لاہور: پالتو جانور کو مار کر تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنیوالی خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
علامتی فوٹو
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں خاتون کو سوشل میڈیا پر جانور کو مار کر ان کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔
اے ایس پی ڈیفنس شہر بانو نقوی نے لاہور میں پیش آنے والے افسوناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خانسہ حسین نامی خاتون کے گھر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق گھر میں موجود پرندوں اور جانوروں کو وائلڈ لائف اور متعلقہ اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کا ذہنی توازن متاثرہ لگتا ہے جس پر اسے مینٹل اسائلم میں منقتل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون سوشل میڈیا پر جانوروں کو مار کر عوام کو جانور خریدنے پر زور بھی ڈالتی تھی، ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جعلی پولیس مقابلہ، عدالت کا سی سی ڈی پولیس ملازمین پر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم
خاتون نے عدالت میں درخواست دائر کی۔ جس میں لکھا گیا کہ سی سی ڈی اہلکاروں نے ان کے بیٹے کو مبینہ پولیس مقابلے میں مار دیا ہے جبکہ بھتیجا شدید زخمی حالت میں ملا۔ عدالت نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث سی سی ڈی اہلکاروں کیخلاف دفعہ 302 کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ کے ملتان بنچ نے وہاڑی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں میں ملوث سی سی ڈی کے ڈی ایس پی ملک راشد تھہیم، ایس ایچ او شاہد اسحاق گجر، 4 کانسٹیبلان اور 5 سے 6 دیگر ملازمین کیخلاف قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت میں پیش کی گئی ایف آئی آر کے مطابق چک نمبر 19 ڈبلیو بی تحصیل و ضلع وہاڑی کی رہائشی خاتون کے گھر 29 اپریل 2025 کو دوپہر کے وقت سی سی ڈی کے نامعلوم ملازمین نے چھاپہ مارا اور اس کے بیٹے ذیشان علی ولد اختر علی عمر تقریبا 23 سال اور بھتیجے شہباز عمر تقریبا 42 کو اُٹھا کر لے گئی۔ 2 دن گزرنے کے باوجود جب دونوں کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا تو خاتون نے عدالت میں درخواست دائر کی۔ جس میں لکھا گیا کہ سی سی ڈی اہلکاروں نے ان کے بیٹے کو مبینہ پولیس مقابلے میں مار دیا ہے جبکہ بھتیجا شدید زخمی حالت میں ملا۔ عدالت نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث سی سی ڈی اہلکاروں کیخلاف دفعہ 302 کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ لاہور میں بھی اس حوالے سے جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف درخواست دائر کی گئی، جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کر دیا۔ رجسٹرار نے لکھا کہ ابھی موسم گرما کی چھٹیاں ہیں، چھٹیوں کے بعد درخواست پر غور کیا جائے گا۔