شہباز حکومت کے 1 فیصلے نے شوگر ملز کی موجیں کرا دیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جولائی2025ء) شہباز حکومت کے 1 فیصلے نے شوگر ملز کی موجیں کرا دیں، چند ماہ میں چینی 75 روپے مہنگی کر کے عوام کی جیبوں سے اربوں روپے اضافی نکال لیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔شوگر ڈیلروں نے پچھلے سال حکومت کو چینی مہنگی نہ ہونے کا یقین دلا کر چینی برآمد کی اجازت لی تھی اور بیرونِ ملک چینی بیچ کر ملک میں زرمبادلہ بڑھنے کی آس دلائی تھی، ڈالرز لانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
حکومت نے یہ بھی کہا تھا کہ کرشنگ سیزن سے پہلے ملک میں نہ چینی کم ہوگی نہ قیمتیں بڑھیں گی، نہ چینی درآمد کرنے کی ضرورت پڑے گی لیکن سارے وعدے، ساری یقین دہانیاں ہوا میں اڑ گئیں۔چینی کی قیمت آؤٹ آف کنٹرول ہوئی، چینی درآمد کرنے کی بھی نوبت آگئی، چینی بیچنے سے ڈالر تو ملک میں آگئے لیکن چینی خریدنے پر ڈالرز کے خرچے کا جواب کسی کے پاس نہیں۔(جاری ہے)
دسمبر 2024 میں جس چینی کا ایکس مل ریٹ 125 سے 130 روپے کلو تھا، آج وہ چینی ریٹیل میں 190 سے 200 روپے کلو تک جا پہنچی ہے۔لاہور میں چینی 6 روپے اور کوئٹہ میں 5 روپے کلو مہنگی ہوگئی، ایک کلو چینی لاہور میں 190 روپے اور کوئٹہ میں بھی 190روپے میں فروخت ہورہی ہے۔کوئٹہ میں چینی ایک ماہ میں 10 روپے فی کلو منہگی ہوئی ہے اور کراچی میں چینی کا ریٹ 200 روپے کلو تک جا پہنچا ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں چینی روپے کلو
پڑھیں:
شوگر کارٹل پر 44 ارب روپے جرمانہ، کیس دوبارہ سماعت کے لیے مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے شوگر سیکٹر میں مبینہ گٹھ جوڑ اور کارٹلائزیشن کے الزامات پر 44 ارب روپے کے جرمانے کے کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے، کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کیس کی سماعت 4 سے 7 اگست 2025 تک ہوگی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ شوگر ملز مالکان اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو باضابطہ نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں، جن میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے قانونی وکلاء نامزد کریں اور تمام شواہد و دستاویزات کے ساتھ سماعت میں پیش ہوں۔
یہ معاملہ اس وقت دوبارہ کھولا گیا ہے جب مسابقتی ٹربیونل نے مقدمہ کمیشن کو واپس بھیجتے ہوئے یہ ہدایت دی کہ 90 دن کے اندر فیصلہ سنایا جائے۔
خیال رہے کہ مسابقتی کمیشن نے 2021 میں شوگر ملز ایسوسی ایشن اور متعدد شوگر ملز مالکان پر 44 ارب روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا تھا۔ کمیشن کے مطابق شوگر سیکٹر میں قیمتوں کے تعین اور پیداوار کی منصوبہ بندی میں ملی بھگت کی گئی جس سے مارکیٹ میں مسابقت کا عمل متاثر ہوا۔
تاہم جرمانے کے بعد متعلقہ فریقین نے عدالتوں سے حکمِ امتناع حاصل کر لیا تھا جس کے باعث کارروائی معطل رہی۔ اب ٹربیونل کے فیصلے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہونے جا رہی ہے۔