پاکستان اور ترکیہ کا تجارت، توانائی، آئی ٹی اور صحت کے شعبوں میں شراکت داری بڑھانے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور ترکیہ نے تجارت، توانائی، آئی ٹی اور صحت کے شعبوں میں شراکت داری بڑھانے کا عزم ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں 16ویں پاک ترکیہ مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس ہوا، جس کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ترک وزیر دفاع یاشار گولر نے کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک نے تجارتی و معاشی تعلقات کو نئی جہت دینے اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
پاکستان نے ترک سرمایہ کاروں کو خصوصی اقتصادی زونز میں سہولتیں دینے کا اعلان کیا جب کہ دونوں ممالک نے تجارتی معاہدے ’’ٹریڈ اِن گُڈز ایگریمنٹ‘‘ پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ توانائی کے شعبے میں قابلِ تجدید ذرائع، تیل و گیس کی تلاش اور ایل این جی تجارت کے ساتھ ساتھ گرڈ ماڈرنائزیشن اور توانائی بچت کے منصوبوں میں شراکت داری پر بھی اتفاق کیا گیا۔
دفاعی تعاون کو پاک ترکیہ تعلقات کی پہچان قرار دیتے ہوئے دفاعی ٹیکنالوجی، مشترکہ پیداوار، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پاک و ترک افواج کے مشترکہ تربیتی پروگراموں پر بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں زراعت، فوڈ سیکورٹی، لائیو اسٹاک، ماہی پروری اور سیڈ ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا گیا۔
صحت کے شعبے میں "Heal in Türkiye" پروگرام کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور فیصل آباد میں پاک ترکیہ ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی سینٹر کے قیام کو سنگ میل قرار دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آئی ٹی، ای کامرس، فِن ٹیک، مصنوعی ذہانت اور سائبر سکیورٹی میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
اجلاس میں میڈیا، ثقافت، سیاحت اور ہنر مند افرادی قوت کے تبادلوں کے ذریعے عوامی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ دونوں ممالک نے فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا اور جے ایم سی کے پروٹوکول کو مستقبل کے تعاون کے لیے روڈ میپ قرار دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ْپاکستان اورفلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ،معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے 30 روز میں ’’پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ‘‘قائم کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے درمیان اس تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے رہنمائی کرے گا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جدید طبی شعبہ جات میں استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی ،انٹروینشنل کارڈیالوجی آرگن ٹرانسپلانٹ آرتھوپیڈک سرجری اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈبرن اینڈ پلاسٹک سرجری کے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ متعدی امراض، آنکھوں کے امراض اور فارماسیوٹیکل کے شعبے میں بھی باہمی تعاون کو فروغ اور مشترکہ تحقیق کے مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
ا ن کا کہنا تھا کہ معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کی صحت بہتر بنانے کے لیے قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے ،ہم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ صحت کے میدان میں ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں ، ہم ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر صحت مصطفی ٰکمال اور فلسطین کی جانب سے ان کے سفیر ڈاکٹر زھیر محمد حمداللہ زیدنے معاہدے پر دستخط کیے۔فلسطینی سفیر نے وزیر صحت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان برادر ملک ہیں اور دونوں عوام کی صحت کی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے۔تقریب میں وفاقی سیکرٹری ہیلتھ حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی موجود تھے۔