گنداواہ میں بدامنی کا نوٹس لیا جائے، ایم ڈبلیو ایم رہنماء سہیل شیرازی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست اور انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے کہا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ سے جھل مگسی میں بڑھتی ہوئی بدامنی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گنداواہ میں چوری، ڈکیتی اور جرائم کی بڑھتی ہوئی لہر انتہائی تشویشناک ہے۔ ان واقعات نے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ شہری خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے نصیر آباد ڈویژن کے ضلع جھل مگسی میں گنداواہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گنداواہ شہر میں چوری اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف شہریوں نے گنداواہ پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء سہیل اکبر شیرازی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گنداواہ میں چوری، ڈکیتی اور جرائم کی بڑھتی ہوئی لہر انتہائی تشویشناک ہے۔ ان واقعات نے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ شہری خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست اور انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ مقررین نے آئی جی بلوچستان، ڈی آئی جی نصیر آباد اور کمشنر نصیر آباد ڈویژن سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ گنداواہ میں امن و امان کی بحالی، جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری اور مؤثر گشت کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ شہری مزید بدامنی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر جھل مگسی اور ایس پی جھل مگسی سے بھی پرزور مطالبہ کیا کہ جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے عوام کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بڑھتی ہوئی کرتے ہوئے جھل مگسی کہا کہ
پڑھیں:
کے پی حکومت سے ترقی یافتہ ممالک جیسا گُڈ گوَرننس ماڈل اپنانے کا مطالبہ
پشاورہائیکورٹ میں درخواست حماد ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن یہاں پر گُڈ گورننس کا فقدان ہے۔ فنڈز کا بروقت اور صحیح استعمال نہ کرنے سے خیبرپختونخوا ترقی منصوبوں سے محروم ہے۔
خیبرپختونخوا کے عوام ٹرانسپورٹ ،تعلیم ، خوراک ، صحت ، رہائش سمیت دیگر سہولیات سے محروم ہے جبکہ گُڈ گورننس کے فقدان کے باعث معیشت اور معاشی سرگرمیاں شدید متاثر ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ترقی یافتہ ممالک کے طرز پر گُڈ گورننس کا ماڈل اپنایا جائے۔ بہترین ریفارمز لاکر لوگوں کو آسانیاں پیدا کی جائے۔
مزید برآں کاروبار کے فروغ اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے اور شفافیت لانے اور گُڈ گورننس کو بہتر بنانے سمیت کرپشن کے روک تھام کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔