ڈی آئی جی حیدرآباد کی منشیات فروشوںکیخلاف بلاتفریق کارروائی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس طارق رزاق دھاریجو حیدرآباد رینج نے کہا ہے کہ معاشرے سے منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہر افسر و اہلکار اپنا کردار ادا کرے، منشیات بشمول آئس، ہیروئن اور چرس کے سوداگروں کیخلاف بلا تفریق سخت ترین کارروائیاں کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عباس کانفرنس ہال ڈی آئی جی پی آفس حیدرآباد رینج میں پولیس کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ایس ایس پی حیدرآباد عدیل حسین چانڈیو، ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان عابد بلوچ، ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق چھانگا، ایس ایس پی ٹنڈو الہیار سید سلیم شاہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن حیدرآباد عبداللہ میمن نے شرکت کی ۔ ڈی آئی جی پی حیدرباد رینج نے ہدایت کی کہ بحیثیت رینج کمانڈر آپ کو ہدایت دی جاتی ہے کہ منشیات، گٹکا، ماوا، مین پوری اور جرائم بشمول مفرور و روپوش اشتہاری اور قتل سمیت دیگر نوعیت کے کیسز میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے انسپکٹر جنرل آف سندھ پولیس غلام نبی میمن کی ہدایت پر جاری مہم میں بہترین نتائج دیے جائیں ۔انہوں نے ہدایت دی کہ وہ منشیات فروشی کے مکروہ کاروبار میں ملوث منشیات فروشوں کو معزز عدالتوں سے کڑی سے کڑی سزا دلوانے کے لیے ٹھوس شواہد پر مبنی کیسز بناکر عدالت میں پیش کریں اس کے لیے تجربے کار تفتیشی افسران تعینات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات فروش کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں نوجوانوں کی صورت ملک کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیلنے کی کوشش کرنیوالے ناسوروں کو ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی کے لیے
پڑھیں:
چاول کی آڑ میں ہیروئن اسمگل، تاجرکو 64برس قید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ انسداد منشیات عدالت نے چاول برآمد کرنے کی آڑ میں ہیروئن اسمگل کرنے کے تین مقدمات میں فیصل آباد کے ایکسپورٹر ملزم کو مجموعی طور پر 64برس قید کی سزا سنادی۔
کراچی میں انسداد منشیات عدالت نے چاول برآمد کرنے کی آڑ میں ہیروئن اسمگل کرنے کے تین مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے فیصل آباد کے ایکسپورٹر علی اکبر مرزا کو مجموعی طور پر 64برس قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے ملزم پر مجموعی طور پر 25لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔جرمانہ کی عدم ادائیگی پر ملزم کو مزید 15ماہ قید بھگتنا ہوگی۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم رشوت کے حوالے سے کوئی خاص ثبوت پیش نہیں کرسکا، ہیروئن کا پاﺅڈر حساس ہوتا ہے، وہ ماحول کی تبدیلی کی وجہ سے سخت دانوں میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ملزم نے بیان میں کہا تھا کہ اے این ایف نے رشوت طلب کی تھی، نہ دینے پر کیس کردیا گیا۔وکیل صفائی نے کہا تھا کہ منشیات برآمد ہوئی تو وہ پاﺅڈر کی شکل میں تھی لیکن عدالت میں چھوٹی بالز کی شکل میں پیش کی گئی۔ ریکوری کے وقت کوئی تصویر یا ویڈیو نہیں بنائی گئی۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ملزم کنٹینر میں ہیروئن چھپا کر دبئی بھجوا رہا تھا۔ پراسیکیوٹر عبد الحنان نے موقف دیا تھا کہ اے این ایف نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا۔دوران تفتیش معلوم ہوا ملزم نے دو کنٹینرز میں منشیات چھپا کر افریقا بھی بھیجے ہیں۔ وہ کنٹینر واپس کردیئے گئے اور دونوں کنٹینرز سے 20کلو ہیروئن برآمد کی۔ ہیروئن چاولوں کی بوریوں کے اندر تھیلیوں میں چھپا کر رکھی گئی تھی۔ کیس میں حاجی محمد، بادشاہ خان، عباس لیاقت اور محمد سلیم کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔