UrduPoint:
2025-09-17@23:29:53 GMT

ایچ آئی وی: امریکی امدادی کٹوتیوں سے 40 لاکھ اموات کا خطرہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

ایچ آئی وی: امریکی امدادی کٹوتیوں سے 40 لاکھ اموات کا خطرہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ امدادی وسائل میں آنے والی حالیہ کمی کے باعث ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے گزشتہ دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

گزشتہ سال تک ایچ آئی وی پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر میں نمایاں پیش رفت ہوتی رہی ہے۔ تاہم اب اس بیماری کے خلاف اقدامات کے لیے مہیا کیے جانے والے امدادی وسائل میں اچانک کمی آنے سے حالات بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

اس کا نتیجہ نچلی سطح پر طبی کارکنوں کی تعداد میں کمی، ایچ آئی وی کی روک تھام کے پروگراموں کی معطلی اور علاج معالجے کی سہولیات کے خاتمے کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔ Tweet URL

انسداد ایچ آئی وی/ایڈز کے لیے اقوام متحدہ کے پروگرام 'یو این ایڈز' کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی وسائل میں کمی آںے سے ایسے ممالک بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جہاں اس بیماری کا زور دیگر سے کہیں زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

تاہم، رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہت سے ممالک اور لوگ ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیوں کو تحفظ دینے کے لیے خصوصی اقدامات بھی کر رہے ہیں۔

'ایڈز: بحران اور تبدیلی کی قوت' کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے 60 ممالک میں سے تقریباً 25 نے آئندہ سال ایچ آئی وی کے خلاف اقدامات کے لیے اپنا بجٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم، یو این ایڈز نے خبردار کیا ہے کہ یہ حوصلہ افزا پیش رفت بھی اس بین الاقوامی امداد کی کمی پوری نہیں کر سکتی جس پر یہ ممالک اب تک انحصار کرتے چلے آئے ہیں۔40 لاکھ اموات کا خدشہ

رپورٹ کے مطابق، اگر امریکہ کی جانب سے ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کے لیے مہیا کی جانے والی مدد مکمل طور پر بند ہو جائے تو 2029 تک مزید 60 لاکھ افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہوں گے اور 40 لاکھ لوگ ایڈز کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔

یو این ایڈز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ونی بیانیما نے اس صورتحال کو 'ٹائم بم' سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام کے لیے دی جانے والی امداد راتوں رات بند ہو گئی ہے۔ طبی کارکنوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں اور لوگوں بالخصوص بچوں کے لیے ضروری طبی نگہداشت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

گزشتہ سال بھی ایچ آئی وی کے شکار 92 لاکھ لوگوں کو علاج معالجے کی ضروری خدمات تک رسائی نہیں تھی جن میں 14 سال سے کم عمر کے 620,000 بچے بھی شامل ہیں۔

2024 میں ایڈز کے نتیجے میں 75 ہزار بچوں کی اموات ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال 630,000 افراد ایڈز سے متعلق وجوہات سے ہلاک ہوئے۔ ان میں 61 فیصد کا تعلق ذیلی صحارا افریقہ سے تھا۔ 15 سے 24 سال تک عمر کی 210,000 نوجوان لڑکیاں اور خواتین ایچ آئی وی سے متاثر ہوئیں اور روزانہ اس بیماری کے 570 نئے مریض سامنے آئے۔

کامیابیوں کو تحفظ دینے کی کوشش

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہت سے ممالک اور علاقوں میں ایچ آئی وی کے خلاف اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کو تحفظ دینے اور برقرار رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ان ممالک میں جنوبی افریقہ بھی شامل ہے جو اپنے ہاں ایڈز کے خلاف اقدامات کے لیے 77 فیصد اخراجات خود مہیا کرتا ہے۔

بوٹسوانا، ایسواٹینی، لیسوتھو، نمیبیا، روانڈا، زیمبیا اور زمبابوے میں ایسے 95 فیصد مریض ایچ آئی وی کے علاج کی سہولت حاصل کر رہے ہیں جو خود کو لاحق اس بیماری سے آگاہ ہیں۔ رپورٹ میں ایچ آئی وی کی روک تھام کے نئے اور موثر طریقے متعارف کرائے جانے کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔

تاہم تمام لوگوں کو ایسے ذرائع تک رسائی نہیں ہے۔

ونی بیانیما نے کہا ہے کہ اب بھی اس بحران کو موقع میں بدلنے کا وقت موجود ہے۔ متعدد ممالک میں حکومتی اور مقامی سطح اس بیماری کے خلاف مالی وسائل کی فراہمی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم، اس جرات اور مضبوطی کو عالمگیر یکجہتی کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں عالمی برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام کے لیے امدادی وسائل کی کمی کو پورا کرے۔

اس مقصد کے لیے خرچ کیا جانے والا ہر ڈالر ناصرف زندگیاں بچائے گا بلکہ اس سے طبی نظام بھی مضبوط ہوں گے اور وسیع تر ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

ایڈز کی وبا کا آغاز ہونے کے بعد اب تک علاج معالجے کے ذریعے 26.

9 ملین اموات کو روکا جا چکا ہے اور 44 لاکھ بچوں کو ایچ آئی وی کا شکار ہونے سے بچایا گیا ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی روک تھام کے ایچ آئی وی کے بتایا گیا ہے ہونے والی رپورٹ میں گیا ہے کہ ایڈز کے ایڈز کی کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ بن گیا ہے، مصری صدر

دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ مصر اہل فلسطین کی جبری بےدخلی کے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ مصر اہل فلسطین کی جبری بےدخلی کے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے دوحا میں حملہ کرکے تمام سرخ لکیریں عبور کرلیں، اسرائیل عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔

اجلاس کے دوران اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ اسرائیلی بربریت اور مظالم نے تمام حدیں پار کرلی ہیں، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کو نشانہ بنانا انتہائی تشویشناک ہے۔ عراقی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی معنی خیز ہے، یہ دہرا معیار ترک کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا قصور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ
  • عالمی تنازعات میں اموات کا بڑا سبب کلسٹر بم، یو این رپورٹ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • نٹالی بیکر کا دورہ قصور، سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
  • اسرائیل عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ بن گیا ہے، مصری صدر
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے: ترک صدر
  • ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 989 تک پہنچ گئیں