کراچی:

شہر قائد میں بارشوں کے پیش نظر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں بارش کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے مختلف فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں میئر کراچی بیریسٹر مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری اطلاعات، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی جی پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، واٹر بورڈ، کے الیکٹرک، کے ڈی اے، کے ایم سی اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام شریک ہوئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بارش کے دوران شہریوں کو بروقت اور درست معلومات فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔ ٹریفک کی صورتحال اور ڈائیورژن کے بارے میں شہریوں کو ٹریفک پولیس کے ایف ایم 88.

6 اور دیگر ذرائع سے مسلسل آگاہ کیا جائے گا تاکہ کسی بھی مقام پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ گزشتہ بارش میں متبادل راستوں کے بارے میں بروقت آگاہی فراہم نہ ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی اور ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ اس بار یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، ایس ایس پیز، ایس ایچ اوز، ریسکیو 1122 اور دیگر ضلعی افسران فیلڈ میں موجود رہ کر شہریوں کو سہولت فراہم کریں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بارش کے دوران ٹریفک ڈائیورژن اور سڑکوں کی بندش کے فیصلے موقع کی صورتحال کے مطابق کیے جائیں گے اور ان فیصلوں کی منظوری میئر کراچی سے لی جائے گی۔

پی ڈی ایم اے کو ہدایت دی گئی کہ وہ ڈیو واٹرنگ مشینز اور پمپس کے ساتھ فیلڈ میں موجود رہیں تاکہ برساتی پانی کے فوری اخراج کو یقینی بنایا جاسکے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں 16 ڈیو واٹرنگ پمپس پہلے ہی نصب کیے جا چکے ہیں اس کے ساتھ ہی فیلڈ افسران کو ریسکیو کٹس فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ شہریوں کی فوری مدد کر سکیں۔ریسکیو 1122 کی ٹیموں کو الرٹ رہنے اور ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ریسکیو آپریشنز شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔

کے ڈی اے کی مشینری کو بھی اہم مقامات پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کے ایم سی کی جانب سے شہری سہولت کے لیے کیمپ قائم کیے جائیں گے جہاں رہنمائی اور فوری مدد فراہم کی جائے گی۔

میئر کراچی بیریسٹر مرتضیٰ وہاب نے اجلاس میں بتایا کہ شہر کے نالوں اور چوکنگ پوائنٹس کو کلیئر کرنے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ڈیو واٹرنگ پمپس نصب کیے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ تمام ٹاؤن چیئرمینوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بارش کے دوران اندرونی گلیوں سے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جائے مزید یہ کہ کنٹرول رومز کمشنر آفس اور پولیس آفس میں قائم کیے جائیں گے تاکہ تمام ادارے قریبی کوآرڈینیشن کے ساتھ کام کر سکیں۔

کے الیکٹرک حکام نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی کہ شہری سہولت کے لیے خصوصی کنٹرول پوائنٹس قائم کر دیے گئے ہیں تاکہ بجلی کی فراہمی میں کسی قسم کا تعطل نہ آئے۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ قریبی رابطے، مربوط حکمتِ عملی اور عوامی تعاون کے ساتھ کام کریں تاکہ بارش کے دوران شہر کی ٹریفک روانی، نکاسی آب اور شہری سہولت کو یقینی بنایا جاسکے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ بارش کے دوران چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کیے جائیں گے یقینی بنایا اجلاس میں شہریوں کو کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد دستی چالان کا سلسلہ ختم ہوگیا: ڈی آئی جی ٹریفک

ویب ڈیسک : ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ہاتھ سے چالان کاٹنے کا سلسلہ مکمل طور  پر ختم ہوگیا ہے۔ 

 آئی جی سندھ کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں اجلاس کے شرکاء کو ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ 

اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ 27 اکتوبر سے فیس لیس ای ٹکٹنگ سہولت کا باقاعدہ نفاذ کیا جاچکا، روڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے کراچی ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کا قیام ناگزیر ہے۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

اجلاس میں سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان متعارف کرانےکے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایت کی کہ بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ 

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ نے اجلاس میں بتایا کہ فیس لیس ٹکٹنگ کے نفاذ کے بعد دستی چالان کا سلسلہ مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • شہر کی سڑکیں یا کھنڈر ،شہریوں نے 60ارب ٹیکس دیا، سفر آج بھی عذاب سے کم نہیں
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز
  • کراچی میں سب سے زیادہ چالان کس ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر جاری ہوئے؟
  • ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد دستی چالان کا سلسلہ ختم ہوگیا: ڈی آئی جی ٹریفک
  • سکیورٹی کا مسئلہ ختم ہوگیا؛ وزیراعلیٰ سندھ کی گھوٹکی۔کندھکوٹ پل پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت
  • سرفراز بگٹی کی زیرصدارت اجلاس، لیویز فورس کا پولیس میں انضمام تیز کرنیکا فیصلہ
  • کراچی، بھاری بھرکم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی زیر صدارت سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے حوالے سے اہم اجلاس