حیدرآباد ،ڈی سی کی مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن کی زیر صدارت میں ایک اجلاس ہوا، اجلاس میں حیدرآباد شہر میں موجود مخدوش عمارتوں کے خلاف فوری اور سخت کاروائیوں کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے ڈپٹی ڈائریکٹرز، میونسپل کمشنر ایچ ایم سی، اور چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کسی بھی مخدوش عمارت کو نظر انداز کرنا عوام کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے، جس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے کہاکہ انکی اولین ترجیح انسانی جان کا تحفظ ہے، جو عمارت خطرناک ہے یا ناقابل مرمت ہے، اسے فوری طور پر خالی کرایا جائے اور ضرورت پڑنے پر گرایا جائے۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال 74 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی تھی، جن میں سے کچھ مرمت ہو چکی ہیں مگر کئی عمارتیں اب بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ SBCA کے ساتھ مل کر فوری طور پر نئی لسٹ تیار کریں اور فیلڈ میں نکل سروے کریں اور کر مخدوش عمارتوں کی نشاندھی مختصر وقت میں کریں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ نوٹسز کی ترسیل کے باوجود بعض عمارتوں کو خالی نہیں کیا گیا، جس پر ڈی سی نے واضح ہدایات جاری کی کے جہاں مکین تعاون نہ کریں، وہاں پولیس کی مدد سے عمارتوں کا انخلا کہا جائے اور SBCA قوانین کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے اور پراسیکیوشن کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ممکن پولیس سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور ریجن میں مشینری کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہر کی دیواروں اور چوراہوں پر پبلک سروس پیغامات آویزاں کیے جائیں، تاکہ عوام مخدوش عمارتوں کی بروقت اطلاع دے سکیں اور اس مہم میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگلا اجلاس 14 جولائی کو رکھاہے، جس میں نئی لسٹ اور انسپکشن کی تصویری رپورٹس پیش کی جائیں گی۔ڈی سی زین العابدین میمن نے اپنے خطاب میں آخر میں دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ حیدرآباد میں کوئی مخدوش عمارت عوام کے سروں پر نہیں رہے گی، ہر ممکن قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی، ایکشن لیں گے، عوام الناس کی حفاظت کو یقینی بنانے کہ لیئے عملی اقدامات اٹھائے جائے گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مخدوش عمارتوں کی
پڑھیں:
کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ میں 125 عمارتیں مخدوش قرار
کراچی:کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ (سی بی سی) نے مخدوش عمارتوں کے سروے کا آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں 125 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی مکمل کرلی۔
سی بی سی اعلامیہ کے مطابق دہلی کالونی میں 51، مدنی آباد میں 16، لوئر گزری میں 7، چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5، پنجاب کالونی میں 14، پاک جمہوریہ کالونی میں 27 اور بخشن ولیج میں 5 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔
مذکورہ عمارتیں شدید خستہ اور بوسیدہ حالت میں ہیں، مون سون کے دوران یہ عمارتیں انسانی جانوں اور املاک کے لیے شدید خطرہ بن سکتی ہیں۔
عوام کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ خطرناک عمارتوں کے قریب نہ جائیں، مزید سروے کا عمل جاری ہے اور آئندہ دنوں میں مزید علاقوں کی نشاندہی متوقع ہے۔
کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے مالکان اور کرایہ داروں کو عمارتیں فوری خالی یا منہدم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غفلت کی صورت میں کنٹونمنٹ ایکٹ 1924 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خطرناک عمارت گرنے سے جانی یا مالی نقصان کا ذمہ دار بورڈ نہیں ہوگا جبکہ کسی بھی قسم کا دعویٰ یا ہرجانہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
متاثرہ افراد اسٹرکچرل انجینئر سے معائنہ کروا کر فوری رپورٹ جمع کروائیں اور معائنہ صرف پاکستان انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ انجینئر یا فرم سے کروایا جائے، تاخیر نقصان کا باعث بن سکتی ہے، معاملہ انتہائی سنجیدہ نوعیت اختیار کر چکا ہے۔