عمران خان ڈیل نہیں کریں گے، سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہےکہ عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اٹھا کر واپس آئیں گے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کامن ویلتھ رپورٹ کے مطابق 90 سے 95 حلقوں میں فارم 45 اور 46 میں بڑا فرق سامنے آیا ہے جس سے الیکشن پر حملہ ہوا، ہیرا پھیری برسر اقتدار پارٹی کے حق میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ آئین پر حملہ ہوا ہے جو باعث شرم ہے، آئین میں غیر قانونی ترامیم واپس کرائیں گے، پارلیمان کو بری طرح مفلوج کردیا گیا ہے اورعدالتی نظام کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
نیپرا نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پر 5 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں کب تک بیٹھنا ہے ، فیصلہ پارٹی کے بانی کریں گے، عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اٹھا کر واپس آئیں گے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ کریں گے
پڑھیں:
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
امریکا میں آزادی صحافت کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے، جب وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ اس کے علاوہ ’’اپر پریس روم‘‘ میں داخلہ بھی صرف پیشگی اپائنٹمنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا، جس کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ اگرچہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جارہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے پریس کی آزادی اور حکومتی شفافیت پر سوالات کھڑے ہو سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی، اور کسی بھی صحافی یا ادارے کو خصوصی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔