سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
سوڈان کے مغربی علاقے دارفور کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز یعنی آر ایس ایف نے قبضے کے بعد اسپتال سمیت متعدد مقامات پر درجنوں شہریوں کو ہلاک کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ، مقامی باشندوں اور امدادی اداروں کے مطابق، حملوں میں سینکڑوں مریض اور ان کے تیماردار مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:سوڈان خانہ جنگی: قحط، ہیضے اور ڈینگی سے لاتعداد اموات کا خدشہ
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے بتایا کہ سعودی میٹرنٹی اسپتال میں 460 مریض اور ان کے رشتہ دار ہلاک کیے گئے۔
Horror unfolds in el-Fasher #Darfur as RSF militias take town from Sudanese army.
— Helen Clark (@HelenClarkNZ) October 29, 2025
انہوں نے کہا کہ ادارہ ان ’ہولناک‘ واقعات پر سخت صدمے میں ہے۔ سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کے مطابق آر ایس ایف اہلکاروں نے اسپتال کے تمام افراد کو سفاکی سے قتل کیا۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ 2 سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران آر ایس ایف نے دارفور میں فوج کے آخری مضبوط گڑھ پر قبضے کے بعد بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے ہیں۔
آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان دقلو نے واقعات کے بعد پہلی بار بیان دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ان کی فورسز سے ’زیادتیوں‘ کا ارتکاب ہوا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: سوڈان کے علاقے دارفور میں لینڈ سلائیڈ سے ایک ہزار افراد ہلاک، ایک شخص زندہ بچ پایا
اقوام متحدہ کے مطابق الفاشر سے 35 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، جب کہ سینکڑوں زخمی اور متاثرین پڑوسی قصبے تویلہ پہنچے ہیں۔
امدادی کارکنوں کے مطابق آرایس ایف اہلکار گھروں میں گھس کر عورتوں، بچوں اور معذوروں پر فائرنگ کرتے رہے، بعض کو فرار کے دوران گولی ماری گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق آر ایس ایف جنگجوؤں نے گرفتار شدہ افراد پر تشدد کیا اور کم از کم 4 قیدیوں کو گولی مار دی۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں 7 لاکھ بچے بدترین غذائی قلت کا شکار، دسیوں ہزار کے ہلاک ہونے کا خدشہ
ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے مطابق تویلہ کے اسپتال میں بمباری اور فائرنگ سے زخمی متعدد بچے، یتیم اور کمزور حالت میں لائے گئے۔
ییل یونیورسٹی کے ہیومینیٹیرین ریسرچ لیب نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر تصدیق کی کہ الفاشر میں سعودی اسپتال اور دیگر مقامات پر قتل عام کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آر ایس ایف نے اسپتالوں، طبی عملے اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا، جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سوڈانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوڈان کے مطابق ا ر ا ر ایس ایف
پڑھیں:
سوڈان میں عسکریت پسندوں کا اقوام متحدہ کے اڈے پر حملہ، 6 بنگلہ دیشی فوجی جاں بحق
سوڈان اور جنوبی سوڈان کے متنازعہ علاقے ایبی میں اقوام متحدہ کے ایک اڈے پر مسلح عسکریت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں کم از کم 6 بنگلہ دیشی امن فوجی جاں بحق اور 8 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
بنگلہ دیشی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ غیر شناخت شدہ مسلح گروہوں نے کیا، جنہیں دہشتگرد قرار دیا گیا ہے۔
یہ بنگلہ دیشی دستہ اقوام متحدہ کے عارضی امن فوجی مشن برائے ایبی (یو این آئی ایس ایف اے) کے تحت تعینات تھا، جس کا مقصد اس غیر مستحکم علاقے میں امن و استحکام قائم رکھنا ہے۔
حملے کے حالات اور اقوام متحدہ کے مرکز کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات ابھی مکمل طور پر ظاہر نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان: غیر ملکیوں کا انخلا جاری، گھروں میں پھنسے شہری غذائی قلت کا شکار
زخمی امن فوجیوں کو طبی علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ علاقے میں اقوام متحدہ کے دیگر مراکز کی حفاظت سخت کردی گئی ہے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں۔
بنگلہ دیش اقوام متحدہ کے امن فوجی مشنز میں سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے، یہ واقعہ افریقہ کے متنازعہ علاقوں میں تعینات امن فوجیوں کو لاحق بڑھتے ہوئے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایس پی آر اقوام متحدہ بنگلہ دیش جھڑپیں حملہ سوڈان فوجی