امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کے دوران لاپتہ افراد کی تعداد بڑھ کر 161 ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کے باعث اموات جبکہ لاپتہ افراد کی تعداد بڑھ کر 161 ہو گئی۔ اے ایف پی کے مطابق گورنر گریگ ایبٹ نے خبردار کیا ہے کہ لاپتہ افراد کی فہرست مزید طویل ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف کیر کاؤنٹی میں 161 افراد لاپتہ ہیں،اس فہرست میں مزید افراد شامل ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار دوستوں، رشتہ داروں اور پڑوسیوں کی جانب سے لاپتہ افراد کی رپورٹنگ پر مبنی ہیں۔کیر کاؤنٹی جو وسطی ٹیکساس کے فلیش فلڈ ایلی کے نام سے مشہور علاقے میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں94 اموات ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منگل کی شام تک پانچ کیمپ میں مقیم لڑکیاں اور ایک مشیر اب بھی لاپتہ تھے، اس کے علاوہ ایک اور بچہ جو کیمپ سے وابستہ نہیں تھا وہ بھی لاپتہ ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ ہمارے دلوں اور ذہنوں میں اس کمیونٹی کے لوگوں سے بڑھ کر کچھ اہم نہیں، خاص طور پر وہ جو اب بھی لاپتہ ہیں۔ریاست کے دیگر علاقوں میں اب تک15 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ٹیکساس گیم وارڈنز کے بین بیکر نے کہا کہ ہیلی کاپٹرز، ڈرونز اور کتوں کی مدد سے جاری سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں پانی اور کیچڑ کے باعث مشکل ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران ملبے کے بڑے ڈھیر راستے میں رکاوٹ بن جاتے ہیں، ان میں گہرائی تک جانا بہت خطرناک ہوتا ہے، یہ انتہائی مشکل اور وقت طلب ہے، پانی ابھی تک موجود ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاپتہ افراد کی انہوں نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
ANDHRA PRADESH:بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ سے 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
آندھراپردیش کے حکام نے بتایا کہ کاسیگوبا میں واقع سری وینکاٹیسوارا سوامی مندر میں ہندو مذہبی تقریب کے دوران یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہاں عبادت کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ریاست کے نائب وزیراعلیٰ پاوان کالیان نے بتایا کہ اس واقعے کی انکوائری کی جائے گی اور تصدیق کی کہ بھگدڑ میں 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مندر میں ہلاک ہونے والے افراد میں 8 خواتین اور ایک لڑکا شامل ہے اور زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
مقامی انتظامیہ اور میڈیا کے مطابق مندر میں گنجائش سے زیادہ تقریباً 25 ہزار افراد موجود تھے اور وہاں داخلے اور اخراج کے لیے الگ سے دروازہ نہیں تھا اور افراتفری اس وقت پھیل گئی جب ہجوم پر ریلنگ گری تھی جیسے ہی عبادت گزار مندر کی پہلی منزل کی طرف چڑھ رہے تھے۔
حکام نے بتایا کہ مندر کی انتظامیہ سرکاری نہیں بلکہ نجی ہاتھوں میں ہے اور منظوری کی ضرورت نہیں ہے اور انتظامیہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا، اس لیے حفاظت اقدامات نہیں کیے جاسکے۔
خیال رہے کہ آندھرا پردیش میں پیش آنے والا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے بلکہ 2025 میں پہلے بھی مندروں سمیت دیگر مقامات پر اس طرح کے حادثات پیش آچکے ہیں۔
جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ستمبر میں مشہور اداکار کی سیاسی ریلی میں بھی اسی طرح کا حادثہ پیش آیا تھا اور 39 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
جون میں کرناٹکا میں کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر پیش آنے والے واقعے میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔