عمران خان کی رہائی بچوں یا بہنوں سے نہیں، انکے اپنے طرزِعمل پر منحصر ہے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی ان کے بچوں یا بہنوں سے نہیں بلکہ ان کے اپنے طرزِعمل پر منحصر ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر لیگی رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے بچے پاکستان آ کر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو وہ آئیں اور قانون کے دائرے میں رہ کر تحریک چلائیں، تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ بانی تحریک انصاف کی رہائی نہ تو ان کے بچوں سے ممکن ہے اور نہ ہی بہنوں سے، بلکہ یہ معاملہ مکمل طور پر ان کے اپنے رویے اور طرز عمل پر منحصر ہے۔
عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے بچوں کو سیاست میں لانے کے خواہاں ہیں اور اگر وہ قانون کے مطابق سرگرمیاں کریں گے تو انہیں اس کا حق حاصل ہے،تاہم رہائی جیسے معاملات سیاسی دباؤ یا خاندانی اثر سے نہیں بلکہ قانونی دائرے میں رہتے ہوئے فیصلہ پاتے ہیں۔
لیگی رہنما نے خیبرپختونخوا کی موجودہ سیاسی صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں حکومت کی تبدیلی کی کوئی بات زیر غور نہیں اور پیپلز پارٹی اس وقت اتحادی جماعت کے طور پر حکومت کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری ایک مدبر اور تجربہ کار رہنما ہیں، جنہوں نے ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کی بلکہ حکومت کو مضبوطی سے آگے بڑھنے کا موقع دیا ہے۔
چینی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوال پر عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت نے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں اور بیرون ملک سے چینی درآمد کرنے کا فیصلہ بھی اسی مقصد کے تحت کیا گیا ہے۔ حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان عرفان صدیقی
پڑھیں:
17 بچوں کو یرغمال بنانے والا ہلاک، روہت آریہ کے مطالبات کیا تھے؟
ممبئی کے علاقے پَوائی میں جمعرات کے روز 17 بچوں کو یرغمال بنانے والے شخص روہت آریہ کی موت ہو گئی۔
پولیس کے مطابق آریہ ایک ایئر گن سے پولیس پر فائرنگ کر رہا تھا، جس کے بعد پولیس نے جوابی فائر کیا۔ گولی آریہ کے سینے کے دائیں جانب لگی، اور وہ علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ممبئی کے جے جے اسپتال میں تیار کی جا رہی ہے۔
RA اسٹوڈیو میں 2 گھنٹے کا ڈرامائی محاصرہیہ واقعہ RA اسٹوڈیوز نامی ایک چھوٹے فلم اسٹوڈیو میں پیش آیا، جہاں آریہ نے بچوں کو آڈیشن کے بہانے بلایا تھا۔
پولیس کے مطابق تمام 17 بچے، جن کی عمریں 8 سے 14 سال کے درمیان تھیں، تقریباً 2 گھنٹے یرغمال بنے رہے مگر بالآخر محفوظ طور پر بازیاب کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے ممبئی جارہے ہو تو مراٹھی بولنی پڑے گی، انڈیا میں دوران پرواز لسانی تنازع شدت اختیار کرگیا
پَوائی پولیس اسٹیشن کو 1:45 بجے دوپہر ہنگامی کال موصول ہوئی جس پر پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی۔
ابتدائی طور پر مذاکرات کی کوشش کی گئی، مگر آریہ نے بچوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا اور انہیں نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینے لگا۔
اس پر پولیس نے باتھ روم کے راستے سے زبردستی داخل ہو کر کارروائی کی اور تمام بچوں کو بحفاظت نکال لیا۔
واقعے سے قبل آریہ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس نے کہا کہ وہ خودکشی کے بجائے یہ قدم اٹھا رہا ہے۔
ویڈیو میں وہ کہتا ہے:
’میں روہت آریہ ہوں۔ خودکشی کرنے کے بجائے میں نے منصوبہ بنایا ہے کہ چند بچوں کو یرغمال بناؤں۔ میرے کچھ سادہ، اخلاقی اور اصولی مطالبات ہیں۔ اگر تم نے کوئی غلط قدم اٹھایا تو میں اس جگہ کو آگ لگا دوں گا۔ میں پیسے نہیں مانگ رہا، میں دہشتگرد نہیں ہوں۔‘
اس نے مزید کہا کہ اگر وہ زندہ رہا تو خود یہ ’مشن‘ جاری رکھے گا، اور اگر مر گیا تو ’کوئی دوسرا یہ کام کرے گا۔‘
پولیس کو ایئر گن اور کیمیکل کنٹینرز ملےپولیس نے موقع سے ایک ایئر گن اور کچھ کیمیائی مواد کے ڈبے برآمد کیے ہیں، جنہیں آریہ نے پولیس کو دھمکانے کے لیے استعمال کیا تھا۔
تمام بچے RA اسٹوڈیوز میں ویب سیریز کے آڈیشن کے لیے بلائے گئے تھے، جو ایک رہائشی عمارت کی نچلی منزل پر واقع ہے۔
روہت آریہ نے ماضی میں الزام لگایا تھا کہ حکومت نے اس کے پی ایل سی سینیٹیشن مانیٹر پروجیکٹ کے تحت کیے گئے کام کی ادائیگی نہیں کی۔
یہ منصوبہ وزیرِاعلیٰ کے پروگرام ’میرا اسکول، خوبصورت اسکول‘کے تحت چلایا گیا تھا۔
آریہ کے مطابق، اس نے 2013 میں ‘لیٹس چینج’ کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی تاکہ اسکول کے بچوں کو صفائی کے سفیر بنایا جا سکے۔
اس نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے اس کے لیے 2 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی مگر جنوری 2024 سے کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے یکطرفہ عشق کا انجام، طالب علم نے سابق اُستانی پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی
آریہ نے بتایا تھا کہ وہ 2 بار بھوک ہڑتال بھی کر چکا ہے اور سابق وزیرِ تعلیم دیپک کیسَرکر نے اسے ذاتی طور پر 7 لاکھ اور 8 لاکھ روپے کے 2 چیک دیے تھے، مگر مکمل رقم ادا نہیں کی گئی۔
محکمہ تعلیم کی تردیدمہاراشٹر کے سیکرٹری تعلیم رنجیت سنگھ دیول نے وضاحت کی کہ حکومت پر آریہ کی کوئی رقم واجب الادا نہیں۔
ان کے مطابق:
’روہت آریہ نے یہ کام رضاکارانہ طور پر کیا تھا اور اسے اس پر ایک تعریفی سند دی گئی تھی۔ بعد ازاں وہ حکومت کے ساتھ ‘میرا اسکول، سندر اسکول’ پروگرام کے نفاذ پر بات چیت کر رہا تھا، مگر وہ معاہدہ طے نہیں پا سکا۔‘
امن و امان کی بحالی کے لیے بڑا امتحانیہ واقعہ ممبئی پولیس کے لیے ایک اہم چیلنج ثابت ہوا، تاہم پولیس کی فوری اور مؤثر کارروائی سے تمام 17 بچے بلا نقصان بازیاب ہو گئے۔
پولیس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آریہ نے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں