سری دیوی نے آخری فلم کے دوران شوہر بونی کپور کیساتھ ایک کمرے میں رہنے سے کیوں انکار کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
بھارتی پروڈیوسر اور آنجہانی اداکارہ سری دیوی کے شوہر بونی کپور نے انکشاف کیا ہے کہ سری دیوی نے فلم ’موم‘ کی شوٹنگ کی دوران ان کیساتھ ایک کمرے میں رہنے سے انکار کردیا تھا۔
ایک انٹرویو میں بونی کپور جو کہ 2017 کی فلم ’موم‘ کے پروڈیوسر بھی تھے، نے بتایا کہ ان کی اہلیہ سری دیوی اپنے کام سے بےحد محبت کرتی تھیں اور کردار میں پورا اُترنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتی تھیں۔
بونی کپور نے انکشاف کیا کہ فلم موم میں سری دیوی ایک ماں کا کردار ادا کر رہی تھیں جس کی بیٹی کیساتھ ریپ ہوا ہے اس لئے انہوں نے میرے ساتھ ایک کمرے میں رہنے سے بھی انکار کردیا تھا کیونکہ وہ اس فلم کی شوٹنگ کے دوران صرف ایک ماں کے طور پر رہنا چاہتی تھیں اور زندگی کے حقیقی رشتوں سے بھی خود کو دور رکھنا چاہتی تھیں۔
بونی کے مطابق سری دیوی کا کہنا تھا کہ اگر وہ ان کیساتھ ایک کمرے میں رہیں تو ان کا دھیان بھٹک جائے گا اور وہ اپنے کردار کو مکمل طور پر ادا نہیں کر سکیں گی۔
یاد رہے کہ فلم موم میں پاکستان کی صف اول کی اداکارہ سجل علی نے سری دیوی کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل: فلسطینی علاقوں کا قبضہ چھوڑنے کی ڈیڈلائن کا آج آخری دن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی غیرقانونی موجودگی ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی مشاورتی رائے پر عملدرآمد کے لیے دی جانے والی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا ہے کہ مقررہ تاریخ تک عدالتی رائے پر عمل ہونے کے بجائے مزید قتل عام، شہری تنصیبات کی تباہی، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی اور ان کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دفتر نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینی علاقوں کا قبضہ فوری اور مکمل طور پر چھوڑ دے۔
(جاری ہے)
عالمی عدالت انصاف کی رائے'آئی سی جے' نے گزشتہ سال جولائی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر اپنی قانونی مشاورتی رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی غیرقانونی ہے جس کا جلد از جلد خاتمہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔
جنرل اسمبلی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے بشمول مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی پالیسیوں اور افعال کے قانونی نتائج کے حوالے سے مشاورتی رائے جاری کرے۔