data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن کی زیر صدارت میں ایک اجلاس ہوا، اجلاس میں حیدرآباد شہر میں موجود مخدوش عمارتوں کے خلاف فوری اور سخت کاروائیوں کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے ڈپٹی ڈائریکٹرز، میونسپل کمشنر ایچ ایم سی، اور چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کسی بھی مخدوش عمارت کو نظر انداز کرنا عوام کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے، جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے کہاکہ انکی اولین ترجیح انسانی جان کا تحفظ ہے، جو عمارت خطرناک ہے یا ناقابل مرمت ہے، اسے فوری طور پر خالی کرایا جائے اور ضرورت پڑنے پر گرایا جائے۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال 74 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی تھی، جن میں سے کچھ مرمت ہو چکی ہیں مگر کئی عمارتیں اب بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ SBCA کے ساتھ مل کر فوری طور پر نئی لسٹ تیار کریں اور فیلڈ میں نکل سروے کریں اور کر مخدوش عمارتوں کی نشاندھی مختصر وقت میں کریں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ نوٹسز کی ترسیل کے باوجود بعض عمارتوں کو خالی نہیں کیا گیا، جس پر ڈی سی نے واضح ہدایات جاری کی کے جہاں مکین تعاون نہ کریں، وہاں پولیس کی مدد سے عمارتوں کا انخلا کہا جائے اور SBCA قوانین کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے اور پراسیکیوشن کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ممکن پولیس سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور ریجن میں مشینری کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہر کی دیواروں اور چوراہوں پر پبلک سروس پیغامات آویزاں کیے جائیں، تاکہ عوام مخدوش عمارتوں کی بروقت اطلاع دے سکیں اور اس مہم میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگلا اجلاس 14 جولائی کو رکھاہے، جس میں نئی لسٹ اور انسپکشن کی تصویری رپورٹس پیش کی جائیں گی۔ڈی سی زین العابدین میمن نے اپنے خطاب میں آخر میں دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ حیدرآباد میں کوئی مخدوش عمارت عوام کے سروں پر نہیں رہے گی، ہر ممکن قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، ایکشن لیں گے، عوام الناس کی حفاظت کو یقینی بنانے کہ لیئے عملی اقدامات اٹھائے جائے گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مخدوش عمارتوں کی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔

وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔

انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پراپرٹی ٹیکس وصولی اور سڑکوں کی مرمت پر اجلاس
  • چمن میں دھماکا: 5 افراد جاں بحق، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت
  • چمن بارڈر کے قریب پارکنگ میں دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • شوہر کے بیہمانہ تشدد کیخلاف بیوی انصاف کیلیے پریس کلب پہنچ گئی
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت