ہمیں مقامی سطح پر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے معیشت کی ترقی سے پاکستان کو خود کفیل بنانا ہے؛ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
سٹی 42 : وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کی جانب سے ملکی معاشی ترقی کیلئے تجاویز نہایت اہم ہیں. ہر ماہ کاروباری برادری سے باقاعدگی سے بذات خود ملاقات کرکے ان کو ملکی معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا.
وزیرِ اعظم شہباز شریف سے صنعتی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات کی ملاقات ہوئی۔ جس میں معیشت و صنعت کی ترقی، برآمدات میں اضافے اور کاروباری برادری کے مسائل کے حل پر مشاورت کی گئی۔
گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا
کاروباری شخصیات کی جانب سے ملکی معاشی استحکام پر وزیرِ اعظم کی قیادت اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی گئی۔ وزیرِ اعظم نے شرکاء کا خیر مقدم کیا کہا کہ معاشی استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کو جاتا ہے.
ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری کی جانب سے ملکی معاشی ترقی کیلئے تجاویز نہایت اہم ہیں. ہر ماہ کاروباری برادری سے باقاعدگی سے بذات خود ملاقات کرکے ان کو ملکی معاشی ترقی کیلئے مشاورتی عمل کا حصہ بناؤں گا. انہوں نے کہا کہ پر امید ہوں کہ ہماری آئندہ ملاقاتیں بھی آج کی ملاقات کی طرح با معنی اور نتیجہ خیز ہونگی.
شہباز شریف نے کہا کہ ہر شعبے کے حوالے سے نجی کاروباری نمائندوں و ماہرین سے مشاورت کی جائے گی. ترقی کا یہ طویل سفر ہم سب کو محنت اور باہمی تعاون سے طے کرنا ہے.
لیاری سانحہ؛ گورنر سندھ کا متاثرہ مکینوں کو 80 گز کے متبادل پلاٹس دینے کا اعلان
شرکاء نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں معاشی استحکام پر حکومتی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی، کہا کہ آپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل اور صبر آزماء مذاکرات کے بعد پاکستان کی معیشت کو بچانے کیلئے پروگرام کو حتمی شکل دی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا. شرکاء نے وزیرِ اعظم سے گفتگو میں کہا کہ بجٹ عوام دوست اور کاروبار میں سہولت کی سمت میں درست قدم ہے. حکومتی پالیسیوں کی کاروبار، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی اہم ہے. پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے سرمایہ کاروں اور برآمد کندگان کو مزید سہولیات کی فراہمی ضروری ہے.
تھنڈر سٹارم کا خطرہ؛ شہریوں کو آسمانی بجلی سے بچنے کا مشورہ
شرکاء کی جانب سے حکومت کی ٹیکس نظام میں اصلاحات اور ایف بی آر کی بندرگاہوں پر اشیاء کی کلیئرنس کے نظام میں شفافیت و تیزی کی بھی تعریف کی گئی۔ شرکاء نے وزیرِ اعظم کے صنعتی ترقی کیلئے پالیسی سازی میں نجی شعبے کی تجاویز کی شمولیت کے اقدام کی پزیرائی کی۔
اجلاس میں حکومتی ارکان نے وزیرِ اعظم اور شرکاء کو بریفنگ دی، بتایا کہ بجٹ میں دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے، عام آدمی، کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی گئی. پاکستان میں سرمایہ کاری اور صنعتوں کو وسعت دینے کی وسیع استعداد موجود ہے. حکومتی ٹیم نجی شعبے کے ساتھ حکومتی پالیسیوں میں سہولت کی آگاہی اور روابط مزید بڑھانے کیلئے کوشاں ہے. پاکستان مشکل وقت سے نکل کر ترقی کے سفر پر گامزن ہے.
Currency Exchange Rate Monday July 08, 2025
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کاروباری برادری کی برآمدت کی عالمی منڈیوں میں مسابقت کیلئے تیاری کی لاگت بشمول بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں. ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن سے کاروبار و سرمایہ کاری کیلئے مزید آسانی لائی جارہی ہے. حکومتی حجم کو کم کرنے کیلئے سرکاری اداروں کی نجکاری پر کام تیزی سے جاری ہے. ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جدید ایکوسسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے. زراعت سمیت ملک کے دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید نظام تشکیل دیا جارہا ہے. بندرگاہوں کی توسیع اور گوادر بندرگاہ کو مکمل طور پر فعال کرنے کیلئے نجی شعبے بالخصوص برآمد کندگان کے ساتھ مشاورتی عمل کو تیز کیا جارہا ہے. زراعت میں جدید ٹیکنالوجی، معیاری بیج، مشینری اور عصر حاضر میں رائج جدید نظام کو متعارف کروانے پر کام تیزی سے جاری ہے.
ملاقات میں ٹیکسٹائل، زراعت، سیمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت نجی شعبے کی معروف کاروباری شخصیات نے شرکت کی. اس کے علاوہ وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، حنیف عباسی، جیند انور چوہدری، وزیرِ اعظم کی زراعت کیلئے کوارڈینیٹر احمد عمیر، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام بھی ملاقات میں شریک تھے.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ملکی معاشی ترقی کیلئے کاروباری برادری سرمایہ کاری شہباز شریف کی جانب سے نے کہا کہ کے ساتھ شعبے کی کی ترقی کی گئی
پڑھیں:
عاشورہ ہمیں حق و باطل، عدل اور ظلم کے درمیان ابدی جنگ کی یاد دلاتا ہے، صدر، وزیر اعظم
اسلام آباد:یوم عاشورہ 1447ھ کے موقع پر پاکستان کے صدر اور وزیرِ اعظم نے نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں قوم کے نام خصوصی پیغامات جاری کیے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا پیغام:
صدر مملکت نے اپنے پیغام میں یوم عاشورہ کو قربانی، حق گوئی اور عزمِ صمیم کا پیغام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثار رفقاء کی عظیم شہادت کی یاد دلاتا ہے، جو باطل کے خلاف ایک ابدی جدوجہد کی علامت بن چکا ہے۔
امام حسینؓ کی شہادت نے ہمیں سچائی، وفا اور قربانی کی بے مثال داستان عطا کی، جو ہر دور میں انسانوں کے لیے ایک رہنما اصول بنی رہی ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ کربلا کا واقعہ ایک روشن چراغ کی طرح ہے، جو ہر دور کے اندھیروں میں حق اور سچائی کا راستہ دکھاتا ہے۔
امام حسینؓ کا پیغام آج بھی زندہ ہے اور یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ظلم و جبر کے سامنے نہ جھکنے اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کا عزم کس قدر ضروری ہے۔
انہوں نے ملک کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں کہا کہ ہمیں بطور قوم امام حسینؓ کے پیغامِ حریت اور عدل کو اپنانا ہے، اور بھائی چارے، محبت، رواداری اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔ صدر نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو استحکام، خوشحالی اور باہمی محبت کا گہوارہ بنائے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پیغام:
وزیرِ اعظم نے یوم عاشورہ کو تاریخ اسلام کا ایک اہم اور سبق آموز دن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دس محرم الحرام کو میدانِ کربلا میں جو معرکہ ہوا، وہ صرف ایک جنگ نہیں بلکہ ایک دائمی پیغام ہے، جو انسانیت کے ضمیر کو ہمیشہ روشن کرتا رہے گا۔
حضرت امام حسینؓ نے اپنے خاندان اور جانثاروں کے ہمراہ سچائی، عدل اور دین کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور باطل کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ امام حسینؓ کی شہادت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ دین اسلام کی اصل روح انسانی وقار، عدل، رحم، اصول پسندی اور حریت میں پنہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کربلا کا واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ حق کا راستہ کٹھن ضرور ہے، لیکن یہی وہ راستہ ہے جو اللہ کی رضا، دلوں کے اطمینان اور دائمی فلاح کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جب پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، جیسے کہ معیشت، معاشرت اور قومی اتحاد، ہمیں امام حسینؓ کی سیرت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
ہمیں دیانت، برداشت، صبر، قربانی اور اصول پسندی کو اپنی زندگیوں میں اپنانا ہوگا تاکہ پاکستان ایک فلاحی اور خود دار ریاست بن سکے۔