کشمیری رہنماﺅں کو عبدالغنی کے جنازے میں شرکت سے روک دیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرینگر: مودی سرکاری نے کشمیری رہنماﺅں کو حریت رہنما عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت سے روکنے کے لیے گھر وں پر نظر بند کردیا۔مقبوضہ کشمیر کی کئی سیاسی لیڈروں نے انہیں خانہ نظر بند کر کے حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت سے روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ ”جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت“ کو عیاں کرتا ہے۔
انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ”صرف اس لیے گھروں میں نظر بند کیا گیا کہ ہم سوپور جا کر پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر تعزیت نہ کر سکیں۔“محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ ”دکھ اور بے چینی کو سیاسی مفاد کے لیے ہتھیار بنا رہی ہے۔“پروفیسر بٹ کے قدیم ساتھی اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے بھی الزام عائد کیا کہ انہیں سوپور جانے سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا ”میں نہیں سمجھتا اس کی کوئی ضرورت تھی۔ پروفیسر صاحب ایک پرامن شخصیت کے مالک تھے اور برسوں سے عملی سیاست سے الگ ہو چکے تھے۔ ان کو آخری الوداع کہنا سب کا حق تھا۔“
ادھر میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق، جو ان کے دیرینہ ساتھی رہے ہیں، نے الزام عائد کیا کہ حکام نے جنازہ جلد بازی میں کرایا اور انہیں بٹ کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا ”یہ ناقابلِ بیان دکھ ہے کہ حکام نے پروفیسر صاحب کے جنازے کو عجلت میں نمٹا دیا۔ مجھے گھر میں بند رکھا گیا اور آخری سفر میں شریک ہونے کے حق سے محروم کر دیا گیا۔ ان کے ساتھ میری رفاقت اور رہنمائی کا رشتہ 35 سال پر محیط تھا۔ اتنے لوگوں نے ان کا آخری دیدار کرنے کی خواہش کی تھی، مگر ہمیں اس حق سے بھی محروم رکھنا ظلم ہے۔“
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الزام عائد میں شرکت کے جنازے
پڑھیں:
وزیر داخلہ محسن نقوی کی تربت آمد، شہید کیپٹن سمیت 4 جوانوں کے جنازے میں شرکت
اویس کیانی:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی فرنٹیئر کور ساوتھ کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں انہوں نے آئی جی ایف سی ساوتھ میجر جنرل بلال سرفراز خان کے ہمراہ ضلع کیچ میں شہید کیپٹن وقار احمد اور 4 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جامِ شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد، نائیک عصمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی بلندی درجات کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ اور آئی جی ایف سی ساوتھ نے شہدا کے جسدِ خاکی کو کندھا بھی دیا۔
پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
محسن نقوی نے کہا کہ کیپٹن وقار احمد اور جوانوں نے فرض کی راہ میں قیمتی جانیں نچھاور کرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ قوم شہداء کی لازوال قربانیوں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہم ان اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا کے خاندان ہمارے اپنے خاندان ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔
میجر جنرل بلال سرفراز خان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔نمازِ جنازہ میں اعلیٰ عسکری و سول حکام نے بھی شرکت کی۔
تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں