چوہدری سالک حسین کی زیرِ صدارت اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ٹاسک فورس کا پانچواں اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی2025ء) اوورسیز پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت میں اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ٹاسک فورس کا پانچواں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی و انسانی وسائل، چوہدری سالک حسین نے کی۔
اجلاس میں وزیرِ مملکت برائے اوورسیز پاکستانی، سیکریٹری اوور سیز، مختلف وزارتوں، محکموں اور اداروں کے سربراہان و نمائندگان کے علاوہ صوبائی حکومتوں کے نمائندگان نے آن لائن شرکت کی۔
(جاری ہے)
اجلاس کا مقصد وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے دی گئی 18 ہدایات پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لینا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ، ٹاسک فورس کے گزشتہ چار اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر بھی غور کیا گیا۔
گفتگو کے دوران متعدد اہم فیصلے کیے گئے جن میں متعلقہ اداروں جیسے ایف بی آر، ایف آئی اے، فنانس ڈویژن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان وغیرہ کے ساتھ خصوصی نشست کرنے کا فیصلہ شامل تھا تاکہ ان اداروں سے متعلق معاملات پر پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اوورسیز پاکستانیوں
پڑھیں:
پاکستان منی لانڈرنگ سکیموں کی موثر روک تھام میں ناکام رہا : آئی ایم ایف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا کہنا ہے پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں ناکام رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنی گورننس اور کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ مکمل کر لی ہے جو رواں ماہ جاری ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے رپورٹ کے اجرا سے قبل مسودہ حکومت پاکستان کو بھیج دیا ہے، پاکستان آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مشاہدات اور سفارشات کا جائزہ لے گا۔
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے بینیفیشل اونرشپ نظام کے مؤثر نفاذ میں بڑے نقائص ہیں، اداروں کے درمیان بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کے تبادلے کا ثبوت نہیں ملا جبکہ پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں بھی ناکام رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈیٹا کے بغیر جعلی کمپنیوں کو سرکاری ٹھیکے لینے سے روکنا مشکل ہے، تحقیقات میں ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر کے رابطے کمزور ہیں جبکہ کمرشل بینکوں اور تفتیشی اداروں کے درمیان بھی رابطے کا فقدان ہے۔
سینئر صحافی رضی دادا کو ایوارڈ نہ ملنے پر اینکر زریاب عرفان اور ایثار رانا کا احتجاج، وجہ بھی بتا دی
آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا کہ کمرشل بینکوں اور تفتیشی اداروں کے درمیان بھی رابطے کی کمی ہے جبکہ قانون سازی اور بین الادارہ رسائی میں کمزوریاں اسے مؤثر نہیں رہنے دیتی۔ آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق کمپنیوں کے حقیقی مالکان کا ڈیٹا مؤثر طور پر استعمال نہیں ہو رہا، مالیاتی تحقیقات میں اداروں کے درمیان باقاعدہ تبادلہ ناگزیر ہے کیونکہ پاکستان کا بینیفیشل اونرشپ فریم ورک بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی جانب سے ڈیٹا کے جائزے کے لیے ادارہ جاتی ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
14اگست کو دھرنے کی سازش کرنے کاکیس،پی ٹی آئی کے 12کارکنوں کی ضمانت منظور
مزید :