رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں جمعیت کے رہنماؤں نے صوبائی رہنماء مولوی سرور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے مولانا سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو ائی کے مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا حافظ حسین احمد شرودی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت کے صوبائی نائب امیر سابق صوبائی وزیر مولانا محمد سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی شدید الفاظ مذمت اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے جے یو آئی کے مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حاجی عبدالصادق نورزئی، مولانا محمد ہاشم خیشکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور موسیٰ خیل اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ریاستی اداروں کی جانب سے عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ایک سینئر بیوروکریٹ کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا اندراج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کرپشن کے خلاف ہماری بے باک جدوجہد نے استحصالی اور عوام دشمن عناصر کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ مولانا سرور موسیٰ خیل نے ہمیشہ غریب، مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور اسی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جے یو آئی کسی بھی سازش، دباؤ یا جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہماری عوامی حقوق کی تحریک جاری رہے گی۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا اور ان کے بیٹوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائدین اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی گرفتاری جے یو آئی
پڑھیں:
اب ٹرمپ کہاں ہے جو کہتا تھا میں نے غزہ میں جنگ بند کرائی، مولانا فضل الرحمان
اب ٹرمپ کہاں ہے جو کہتا تھا میں نے غزہ میں جنگ بند کرائی، مولانا فضل الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 30 October, 2025 سب نیوز
چنیوٹ (آئی پی ایس )جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ڈونلڈ ٹرمپ کہاں ہے جو کہتا تھا میں نے غزہ میں جنگ بند کرائی، ہم ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کے کسی فارمولے کو نہیں مانتے، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، فلسطین کی آزادی امت مسلمہ کی منزل ہونی چاہئے،افغان مسئلہ طاقت کے ذریعے حل نہیں کرنا چاہیے، ہم سی پیک پر چین کا اعتماد کھو بیٹھے۔
پنجاب کے شہر چنیوٹ میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور ہم دو برادر اسلامی ملک ہیں۔ اور سرحد کے آر پار ایک ہی قوم بستی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے ہم چین کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں۔ امریکہ اور مغرب کے دبا پر سی پیک روک دیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری شکایت عمران خان سے تھی اور وہی کام انہوں نے کیا۔ جنرل مشرف کے دور میں افغانستان کا مسئلہ بگڑا۔ اور ہم ان کی لڑائیوں میں فریق بنے۔ ہم نے امریکیوں کو اڈے دیئے اور انہوں نے افغانوں پر بمباری کی۔ افغان عوام پرو انڈیا نہیں بلکہ پرو پاکستان ہیں۔انہوں نے کہا کہ طاقت کے ذریعے مسئلہ حل ہونا نہیں سوچنا چاہیئے۔ اور ہمیں افغانستان کی آزادی و خودمختاری پر بھی سمجھوتا نہیں کرنا چاہیئے۔ ہم کیوں پرو پاکستان افغان طبقے کو انڈیا کی گود میں پھینک رہے ہیں۔ ہماری طرف سے افغان وزرا کے دورے کیوں منسوخ کیے گئے۔ اور ہمیں سنجیدگی سے سوچنا چاہیئے تاکہ بڑی مشکل سے بچ سکیں۔
فلسطین اسرائیل جنگ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ بندی سے فلسطینیوں کے ہاتھ باندھے گئے۔ اور اسرائیل کو بمباری کرنے کی چھوٹ دی گئی۔ ہم کیوں ٹرمپ کو نوبل امن انعام دلانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پہلی بار امریکا کی پاکستان کے بارے میں پالیسی تبدیل ہوئی۔ لیکن امریکا سے تعلقات کے لیے چین کی دوستی کی قربانی نہیں دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے ہم خطے میں تنہا ہو رہے ہیں۔ اور حکومت کسی بیرونی دبا کے تحت غلط اقدامات کر رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں عام آدمی اس وقت گھر سے باہر نہیں نکل سکتا۔ اور طاقت استعمال کرنی ہے تو افغانستان میں جا کر کریں۔ امام مساجد کے لیے 25 ہزار روپے مشاہرہ مسترد کرتے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع انتظامی معاملہ ہے۔ اس پر بات نہیں کروں گا۔ جبکہ جماعتوں پر پابندیاں لگانے کے بجائے مذاکرات کیے جائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد، پی پی اور ن لیگ میں نیا ڈیڈ لاک وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد، پی پی اور ن لیگ میں نیا ڈیڈ لاک وزیراعظم آزادکشمیرکیخلاف تحریک عدم اعتماد یکم نومبر کو پیش کیے جانے کا امکان آزاد کشمیر، وزارت عظمی کیلئے چوہدری یاسین کے نام پر پیپلزپارٹی میں اختلافات اسلام آباد بار کونسل کے انتخابات کیلئے یکم نومبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں تعطیل کا اعلان حکومت کا کمرشل استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنیکا فیصلہ بانی پی ٹی آئی سے رفقا کی ملاقات کا دن، کسی رہنما کو ملاقات کی اجازت نہ ملیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم