ہے جس کی وجہ سے انہیں اکثر مشکلات کا سامنا بھی رہتا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا شعیب ملک کے ساتھ
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹے قاسم خان کی ایک بار پھر والد کی ’قید تنہائی‘ پر اظہار تشویش
اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے ایک بار پھر اپنے والد کی قید اور ان کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قاسم خان نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابق ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ان کے والد عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، انہیں وکیلوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور نہ ہی ان کے خاندان کو ان سے ملاقات کی اجازت ہے۔
قاسم خان نے اپنے پیغام میں کہا ’میرے والد، سابق وزیراعظم عمران خان، اب 700 سے زیادہ دنوں سے جیل میں قید تنہائی میں ہیں۔ انہیں اپنے وکلا تک رسائی دینے سے انکار کیا گیا ہے، ان کے خاندان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے، اور حتی کہ ان کے ذاتی معالج کو بھی جیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے ہمارے والد کو سزائے موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں، رہائی کیلئے ٹرمپ سے اپیل کریں گے، عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو
قاسم خان نے اس صورتحال کو ‘انصاف کی کمی’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے کہ ایک ایسے شخص کو تنہا کیا جائے اور توڑا جائے جس نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، جمہوریت، اور پاکستان کے لیے آواز بلند کی۔
بیٹوں کی عالمی برادری سے اپیل
اس سے قبل، 2 ماہ پہلے، قاسم خان اور ان کے بھائی سلیمان خان نے پہلی بار ایک انٹرویو دیتے ہوئے اپنے والد کی رہائی کے لیے عالمی برادری سے اپیل کی تھی۔ انہوں نے اپنے والد کی قید کی حالت کو ‘غیر انسانی’ قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے لیے بین الاقوامی دباؤ کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
میرے والد، سابق وزیرِ اعظم عمران خان، اب جیل میں 700 دن سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں- اُنہیں اپنے وکلا تک رسائی نہیں دی جا رہی، اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں، ہم بچوں سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں، اور ذاتی معالج تک کو ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔ یہ انصاف نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا… pic.twitter.com/LD76t4npfC
— Kasim Khan (@Kasim_Khan_1999) July 7, 2025
قاسم خان نے کہا، ’ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری یہ دیکھے کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے اور وہ اس پر فوری ایکشن لے۔ ٹرمپ سے بہتر کون توجہ حاصل کر سکتا ہے؟‘
یہ بھی پڑھیے قاسم خان اپنے والد عمران خان کا سویٹر پہنتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد کی رہائی، پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی برادری کی مدد ضروری ہے۔
عمران خان کی قید کا پس منظر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اگست 2023 سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ انہیں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات سمیت مختلف الزامات کا سامنا ہے۔
قاسم خان اور سلیمان خان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کی آزادی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں تاکہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور ان کے والد کے انسانی حقوق کا تحفظ ممکن ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف عمران خان قاسم خان