Jasarat News:
2025-09-18@20:55:30 GMT

اے سی کا پانی: گھریلو کاموں کے لیے بہترین متبادل کیسے؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

اے سی کا پانی: گھریلو کاموں کے لیے بہترین متبادل کیسے؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اکثر لوگ ایئرکنڈیشنر سے ٹپکنے والے پانی کو محض فضلہ سمجھ کر ضائع کر دیتے ہیں، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ پانی ایک قیمتی اور کارآمد وسیلہ ہے جو نہ صرف گھریلو کاموں میں مددگار ہو سکتا ہے بلکہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ایئرکنڈیشنر جب گرم اور مرطوب ہوا کو ٹھنڈا کرتا ہے تو ہوا میں موجود نمی کنڈینس ہو کر پانی کی شکل میں باہر نکلتی ہے۔ یہ پانی عام طور پر کیمیکلز سے پاک اور شفاف ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اسے مختلف روزمرہ کے کاموں میں بآسانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ پانی پودوں کے لیے خاص طور پر موزوں ہے کیونکہ اس میں کلورین یا دیگر مضر کیمیائی اجزاء موجود نہیں ہوتے جو نلکے کے پانی میں پائے جا سکتے ہیں۔ انڈور پلانٹس اور باغبانی کے لیے اس پانی کا استعمال نہ صرف پودوں کو فائدہ پہنچاتا ہے بلکہ پانی کے ضیاع کو بھی روکتا ہے۔ اگر کھانے والے پودوں کو سیراب کرنا ہو تو اس میں معمولی مقدار میں کھاد ملا کر ضروری غذائی اجزاء فراہم کیے جا سکتے ہیں۔

گھریلو صفائی کے امور میں بھی یہ پانی بہترین متبادل ثابت ہوتا ہے۔ چاہے فرش دھونا ہو، گاڑی اور کھڑکیاں صاف کرنی ہوں یا باتھ روم کی صفائی کرنی ہو، اے سی کا یہ صاف پانی ان کاموں کے لیے موزوں ہے۔ کپڑوں اور برتنوں کی دھلائی میں بھی یہ پانی مددگار ہے کیونکہ اس میں معدنیات کی کمی دھبوں کو مؤثر انداز میں ختم کرنے میں معاون ہوتی ہے۔

مزید یہ کہ، چونکہ یہ پانی ڈسٹلڈ واٹر جیسا ہوتا ہے، اس لیے اسے استریوں، گاڑیوں کی بیٹریوں اور دیگر برقی آلات میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ ایئرکنڈیشنر کے پائپ میں زنگ یا مٹی شامل نہ ہو۔

صنعتی سطح پر بھی اے سی کے پانی کو کولنگ ٹاورز اور مختلف مشینری میں استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں منرل فری پانی درکار ہوتا ہے۔

ایئرکنڈیشنر کے پانی کا مؤثر استعمال ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ یہ نہ صرف پانی کے ضیاع کو روکتا ہے بلکہ عالمی سطح پر پانی کی قلت کے مسئلے سے نمٹنے میں بھی اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ اس سادہ سی عادت سے نہ صرف آپ کے گھریلو اخراجات کم ہوں گے بلکہ زمین کے قیمتی وسائل بھی محفوظ رہیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں بھی یہ پانی سکتا ہے ہوتا ہے کے لیے

پڑھیں:

سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائے گی، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائے گی تاکہ عوام کو کم وقت میں بھرپور ریلیف دیا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر ملک بھر میں جانی و مالی نقصانات سمیت ، فصلوں اور لائف سٹاک  کے خسارہ کے تخمینہ پر جائزہ اجلاس پوا۔

شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے ملک میں سیلابی صورتحال اور حالیہ بارشوں کے پیش نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں تاکہ بحالی کے لیے واضح اور موثر لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام وزرائے اعلی نے بارشوں اور حالیہ سیلاب کے پیش نظر صورتحال کو  بروقت اور موثر طریقے سے حل کرنے  کے لیے بھرپور اقدامات کیے جو قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ وفاقی اور  بین الصوبائی ادارے  نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، بارشوں اور حالیہ سیلاب کی نقصانات کے جائزہ میں  جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔

وزیراعظم نے کاہ کہ سپارکو سے سیٹلائٹ اسسمنٹ میں مدد لی جائے، فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لئے فوری  اقدامات کئے جائیں جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے، تمام وزراء اور متعلقہ ادارے سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی کے مرحلے میں عوام کے شانہ بشانہ موجود رہیں۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تمام متعلقہ اداروں کو سیلاب اور بارش زدہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات اور فصلوں، ذرائع مواصلات اور لائف سٹاک میں ہونے والے نقصانات کا جامع اور حقیقت پسندانہ تخمینہ لگانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ مکمل تخمینے کے بعد ہی حکومت بحالی کے کاموں کی جامع حکمت عملی مرتب کرے گی تاکہ موثر انداز میں متاثرہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی پر کام کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے تمام وفاقی اور متعلقہ صوبائی اداروں کو باہمی ہم آہنگی اور بھرپور تعاون سے کام کرنے کی ہدایت کی.اجلاس میں وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی طرف سے سیلابی صورتحال میں اب تک کیے جانے والے  تعمیر و بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول کی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے، اور آئندہ دس سے پندرہ دنوں پانی کی مقدار کم ہونے پر اس پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال،  وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈیویژن احد خان چیمہ،  تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر متعلقہ سرکاری اداروں کے عہدے داران نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹرٹیجک دفاعی معاہدہ بہترین سفارتکاری کا نتیجہ اور تاریخی کامیابی ہے۔ خواجہ رمیض حسن
  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کا تین روز فلم فیسٹیول اختتام پذیر
  • سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائیگی، وزیراعظم
  • سیلاب کے نقصانات کا مکمل تخمینہ لگنے کے بعد بحالی کے کاموں کی حکمت عملی بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • درآمدی ایل این جی گھریلو صارفین کو 65 فیصد مہنگی پڑے گی
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • اسلام آباد ریڈ زون کے داخلی راستوں پر ڈائیورشنز، شہری کونسا متبادل راستہ استعمال کرسکتے ہیں؟
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ