پرائز بانڈ جیتنے والوں کیلئے بری خبر، حکومت کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد سے اہم مالی خبر: حکومت نے پرائز بانڈز پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، ساتھ ہی ان بانڈز سے حاصل ہونے والے منافع پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
نظرثانی شدہ پالیسی کے مطابق فائلرز کو اب پرائز بانڈ کے منافع پر 15 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جب کہ نان فائلرز کو دوگنا یعنی 30 فیصد ٹیکس دینا پڑے گا۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف ٹیکس وصولیوں کو بڑھانا ہے بلکہ معیشت کو دستاویزی بنانے کی کوششوں کو بھی تقویت دینا ہے۔
یہی ٹیکس شرح اب قرض یا اس کی واپسی پر حاصل ہونے والے منافع پر بھی لاگو ہوگی، اور جولائی 2025 سے اس پالیسی کو ملک بھر میں نافذ کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس تبدیلی کا سب سے بڑا اثر ان افراد پر ہوگا جو ابھی تک فائلرز کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
دوسری جانب، حکومت جدید مالیاتی نظام کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کے لیے بھی مکمل تیار ہے۔ نیشنل سیونگز ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے 500، 1000، 5000 اور 10,000 روپے کے ڈیجیٹل بانڈز کا اجرا متوقع ہے، جن کے لیے موبائل ایپ بھی تیار کی جا رہی ہے۔
یہ ڈیجیٹل بانڈز نیشنل سیونگز کے اکاؤنٹ ہولڈرز کے لیے دستیاب ہوں گے، اور تخمینے کے مطابق اس اقدام سے 800 ارب سے 1000 ارب روپے کی سرمایہ کاری ممکن ہو سکتی ہے۔
یہ نئی پالیسی ایک طرف تو حکومت کے مالی ذخائر کو بہتر بنانے کی کوشش ہے، مگر دوسری جانب چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس بوجھ میں اضافہ تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پنجاب میں ’ڈیجیٹل امن حصار‘ مکمل، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت نفاذ کا اعلان
پنجاب حکومت نے صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے اور فتنہ و فساد کے سدِ باب کے لیے ’ڈیجیٹل امن حصار‘ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اس ضمن میں فیصلہ کیا ہے کہ اذان اور جمعہ کے خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق 7ویں غیر معمولی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سرحدی چوکیوں کی تعداد بڑھانے کی منظوری دیدی
صوبائی حکومت نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی مؤثر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس مقصد کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں جو آن لائن سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کریں گے اور ایسے افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق اب پنجاب میں کسی کاروبار، جماعت یا فرد واحد کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، سوائے اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے، جن پر پہلے کی طرح کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: ایپکس کمیٹی پنجاب کا اجلاس: دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ
’خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اس ضمن میں سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے مؤثر نگرانی کی جائے گی۔‘
حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ پنجاب میں صرف فتنہ پرست اور انتہا پسند سوچ رکھنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی، جبکہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سرگرم مذہبی جماعتوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے صوبے بھر کی مساجد کے اطراف کے راستوں کو صاف رکھنے اور نکاسیٔ آب کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت جاری کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کی ہدایت
اس کے علاوہ 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے لیے عملی اقدامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے مساجد کی ڈیجیٹل میپنگ شروع کر دی گئی ہے تاکہ وظائف کی تقسیم شفاف انداز میں کی جا سکے۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اسلحہ سرینڈر کرنے والے شہریوں کے جذبۂ تعاون پر اظہارِ اطمینان کیا۔
مزید برآں، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی معاونت یا سہولت کاری کرنے والے عناصر کے لیے کڑی سزاؤں کا اعلان کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ائمہ کرام اذان اسلحہ پنجاب پنجاب حکومت ٹیکنالوجی جمعہ ڈیجیٹل امن حصار ڈیجیٹل میپنگ سرینڈر سی سی ٹی وی فتنہ و فساد لاؤڈاسپیکر مریم نواز مساجد وزیراعلی وظائف