کوئٹہ: افغان مہاجرین کے زیر انتظام اسکول سیل، اساتذہ و طلبا کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل، سب ڈویژنز کے اسسٹنٹ کمشنرز، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (میل و فیمیل)، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے زیر انتظام قائم اسکولوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ یہ اسکول افغان شہریوں نے قائم کیے ہیں جہاں اساتذہ اور طلبا بھی افغان ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا میں مقیم افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی کم کیوں؟
شرکا نے بتایا کہ ان اسکولوں کی اکثریت ہزارہ ٹاؤن، پشتون آباد، علمدار روڈ، کرانی اور قمبرانی کے علاقوں میں واقع ہے۔ متعلقہ افسران نے ان اداروں کا معائنہ کرکے اساتذہ اور طلبا کے حوالے سے مکمل ڈیٹا جمع کیا ہے۔
اجلاس میں حکومتی فیصلے کے مطابق ان اسکولوں کو سیل کرنے اور افغان اساتذہ و طلبا کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ساتھ ہی نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے۔
مزید برآں اجلاس میں کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں تجاوزات کے مسئلے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ چشمہ اچوزئی اسکول اور نواب اکبر خان بگٹی اسکول سے تمام تجاوزات ختم کر دی گئی ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ باقی اسکولوں سے بھی ایک ہفتے کے اندر تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اساتذہ اسکول افغان کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اساتذہ اسکول افغان کوئٹہ
پڑھیں:
افغان مہاجرین کی وطن واپسی: صرف ایک دن میں 10 ہزار افراد افغانستان روانہ
افغان مہاجرین کی وطن واپسی: صرف ایک دن میں 10 ہزار افراد افغانستان روانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس ) افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا عمل تیزی سے جاری ہے، جہاں ایک ہی روز میں صرف چمن بارڈر کے راستے تقریبا 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو احترام کے ساتھ افغانستان واپس بھیج دیا گیا۔افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل چمن کے بعد اب طورخم سرحد سے بھی شروع کر دیا گیا ہے، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریبا 15 لاکھ 60 ہزار افغان شہری اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی مکمل طور پر قانونی طریقہ کار کے تحت ہو رہی ہے، ہر فرد کے دستاویزات کی جانچ اور تصدیق کے بعد ہی انہیں سرحد پار کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔اس موقع پر ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے مہاجرین کے لیے عارضی رہائش اور کھانے پینے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور طویل خانہ جنگی کے دوران پاکستان نے گزشتہ 40 برسوں تک افغان بھائیوں کی مثالی میزبانی کی۔تاہم اب قومی سلامتی کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع کیا گیا ہے اور آئندہ پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت تیسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ اسلام آباد میں ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس کیلیے نئے ایس او پیز جاری اسلام آباد بار کونسل انتخابات،نتائج سامنے آ گئے،حامد خان گروپ صرف ایک سیٹ پر کامیاب سابق وزیراعلی سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے،صدر مملکت کا اظہار تعزیت غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا موقفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم