سمندری طوفان ملیسا سے جمیکا اور کیوبا میں درجنوں دیہات تباہ، 5 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
کیریبین کے جزائر جمیکا اور کیوبا سمندری طوفان ہریکین ملیسا سے بری طرح متاثر ہوئے، طوفان نے درجنوں دیہات تباہ کر دیے، لاکھوں افراد بے گھر اور لاکھوں بجلی سے محروم ہو گئے۔
امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق ملیسا کیٹیگری 5 کا شدید طوفان تھا، جو جمیکا سے 185 میل فی گھنٹہ (298 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے ٹکرایا۔ بعد ازاں یہ کیوبا پہنچ کر کیٹیگری 3 کا طوفان بن گیا لیکن اب بھی تباہ کن ہواؤں اور شدید بارشوں کا باعث بن رہا ہے۔
جمیکا کے ساحلی علاقوں میں گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور کئی سڑکیں بہہ گئیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق سینٹ ایلزبتھ کا علاقہ مکمل طور پر زیرِ آب آگیا، جہاں 5 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہیں۔
وزیرِاعظم اینڈریو ہولنس نے کہا کہ طوفان نے اسپتالوں، عمارتوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور جانی نقصان کا خدشہ موجود ہے۔
کیوبا کے صدر میگل دیاز کینل کے مطابق مشرقی علاقوں سے 7 لاکھ سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ سانتیاگو شہر کے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے جبکہ بجلی کا نظام مکمل طور پر منقطع ہے۔
رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں گھروں کی تباہی، گاڑیوں کے بہنے اور ہوائی اڈے کے زیرِ آب آنے کے مناظر دیکھے گئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمیکا کی بحالی میں مدد دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے ریسکیو ٹیمیں بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔
ماہرین کے مطابق 1988 کے طوفان گلبرٹ اور 2005 کے ولما کے بعد ملیسا کیریبین کی تاریخ کا تیسرا سب سے طاقتور طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ سمندری درجہ حرارت میں اضافے سے مستقبل میں طوفانوں کی شدت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
بھارت کی کئی ریاستوں میں تعلیمی ادارے اچانک بند کردیے گئے، سبب کیا نکلا؟
بھارت میں سمندری طوفان ’مونتھا‘ کے سبب متعدد ریاستوں میں اسکولوں کو حفاظتی اقدامات کے تحت بند کر دیا گیا ہے۔
شدید بارشوں، تیز ہواؤں اور سیلابی صورتحال کے باعث انتظامیہ نے طلبہ و اساتذہ کی حفاظت کے پیش نظر عارضی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، آندھرا پردیش، اڈیشہ، جموں، تمل ناڈو اور مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔
چنئی میں اسکول 30 اکتوبر تک بند رہیں گے۔
اوڈیشہ میں بھی تمام تعلیمی ادارے 30 اکتوبر تک بند رکھنے کا حکم جاری ہوا ہے، تاہم امکان ہے کہ تعطیلات جمعرات کے بعد بھی بڑھا دی جائیں۔
آندھرا پردیش کے اضلاع بپتلا، وائی ایس آر کڈپہ، پرکاشم، نیلور، تروپتی اور اننمیا میں اسکول بند ہیں۔
جبکہ جموں میں شدید بارش اور فلیش فلڈز (اچانک آنے والے سیلاب) کے باعث اسکولوں میں ہنگامی تعطیل کی گئی ہے۔
سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقےمحکمہ موسمیات کے مطابق، سمندری طوفان ’مونتھا‘ نے مشرقی اور جنوبی بھارت کے کئی ساحلی علاقوں میں تیز بارشیں، ہوائیں اور سمندری طغیانی پیدا کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، 10,000 سے زائد افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر حکومتی دفاتر اور اسکولوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، چھٹھ پوجا اور جگدھاتری پوجا جیسے مذہبی تہواروں کے موقع پر بھی بعض ریاستوں میں اسکول بند رہے۔
بہار، دہلی اور مغربی بنگال میں چھٹھ پوجا کی تعطیلات کے بعد اسکول آج سے دوبارہ کھل گئے ہیں۔
31 اکتوبر کو مغربی بنگال میں جگدھاتری پوجا کے موقع پر ایک روزہ چھٹی ہوگی۔
والدین اور طلبہ کے لیے ہدایتتعلیمی حکام نے والدین اور طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے علاقائی اسکول انتظامیہ کی ہدایات اور نوٹسز پر مسلسل نظر رکھیں تاکہ کسی نئی اطلاع یا تعطیل کے اعلان سے باخبر رہ سکیں۔
یہ فیصلہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے محفوظ ماحول اور طلبہ کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، طوفان مونتھا کے اثرات اگلے 2 دن تک برقرار رہ سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت تعلیمی ادارے بند سمندری طوفان ’مونتھا‘