ملتان، فیصل آباد، بہاولپور اور دیگر شہروں میں بارش
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
ملتان، فیصل آباد، بہاولپور، چنیوٹ، رحیم یارخان، لودھراں، راجن پور، جھنگ، خوشاب اور سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں۔
تھرپارکر میں بھی تیز بارش ہوئی۔ ہنگو میں بارش کے دوران مکان کی چھت گرگئی۔ ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
محکمہ مو سمیات نے آج پنجاب، شمال مشر قی بلوچستان، بالائی خیبر پختونخوا، کشمیراور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
ادھر این ڈی ایم اے نے پنجاب، کے پی اور بلوچستان کے لیے 17جولائی تک بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے خطرے کا الرٹ جاری کردیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بارش میں حکومت کی ناقص کارکردگی سامنے آگئی ، جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کچھ ملی میٹر کی بارش نے پنجاب حکومت کے ترقیاتی دعوؤں کی قلعی کھول دی۔لاہورکی ٹوٹی سڑکیں تالاب، گلیاں ندی نالے بن گئیں، حکومت غائب اور عوام بے حال ہیں، شہر میں ہونے والی بارش نے حکومت کی کارکردگی کو بے نقاب کر دیا ہے،کچی آبادیوں،نالوں سے متصل اور پانی جمع ہونے والے علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور شہر کو پیرس بنانے والی پنجاب حکومت کی کرپٹ انتظامیہ کی ناقص کارکر دگی کا پول چند بارشوں نے کھول دیا ہے۔چند گھنٹوں کی بارش کے پانی سے شہر کی گلیاں، محلے اور سٹرکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی نظر آرہی ہیں۔لاہور شہر میں نکاسی آب کا نظام بوسیدہ ہو چکا ہے، جابجا گند اور غلاظت کے ڈھیرلگے ہوئے ہیں،گٹر اْبل رہے ہیں،نالیاں بہہ رہی ہیں جبکہ عوام واسا کے ناقص انتظامات کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ شہر میں ایک طرف حکمران اپنے من پسند پروجیکٹس پر عوامی پیسہ بہا رہے ہیں،لیکن عوام صحت، تعلیم، پینے کا صاف پانی جیسی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں شہر کے اہم مسائل کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اقتدار سنبھالنے کے بعد صرف پریس کانفرنسیں کیں، میدان میں ان کی کارکردگی صفر ہے، نالوں کی صفائی، نکاسی آب، انفراسٹرکچر کی بہتری کے سب دعوے صرف کاغذی ہیں۔مسلم لیگ کی دہائیوں کی حکومت کے بعد بھی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر بارش و سیوریج کے پانی میں غرق ہیں۔ بارش کا پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے ٹوٹی پھوٹی سڑکیں دلدل کی صورتحال اختیار کر گئی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ملک بھر میں مون سون کا سیزن جاری وساری ہے اور اس کے نتیجے میں نقصانات کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہزاروں ایکڑ پرکھڑی فصلیں سیلاب کی نذر ہوجاتی ہیں اور شہروں میں نظام زندگی ٹھپ ہوکر رہ جاتا ہے۔ عوام کی اکثریت بارش کی تباہ کاریوں سے اس قدرمتاثر ہورہی ہے کہ زندگی کا تمام تر نظام درہم برہم ہوگیا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ بارشوں اور سیلاب کے نقصانات سے نمٹا جا سکے۔