سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
طاقتور سمندری طوفان میلیسا نے جمیکا، ہیٹی اور کیوبا میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو کیٹیگری 5 شدت کے ساتھ ٹکرانے والے طوفان نے کیریبین میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی۔ جس میں 60 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہوگئے۔
متاثرہ جزیروں کے 60 فیصد علاقے میں بجلی منقطع ہوگئی اور پانی کی فراہمی کا نظام بھی تباہ و برباد ہوگیا۔ 90 فیصد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔
ان تک جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 31 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کیوبا میں ہلاکتوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مجموعی طور پر 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔
اس دوران 15 ہزار سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں پینے کے پانی اور خوراک کا فقدان ہے۔
زیادہ تر علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے فوج کی مدد لی جا رہی ہے تاہم ریسکیو مشینری کی عدم دستیابی اور دور دراز علاقے ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
سمندری طوفان میلیسا اپنی تمام تر ہلاکت خیزی کے بعد اب کیریبین سے گزر گیا ہے اور اب اس کی رفتار اور شدت میں بھی کمی آچکی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کا رجحان غالب، انڈیکس میں 1700 پوائنٹس سے زائد کمی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے روز بھی مسلسل مندی کا رجحان چھایا رہا، جہاں ابتدائی مثبت آغاز کے بعد شدید فروخت کے دباؤ نے مارکیٹ کو گرا دیا۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,732 پوائنٹس سے زائد کمی کے ساتھ 156,732.87 پر بند ہوا، جو 1.09 فیصد کی گراوٹ کا عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 32 گھنٹوں کے دوران انڈیکس میں 36,00 سے زائد پوائنٹس کی کمی
کاروبار کے آغاز پر مارکیٹ مثبت زون میں داخل ہوئی اور انٹرا ڈے ہائی 159,507.41 پوائنٹس تک گئی، تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کے حصول کے باعث مارکیٹ دباؤ میں آگئی۔
Market Close Update: Negative Today! ????
???????? KSE 100 ended negative by -1,732.2 points (-1.09%) and closed at 156,732.9 with trade volume of 378 million shares and value at Rs. 28.51 billion. Today's index low was 156,328 and high was 159,507. pic.twitter.com/ktDNUVQPkK
— Investify Pakistan (@investifypk) October 30, 2025
اس دباؤ کے نتیجے میں انڈیکس 156,327.60 پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا۔
بدھ کے روز بھی مارکیٹ میں مسلسل فروخت دیکھی گئی تھی، جب سرمایہ کاروں نے رول اوور تشویش اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری میں کمی کے باعث پوزیشنز بند کیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 2 ہزار پوائنٹس گر گیا
جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,635.97 پوائنٹس یعنی 1.02 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور یہ 158,465.06 پر بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کے روز ایشیائی مارکیٹس میں بہتری دیکھی گئی، جب امریکی فیڈرل ریزرو نے شرحِ سود میں کٹوتی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں تجارتی مذاکرات کے لیے ملاقات متوقع ہے۔
ایم ایس سی آئی کے مطابق جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے شیئرز میں 0.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جبکہ امریکی ایس اینڈ پی 500 فیوچرز بھی 0.4 فیصد بڑھ گئے۔
مزید پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
اس کے برعکس ین کی قدر میں کمی واقع ہوئی کیونکہ بینک آف جاپان نے توقع کے مطابق شرح سود کو برقرار رکھا۔
عالمی مارکیٹس ان دنوں مختلف مرکزی بینکوں کے فیصلوں کے منتظر ہیں، جو آئندہ شرحِ سود کے رجحان پر اثر انداز ہوں گے۔
خاص طور پر ایسے وقت میں جب ٹرمپ انتظامیہ غیر ملکی درآمدات پر وسیع محصولات عائد کر رہی ہے۔
جاپان کے نکی 225 انڈیکس نے اتار چڑھاؤ کے بعد معمولی 0.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
بینک آف جاپان نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی، تاہم یہ عزم دہرایا کہ اگر معیشت پیش گوئی کے مطابق آگے بڑھی تو وہ بتدریج شرحِ سود میں اضافہ جاری رکھے گا۔
فیڈرل ریزرو نے بدھ کے روز شرحِ سود میں چوتھائی فیصد پوائنٹ کمی کی۔ تاہم تاجروں نے دسمبر میں مزید کمی کے امکانات کو کم کر دیا ہے، جسے پہلے تقریباً یقینی سمجھا جا رہا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادارہ جاتی انڈیکس بینک آف جاپان پاکستان اسٹاک ایکسچینج ٹرمپ انتظامیہ جاپان سرمایہ کاری فیڈرل ریزرو ین