اسلام آباد:

پولش خاتون انا مونیکا کی بچی کی حوالگی کے لیے دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے نو عمر بچی کو پولینڈ لے جا کر والدہ سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے پولش خاتون انامونیکا کی درخواست پر سماعت کی متعلقہ فریق کے وکیل کی جانب سے عمل درآمد رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔

عدالت نے آن لائن ملاقاتوں سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ متعلقہ فریق حیلے بہانے کر رہا ہے مگر تعاون نہیں کر رہا، بچی کی والدہ نے واٹس ایپ یا دیگر آن لائن سائٹس پر ملاقات کی کوشش کی، متعلقہ فریق نے حیلے بہانوں سے ویڈیو لنک پر بھی بچی سے کوئی ملاقات نہیں کرائی۔

بچی کے والد کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کی بچی کی کسٹڈی کی درخواست خارج کی تھی۔

عدالت نے ہدیات کی کہ بچی کی اپنی ماں سے ملاقات ہے آپ ملاقات کرائیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس کو متوازن رکھنا چاہتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ عدالت کے آرڈر کی وجہ سے میرا موکل کہیں جا نہیں سکتا، میرے موکل کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی والدہ کے ساتھ کچھ وقت رہے گی تو کچھ نہ کچھ ایڈجسٹ کر لے گی۔

عدالت نے والد کو بچی کو والدہ سے ملاقات کے لیے پولینڈ لے جانے اور ایف آئی اے کو بچی کے والد کو پولینڈ جانے سے نہ روکنے کی ہدایت کر دی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کے والد جہاں جانا چاہے جائے مگر عدالت کو دھوکا نہیں دے سکتا، ایک کیس یہاں چل رہا ہے اور ایک کیس پولینڈ میں چل رہا، آپ نے جو بھی کہنا ہے مگر وہ ایک ماں ہے اور آپ ملاقات سے نہیں روک سکتے، ہمیشہ سے کہتا ہوں کہ میاں بیوی کے تنازع کا حل کوئی عدالت نہیں نکال سکتی، میاں بیوی کے تنازع میں بچے متاثر ہوتے ہیں۔

عدالت نے آن لائن ملاقاتوں سے متعلق ریکارڈ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی نے سے ملاقات عدالت نے بچی کی

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست

لاہور:

یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی نے لاہور ہائی کورٹ میں جوئے کی ایپ پرموشن کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ میں عمران چدھڑ ایڈووکیٹ کے وساطت سے دائر ضمانت کی درخواست میں ڈکی بھائی نے وفاقی حکومت اور تفتیشی افسر شفقت حسین کو فریق بنایا ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ درخواست گزار کو بیرون جاتے ہوئے این سی سی آئی اے نے ائیرپورٹ سے گرفتار کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے نے کبھی نوٹس بھجوا کر طلب نہیں کیا اور جسمانی ریمانڈ پر 10 روز تک این سی سی آئی اے کی تحویل میں رہے۔

ڈکی بھائی نے درخواست میں کہا ہے کہ درخواست گزار جوئے ایپ کی پرموشن میں ملوث نہیں ہے، جبکہ  درخواست گزار کی فیملی کو بھی کیس میں ملوث کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 22 ستمبر اور ایڈیشنل سیشن جج نے 2 اکتوبر 2025 کو ضمانت کی درخواست مسترد کی، حالانکہ درخواست گزار کے ہمراہی ملزم سبحان شریف اور اسد ندیم کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔

ڈکی بھائی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے اور درخواست گزار عدالت کی تسلی کے لیے ضمانتی مچلکے دینے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت سے ملاقات
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • محسن نقوی کی چودھری شجاعت حسین سے ملاقات، بہنوئی کے انتقال پر تعزیت
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی چودھری شجاعت سے ملاقات
  • افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
  • واجبات کی دوسری قسط 3 سے 15 نومبر تک لازمی جمع کرادی جائے، وزارت حج
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست