ججوں کے خلاف زیرالتوا شکایات، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 12 جولائی کو طلب کرلیا گیا ہے جہاں ججوں کے خلاف زیرالتوا شکایات اور نئے رولز سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 12 جولائی (ہفتہ) کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوگا۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں متعدد ججوں کے خلاف زیر التوا شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں سپریم جوڈیشل کونسل کے نئے رولز کی تشکیل کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل
پڑھیں:
کراچی میں چنگچی رکشہ اور ٹریفک خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس نے شہر میں ٹریفک نظم و ضبط بہتر بنانے اور حادثات میں کمی کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں ٹریفک پولیس حکام اور ٹرانسپورٹرز نمائندگان نے شرکت کی، جہاں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چنگچی رکشہ کے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی اور ایک رکشے میں پانچ سے زائد مسافروں کے سوار ہونے پر مکمل پابندی ہوگی، اسی طرح ڈبل پارکنگ، تیز رفتاری، غلط پارکنگ اور ون وے کی خلاف ورزیوں پر بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے واضح کیا کہ تمام کارروائیاں فیس لیس ای چالان سسٹم کے ذریعے ہوں گی تاکہ شفافیت برقرار رہے اور بلا امتیاز قانون پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔
ٹرانسپورٹرز نمائندگان نے ٹریفک پولیس کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ڈرائیورز کی تربیت کے لیے پولیس کے ساتھ مشترکہ پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈرائیورز کو ٹریفک قوانین، احتیاطی تدابیر اور شہریوں کے تحفظ سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کی جائے گی تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط میں بہتری لائی جا سکے۔
مزید یہ طے پایا کہ تمام منی بسوں اور کوچز میں 27 اکتوبر 2025 تک جی پی ایس ٹریکرز کی تنصیب لازمی ہوگی تاکہ ان کی نگرانی مؤثر طریقے سے کی جا سکے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق یہ اقدامات شہریوں کی حفاظت، ٹریفک کی روانی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں، جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔