عمران خان نے واضح کردیا کہ جو پارٹی بیانیئے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا وہ الگ ہوجائے
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 11 جولائی 2025ء ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی راؤف حسن نے کہا ہے کہ عمران خان نے واضح کردیا کہ جو پارٹی بیانیئے کابوجھ نہیں اٹھا سکتا وہ الگ ہوجائے، اس بارتحریک میں لیڈرشپ قیادت کرتی نظر آئے گی۔ انہوں نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی تحریک ملک گیر تحریک ہے، ہماری تحریک آئندہ دو ہفتوں میں شروع ہوجائے گی، ہماری امیدیں عوام سے وابستہ ہیں، ہم نے جو پہلے احتجاج کئے امیدیں تھیں، اب بھی موجودہ حالات میں عوام سے امیدیں وابستہ ہیں۔
ہمیں احساس نہیں تھا کہ ملک پر براجمان حکمران ریاست کو اس حد تک گرا دیں گے، اس وقت ملک میں آئین قانون جمہوریت کچھ نہیں ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی حیثیت بھی ختم ہوچکی ہے، ہم اداروں پر انحصار نہیں کرسکتے، ہم نہیں سمجھتے کہ عدلیہ سے ہمیں انصاف مل جائے گا۔(جاری ہے)
عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ جو بیانیہ کابوجھ نہیں اٹھا سکتا وہ الگ ہوجائے۔
اس بار لیڈرشپ تحریک کی قیادت کرتی نظر آئے گی، عوام لیڈرشپ کے پیچھے نکلے گی۔ مزاحمتی سیاست آپ کو ڈائیلاگ تک لے کر جاتی ہے جبکہ منزل ڈائیلاگ سے حاصل کرنا ہوتی ہے، آگے بڑھنے کا راستہ ڈائیلاگ ہے۔ہماری خواہش ہے کہ تحریک شروع کرنے سے پہلے مذاکرات کریں ۔ دوسری جانب نیوزایجنسی کے مطابق تحریکِ انصاف خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک شروع کرنے پر غور ہوا، سیاسی اور امن و امان کی صورتحال اور دیگر امور بھی زیر غور آئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں رہنما عاطف خان، شہرام خان، شیر علی ارباب اور جنید اکبر شریک نہیں ہوئے تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کیا ملک میں ملاقاتوں کا مسئلہ ہی رہ گیا ہے، افنان اللہ خان
اسلام آباد:رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ یہ بات پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو سمجھنی چاہیے کہ عمران خان ایک قیدی ہیں ان پر سرارب روپے کی کرپشن کا الزام کورٹ میں ثابت ہو چکا ہے، اس کی بنیاد پر ان کو سزا مل چکی ہے، وہ بنی گالہ میں نہیں ہیں وہ سرینہ یا میریٹ میں نہیں ہیں کہ فون اٹھائیں اور کہیں کے روم سروس آ جائے، اس سے ملاقاتیں اسی طرح ہوں جو جیل مینوئل اجازت دیتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے ساتھ منگل اور جمعرات کو ملاقات ہوتی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ میری ملاقاتیں ایسی ہوں کہ میں ہر وقت انسڑکشنز جاری کرتا رہوں یہ نہیں ہو سکتا،کیا اس ملک کے اندر ایک ہی مسئلہ رہ گیا ہے کہ ملاقات ہو۔
رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان کی پراپرٹی یہاں ہے، باہر سے آنے والے پیسے جو اس نے بنی گالہ پر لگائے اس کا حساب بھی عمران خان سے لیتے ہیں جن کی پراپرٹیاں باہر ہیں وہ تو یہاں پھر رہے ہیں، عمران خان کے بیٹوں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ہم تحریک کو لیڈ کریں گے اور نہ عمران خان نے ان کو کہا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ ہم خود آنا چاہتے ہیں، سسٹم عمران خان کو مائنس کرنا چاہتا ہے، عمران خان نہ کسی جاگیر دار کا بیٹا ہے نہ سرمایہ دار کا بیٹا ہے اشرافیہ کو قبول نہیں ہے، عمران خان کے پیچھے اس وجہ سے لگے ہوئے ہیں۔
تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی اگر خان صاحب اتنے اعتماد سے کام کر رہے ہیں تو ان کے سامنے کوئی گیم پلان ضرور ہوگا، وہ گیم پلان سامنے آئے گا تو میں کوئی تبصرہ کر سکوں گا کہ آیا اس میں کیا کمزوری ہے اور کیا نہیں ہے، میں ہمیشہ یہ کہتا رہتا ہوں کہ تحریک انصاف کو اللہ نے بڑی مقبولیت دی ہے لیکن چونکہ ان کے پاس سیاسی حکمت عملی کی ہمیشہ کمی تھی ابتری کی کیفیت ہے توان کو اپنے کارڈز کو جس طرح پلان کرنا چاہیے تھا وہ اس میں ناکام رہے ہیں، خود عمران خان کی ولولہ انگیز قیادت تحریک انصاف کو میسر رہی ہے، پچھلے تین سال کے احتجاجوں کا احاطہ کریں تو ناکام ہی رہے ہیں۔