معروف بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے بتایا کہ ان کےدبئی کے گھر میں سب سے پسندیدہ کمرہ نماز کا کمرہ ہے۔ جہاں انہیں روحانی سکون ملتا ہے۔

ٹینس کی دنیا میں اپنا نام بنانے والی بھارتی اسٹار ثانیہ مرزا اب اگرچہ پروفیشنل کورٹ سے ریٹائر ہو چکی ہیں، لیکن اُنہوں نے اپنی ذاتی زندگی میں دبئی کے پام جمیرا آئی لینڈ پر ایک ایسا گھر بسایا ہے جو سکون، محبت، خوبصورتی اور روحانیت کی جھلک پیش کرتا ہے۔

شعیب ملک کے بغیر بچہ پالنے میں کتنی مشکل ہو رہی ہے، ثانیہ مرزا کا انٹرویو

اس شاندار دو منزلہ ولا میں وہ اپنی بہن انعم مرزا اور بیٹے اذہان کے ساتھ رہتی ہیں۔ یہ گھر مبینہ طور پر انہوں نے اپنے سابق شوہر اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے ساتھ خریدا تھا۔

یونانی طرزِ تعمیر اور جدید انداز کا امتزاج
یہ دبئی والا گھر اپنے اندر ایک خاص یونانی طرزِ تعمیر سموئے ہوئے ہے، جسے جدید طرزِ زندگی کے ساتھ خوبصورتی سے یکجا کیا گیا ہے۔ پورے گھر میں سفید رنگ کو خاص اہمیت دی گئی ہے۔

چاہے وہ فرش ہو یا چھت، پردے ہوں یا صوفے، ہر چیز ہلکے اور نرم رنگوں میں ہے۔ دیواروں پر مخصوص ٹیکسچرڈ فنشنگ کی گئی ہے جو گھر کی نفاست کو مزید بڑھاتی ہے۔

ثانیہ مرزا نے اپنے نئے گھر سے شعیب ملک کا نام ہٹا دیا

کشادگی اور آرام: رہائشی حصہ اور سوئمنگ پول
گھر کا لِونگ ایریا نہایت کشادہ اور آرام دہ ہے۔ یہاں خوبصورت پردے، نفیس فرنیچر، وال پیسز اور ایک جدید طرز کا ماحول موجود ہے۔ اس کے ساتھ ایک بڑا سوئمنگ پول بھی ہے جو گھر کو اور زیادہ پرتعیش بناتا ہے۔

ثانیہ بتاتی ہیں،”یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم سب سے زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ اذہان کے کھیلنے کے لیے یہاں فوسبال ٹیبل بھی رکھا گیا ہے۔“

روحانیت کا عکس: نماز کا کمرہ
گھر کا سب سے پسندیدہ حصہ ثانیہ کے لیے نماز کا کمرہ ہے۔ انہوں نے ویڈیو ٹور میں بتایا، ”یہ کمرہ میرے دل کو سب سے زیادہ سکون دیتا ہے۔ جب دل بے چین ہو، تو یہ میری پناہ گاہ ہوتا ہے۔“

یہ کمرہ ہلکے پردوں، آئس بلیو مخملی قالین، نفیس صوفے، رنگین کرسی اور چھوٹی میز کے ساتھ ایک روحانی ماحول فراہم کرتا ہے۔ ثانیہ کہتی ہیں، ”یہ کمرہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اس کے گرد ایک نورانی ہالہ ہو۔“

گھر میں قدرتی حسن: سبز باغیچہ
ثانیہ مرزا کو پودوں سے خاص محبت ہے، جس کا عکس ان کے گھر میں دکھائی دیتا ہے۔ گھر کے ساتھ ایک سبز اور خوبصورت باغیچہ ہے جو تازگی اور فطرت سے قربت کا احساس دلاتا ہے۔

فیشن کی جھلک: ڈریسنگ روم اور واک اِن کلازٹ
گھر میں ایک بہت بڑا ڈریسنگ روم اور واک اِن کلازٹ ہے، جہاں ان کے ملبوسات، جوتے اور دیگر لوازمات ترتیب سے رکھے گئے ہیں۔ ثانیہ کہتی ہیں،”یہ کمرہ میرے لیے سب سے ذاتی اور خاص ہے۔ یہاں میں خود کو سب سے زیادہ اپنی جیسا محسوس کرتی ہوں۔“

انہوں نے ہنستے ہوئے کہا، ”جوتے شاید ضرورت سے زیادہ ہیں، لیکن سب کچھ منظم ہے۔“

سادگی اور نفاست: ماسٹر بیڈروم
ثانیہ کا ماسٹر بیڈروم سفید اور سبز پردوں سے آراستہ ہے۔ بستر پر سفید چادر، سبز کرسی، میز، قالین اور لیمپ ایک پُرسکون اور اسٹائلش ماحول تخلیق کرتے ہیں، جو نہایت دلفریب ہے۔

اذہان کا خوابوں جیسا کمرہ

ثانیہ نے اپنے بیٹے اذہان کے کمرے کو بھی خاص توجہ سے سجایا ہے، جیسا کہ وہ اپنے حیدرآباد والے گھر میں کرتی تھیں۔ کمرے میں لکڑی کا بیڈ، پرنٹڈ بیڈشیٹ، رنگین کرسیاں اور چھوٹی چھوٹی میزیں شامل ہیں، جو بچوں کے لیے خوشی کا سامان ہیں۔

گھر میں محبت اور یادیں بسیں ہیں
ثانیہ کہتی ہیں، ”میرے لیے گھر ایک احساس ہے۔ جب میں یہاں آتی ہوں، تو اپنی جیت اور ہار سب پیچھے چھوڑ دیتی ہوں۔ یہ میری محفوظ پناہ گاہ ہے۔“

وہ کہتی ہیں، ”ہر چھوٹی چیز رنگ، فریم، سجاوٹ سب کچھ میں نے خود چُنا ہے۔ یہ گھر میرے دل کے بہت قریب ہے۔“

انہوں نے یہ بھی کہا، ”کہتے ہیں ہر گھر کچھ کہتا ہے اور میرا گھر کہتا ہے کہ یہ محبت، یادوں اور خلوص سے بنایا گیا ہے۔“

 ثانیہ مرزا کا گھر — ایک مکمل دُنیا

ثانیہ مرزا کا دبئی والا یہ محل نما گھر صرف ایک رہائش نہیں بلکہ ایک جذباتی دنیا ہے، جہاں خاندان، سکون، روحانیت اور خوبصورتی ایک ساتھ سانس لیتے ہیں۔ یہ نہ صرف دیکھنے میں شاہی ہے بلکہ دل سے جُڑا ہوا محسوس ہوتا ہے

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نماز کا کمرہ ثانیہ مرزا انہوں نے سے زیادہ کہتی ہیں گھر میں کے ساتھ یہ کمرہ

پڑھیں:

حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن

کراچی:

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت قدرتی آفات اور ہنگامی حالات میں عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے دن رات سرگرم ہے، متاثرہ افراد کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریلیف آپریشن کے دوران متاثرین کو نہ صرف محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے کھانے پینے، علاج معالجے اور مویشیوں کی دیکھ بھال کا بھی مکمل انتظام کیا گیا ہے۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ لگڈو اور سکھر پر اونچے درجے جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 6 لاکھ 24 ہزار 456 اور اخراج 5 لاکھ 94 ہزار 936 کیوسک، سکھر پر آمد 5 لاکھ 60 ہزار 890 اور اخراج 5 لاکھ 8 ہزار 830 کیوسک جبکہ کوٹری پر آمد 2 لاکھ 84 ہزار 325 اور اخراج 2 لاکھ 73 ہزار 170 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، یوں اب تک منتقل ہونے والوں کی کل تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 27 ہو چکی ہے، جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ صوبے میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں گزشتہ روز 4 ہزار 174 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا، اس طرح مجموعی طور پر اب تک 92 ہزار 958 افراد علاج کی سہولت حاصل کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ نے لائیو اسٹاک کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں، گزشتہ روز 3 ہزار 192 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، جس کے بعد اب تک 4 لاکھ 50 ہزار 571 مویشیوں کو محفوظ کیا جا چکا ہے۔ اسی دوران 39 ہزار 589 مویشیوں کو ویکسین اور طبی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ مجموعی طور پر اب تک 13 لاکھ 5 ہزار 573 مویشیوں کا علاج اور ویکسینیشن کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  •  سرویکل کینسرسنگین مگر قابلِ علاج مرض ہے: نوید حیدر شیرازی
  • نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟
  •  چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
  • لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی عدالت میں چوہے کی انٹری، سائلین خوفزدہ
  • تھر میں کوئلہ گیسیفیکیشن پلانٹ کی تنصیب، چینی کمپنی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • کالا باغ ڈیم: میری کہانی میری زبانی
  • غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ روانہ